کانپور (محمد عثمان قریشی) ماہ شعبان رمضان کی تیاری کا مہینہ ہے اس مہینہ کے اکثر دنوں میں پیغمبر اسلام روزہ رہا کرتے تھے اور فرماتے شعبان میرا مہینہ ہے اور رمضان اللہ کا مہینہ ہے اس لئے ہمیں اس مہینہ میں زیادہ سے زیادہ توبہ استغفار نماز روزہ و دیگر اوراد و وظائف میں مشغول ہونا چاہئے تاکہ آنے والے مہینہ رمضان میں ہمارا یہی معمول رہے اور ہم اس کی برکتوں سے مستفیض ہوں ان باتوں کو الجامعة الاسلامیہ اشرف البنات کے خدیجة الکبریٰ ہال میں آل انڈیا غریب نواز کونسل کے قومی صدر مولانا محمد ھاشم اشرفی کی سر پرستی میں منعقدہ اہل بیت کانفرنس میں عالمات نے مشترکہ طور پر کہا.
عالمہ سیدہ ام حبیبہ قادری (فتح پور) نے کہا کہ اہل بیت کا مقام و مرتبہ نہایت ہی بلند وبالا ارفع اور اعلیٰ ہے ان کا احترا م و اکرام اور انکی حد درجہ تعظیم ہر مومن پر ضروری ہے.
حضور نے خود فرمایا میں تمھیں اہل بیت کے بارے میں خدا کی یاد دلاتا ہوں حضرت علی و فاطمہ حسن و حسین رضی اللہ عنھم اھل بیت ہیں تاریخ اسلام اہل بیت کی قربانیاں اور انکی خدمات کے ذکرکے بغیر نا مکمل ہے۔
اہل بیت کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے عالمہ سیدہ ام سلمہ عطاریہ جامعہ ولیہ البنات السعیدیہ فتح پور نے کہا کہ اسلام کی دعوت و تبلیغ میں ازواج مطہرات اور اہل بیت کا بڑا اہم رول رہا ہے ان کے ایثار و قربانی، تقویٰ و پرہیزگاری پوری امت کے لئے نمونہ ہے اہل بیت اور ازواج مطہرات کی پوری زندگی اسلام کی تعلیمات پر عمل کرنے اور انکے فروغ دینے میں گزری.
اہل بیت اورازواج مطہرات کا فقہ و حدیث میں بہت بلند مرتبہ ہے کہ رسول اللہ کے وصال کے بعد صحابہ معاملات میں انہی کی طرف رجوع کرتے اور انکے مشوروں پر عمل کرتے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے 2200 حدیثیں اور حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے 387 حدیثیں اور حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا سے 75 حضرت ام حبیبہ رضی اللہ عنہا سے 65 حضرت حفصہ رضی اللہ عنہا سے 70 حدیثیں مروی ہیں.
آج ماﺅں،بہنوں کے اندر فیشن پرستی ،بے حیائی ،عرےانےت تیزی کے ساتھ پھیلتی جا رہی ہے لہٰذا خواتین اسلام کو چاہئے وہ ازواج مطہرات و حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کی زندگی کو اپنا رول آئڈیل بنائیں اور حصول دین کی کوشش کریں اور اس پر عمل کریں تاکہ سماج میں پھیلی ہوئی عریانےت ،بے حیائی اور بے پردگی اور مغرب پرستی کا خاتمہ ہو اور ایک مہذب اور با حیا معاشرہ تشکیل پائے
عالمہ شفا فاطمہ فرخ آباد نے کہا کہ عورتیں حضرت خاتون جنت کی کنیز بن کر مرد مولیٰ علی کے غلام بن کر زندگی گذاریں تو ازدواجی زندگی میں آنے والی تلخی ،نا اتفاقی اور گھریلو خلفشار کا خاتمہ ہوگااور پر سکون زندگی بسر ہوگی عالمہ فرحت فاطمہ نے کہا اہل بیت کو پوری کائنات پر فضیلت حاصل ہے کہ ان کی اصل اور بنےاد حضور ہیں عالمہ صغریٰ بی بی نے کہاہر ایک ماں بہن کو علم دین حاصل کرنا چاہئے تاکہ گھر سے غلط رسوم اور جہالت ختم ہو جائے اور بچے وبچےاں مﺅدب بن کر زندگی گزار سکیں
الحمد للہ اس مدرسے سے 21طالبات جن میں سے 11عالمہ اور 10قاریہ پڑھ کر فارغ ہوئیں جنھیں محترمہ یاسمین بانواشرفی اہلیہ حضور غازی اسلام،محترمہ محسنہ حجن قیصر جہاں نوری ،اہلیہ صدر صاحب و،محترمہ نفیس آرا والدہ سیدخورشید عالم، والدہ محمد شہزاد اور عالمات کے مقدس ہاتھوں سے ردائے فضیلت و قرات ،جبہ و اسناد سے نوازا گیا.
ضیا فاطمہ، قرینہ فاطمہ، بے بی ناز، اقصیٰ ضیاء نے بھی مختلف عنوان پر خواتین اسلام کو خطاب کیا. عروج فاطمہ نے انگلش میں اسپیچ دیا۔
اس سے قبل جلسے کا آغاز تلاوت قرآن مجید سے قاریہ ثنا صدیقی نے کیا۔ خصوصی حمد، نعت، منقبت و نظم کے گلہائے عقیدت کے نذرانے عالمہ افشار نعیم، عالمہ قسمت النساء، حیات صدیقی، زیبا فاطمہ، رخسار فاطمہ، مہکشاں فاروقی، تمنا فاطمہ، فاہمہ اشرفی، کلثوم فاطمہ، عربیہ فاطمہ، ثانیہ پروین، شہر النسا ء، قدسیہ فاطمہ، دانشتہ رضوی، جماعت ثالثہ، جماعت سادسہ سمیت جامعہ کی طالبات نے پیش کیے۔ نظامت کے فرائض نور صبا شکیل نے بحسن و خوبی انجام دیئے صلوة وسلام اور ملک میں امن وامان و خوشحالی کی دعاﺅں کے ساتھ پر جلسہ کا اختتام ہوا.