اردو ٹیچرس ویلفیئر ایسوسی ایشن اتر پردیش کی جانب سے بارہ بنکی میں شاندار تقریب
بارہ بنکی(ابوشحمہ انصاری)اردو ٹیچرس ویلفیئر ایسوسی ایشن اتر پردیش کے زیر اہتمام محقق و ادیب جاوید اختر علی آبادی کی وطن آمد پر استقبالیہ تقریب ریاستی صدر عدیل منصوری کی رہائش گاہ رشیدہ امین منزل، بنکی ٹاؤن، بارہ بنکی میں منعقد ہوئی۔
عدیل منصوری نے کہا کہ بارہ بنکی کا یہ فرزند اردو زبان و ادب کی خدمت میں نمایاں مقام رکھتا ہے، جن کی تینوں تحقیقی کتب "کلیم”،”مرقع” اور "ادب” نئی نسل کے لیے مشعل راہ ہیں۔ صغیر نوری نے ان کی نثر نگاری کی تابناکی کو سراہا۔ ڈاکٹر ایس ایم حیدر نے کہا کہ موصوف نے اہم صحافیوں کی خدمات کو تحقیقی انداز میں محفوظ کر کے اردو ادب میں اضافہ کیا ہے۔ خلیل احسن نے بغیر کسی مالی امداد کے تحقیقی اشاریے مرتب کرنے کو علم دوستی کی اعلیٰ مثال قرار دیا۔
جاوید اختر علی آبادی نے کہا کہ بیرونِ ملک اعزازات ملے لیکن آج وطن میں اپنوں کی محبت کا احساس سب سے قیمتی ہے۔ پروگرام کے کنوینر سید ظفر اقبال اور ریاستی صدر نے سند اعزاز پیش کی، جبکہ کاروانِ انسانیت کے صدر طارق جیلانی و فیض خمار نے شال و یادگار پیش کی۔ شرکاء نے گل پوشی بھی کی۔
تقریب کے دوسرے حصے میں عدیل منصوری کی ادارت میں ہندی شعری مجموعہ پرواز کی رونمائی ہوئی، جس میں چالیس شعرا کا کلام اور عدیل منصوری کی پچاس غزلیں و نظمیں شامل ہیں۔ بعد ازاں مشاعرہ ہوا جس میں منتخب اشعار قارئین کی نذر ہیں۔
کچھ سمجھ میں ہی نہیں آتا یہ راز تشنگی
میں سمندر کے کنارے آ کے کیوں پیاسا ہوا
خلیل احسن
یوں برا وقت نہیں دیکھا مگر دیکھا ہے
کتنی آتی ہوئی جاتی ہوئی سرکاروں کو
شعیب انور
آگ پہ پانی کو رکھنے کی ضرورت ہی نہیں
اتنا سورج نے زمینوں پہ ابالا پانی
عثمان مینائی
بارش وصل کچھ اس طرح مسلسل کر دے
جو میرے ہجر کی صحراؤں کو جل تھل کر دے
صغیر نوری
بہت شاطر ہیں یہ اہل سیاست کھیل میں نادم
سروں پر آگ رکھ دیں گے خبر ہونے نہیں دیں گے
نادم بارہ بنکی
میں دل کی ساری سلاخوں کو توڑ دوں پھر بھی
تمہارے غم کا پرندہ رہا نہیں ہوتا
ارشاد بارہ بنکی
اس کے علاوہ نفیس بارہ بنکوی، شعیب کامل، وحید الزماں، عدیل منصوری و دیگر شعرا نے کلام پیش کیا۔ تقریب میں متعدد معززین و سامعین شریک ہوئے۔ صدر جلسہ طارق جیلانی نے کامیاب انعقاد پر خوشی کا اظہار کیا اور سب کو مبارکباد پیش کی۔ آخر میں کنوینر سید ظفر اقبال نے شکریہ ادا کیا۔