By using this site, you agree to the Privacy Policy and Terms of Us
Accept
NewsG24UrduNewsG24UrduNewsG24Urdu
  • سرورق
  • آج کل
  • سیاست
  • عالمی خبریں
  • سپورٹ کریں
  • Hindi
Search
  • اتصل
  • مقالات
  • شكوى
  • يعلن
© NewsG24 Urdu. All Rights Reserved.
Reading: جب بھی فتنہ ظاہرہو توعالم کی ذمہ داری ہے کہ اس کی سرکوبی کرے: مولانا راشد گورکھپوری
Share
Notification Show More
Font ResizerAa
NewsG24UrduNewsG24Urdu
Font ResizerAa
  • سرورق
  • آج کل
  • سیاست
  • عالمی خبریں
  • سپورٹ کریں
  • Hindi
Search
  • سرورق
  • آج کل
  • سیاست
  • عالمی خبریں
  • سپورٹ کریں
  • Hindi
Have an existing account? Sign In
Follow US
NewsG24Urdu > Blog > تعلیم > جب بھی فتنہ ظاہرہو توعالم کی ذمہ داری ہے کہ اس کی سرکوبی کرے: مولانا راشد گورکھپوری
تعلیممذہبیات

جب بھی فتنہ ظاہرہو توعالم کی ذمہ داری ہے کہ اس کی سرکوبی کرے: مولانا راشد گورکھپوری

Last updated: دسمبر 4, 2024 3:11 صبح
mohdshafiquefaizi 6 مہینے ago
SHARE

مرزا غلام احمد قادیانی اپنے دعوے ہی اس کے جھوٹے ہونے کیلئے کافی ہیں: مفتی عبد الستار قاسمی


مجھے امید ہے تحفظ ایمان کی ہماری اور آپ کی یہ کوشش ہمارے لئے نجات کا ذریعہ بنے گی: قاضیئ شہر کانپور حافظ عبد القدو ہادی


کانپور (محمد عثمان) اسلام صاف ستھرا مذہب اور ایک سچے دین کا نام ہے اور اس کے ساتھ باطل کی آویزش بھی رسم قدیم ہے۔ حق اور باطل کی کشمکش ہمیشہ سے جاری ہے اور جاری رہے گی، تاریخ کی شہادت ہے کہ جو امت جتنی کامل اور مکمل ہوتی ہے، اسکو اس قدر باطل کے ساتھ نبرد آزما ہونا پڑتا ہے، اسی اصول کے مطابق امت محمد یہؐ شروع ہی سے باطل کے ساتھ پنجہ آزما رہی ہے۔ علما ء وقت صلحائے امت اور اللہ کے نیک بندے ہمیشہ حق کا ساتھ دیتے آرہے ہیں اور یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ اشرار و مفسدین ہمیشہ باطل کا ساتھ کھڑے رہے ہیں۔اس وقت  چہارسو قادیانیت، شکیل خانیت، پرویزیت، فتنہئ گوہر شاہی اور انجینئر مرزا علی جیسے ایمان سوز فتنے سادہ لوح مسلمانوں کو ورغلانے اور انہیں ایمان سے ہٹانے کی پرزور محنت کر رہے ہیں،ہمارا خیال تھا کہ یوپی ان فتنوں سے کافی حد تک محفوظ ہے اور یہاں ان فتنوں نے پاؤں نہیں پھیلائے ہیں لیکن یہ خیال غلط ثابت ہوا۔ آج صورت حال یہ ہے کہ سوشل میڈیا، الیکٹرانک میڈیا اور زمینی محنت کے ذریعہ اتر پردیش کے بے شمار اضلاع میں یہ فتنے سرگرم ہیں اور منصوبہ بندی کے ساتھ ارتدادی کوششوں میں مصروف ہیں، ایسے نازک وقت میں بحیثیت مسلمان ہر ایک پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ ہر طریقے سے ان فتنوں کا تعاقب کر کے ان کے سد باب کے لئے ہر ممکن کوشش کریں۔  مجھے امید  ہے کہ تحفظ ایمان کی ہماری اور آپ کی یہ کوش آخرت میں نجات کا ذریعہ بن جائے۔ سیدالانبیا امام المرسلین حضر محمد صلی اللہ علیہ و سلم نے حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو مخاطب کرتے ہوئے فرمایا تھا کہ ”اے علی خدا کی قسم! اگراللہ تمہارے ذریعہ کسی ایک آدمی کو ہدایت دے دے تو یہ سرخ اونٹوں سے بہتر ہے۔ مذکورہ خطاب قاضیئ شہر کانپور حضرت الحاج حافظ و قاری عبد القدوس ہادی نائب صدر جمعیۃ علماء اتر پردیش و صدر مجلس تحفظ ختم نبوتؐ کانپور نے ”تحفظ ختم نبوتؐ و عظمت صحابہ کانفرنس“سے قبل منعقدہ ایک خصوصی تربیتی کیمپ بمقام جامعہ عربیہ اشاعت العلوم قلی بازار کانپور میں کیا۔ تربیتی کیمپ کو خطاب کرتے ہوئے مفتی عبد الستار قاسمی مفتی مدرسہ افضل العلوم، تاج گنج، آگرہ نے اپنے موضوع ’قادیانیت‘کتب قادیانیت کے آئینے میں اور فتنہ پرداز قادیانی مبلغین سے گفتگو کا طریقے‘ پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ  مرزا غلام احمد قادیانی کے جھوٹے ثابت ہونے کیلئے اس کا ایک دعویٰ ہی کافی ہے، اس نے اپنے دعوے میں کہا کہ میرا انتقال مکہ یا مدینہ میں ہوگا جبکہ اس کا انتقال لاہور میں ہوا، قادیان میں دفن ہوا۔ وہ لکھتا ہے کہ:میری پیدائش1839ء یا1840ء میں سکھوں کے آخری وقت میں ہوئی ہے اور میں 1857ء میں 16 برس کا یا17 ویں برس میں تھا۔ (خزائن ص 177 ج13) مرز اعلام انے فضل الٰہی سے قرآن شریف اور چند فارسی کتابیں پڑھیں، یہ قادیان ہی کا باشندہ تھا،فضل احمد سے کچھ نحو کی کتابیں پڑھیں، یہ فیروز والہ ضلع گجران والہ کا ایک غیر مقلد عالم تھا، گل علی شاہ سے نحو اور منطق کی تعلیم لی، یہ بٹالہ کا رہنے والا اور شیعہ تھا۔ (سیرت المہدی ج ارص: 221) خلاصہ یہ کہ مرزا نے ادھوری تعلیم حاصل کی، اور باقاعدہ کسی مستند عالم سے تحصیل علم نہیں کیا۔ اب ایسے فتنے کے خلاف محاذ آرائی کرنے کیلئے ہمیں ہر طریقے سے مضبوط و مستحکم بننا پڑے گا چونکہ کسی بھی کام کی کامیابی کیلئے تین چیزوں کی ضرورت ہوتی ہے جیسے حوصلہ، جذبہ اور علمی ہتھیار کیونکہ جب ہم کسی کام کیلئے میدان میں اترتے ہیں تو پہلے ہمیں حوصلے کی ضرورت پڑتی ہے، ٹھیک اسی طرح ہمارے اندر اس کام کے تئیں جذبے کی بھی ضرورت ہوتی ہے اور جب یہ دونوں چیزیں ہمارے پاس ہوتی ہیں تو اب ہمیں ان فتنوں کے خلاف زمینی سطح پر محاذ آرائی کیلئے مکمل معلومات بھی ہونی چاہئے تاکہ ہم کہیں بھی کسی سے بھی کوئی گفتگو یا مباحثہ کرنے میں کمزور نہ پڑیں اور اپنادفاع علمی روشنی میں کر سکیں اور انہیں بھی علمی روشنی میں دلائل کے ساتھ مائل کر سکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ سامعین سے خطاب کرتے وقت ہمارے گفتگو کا انداز یہ ہونا چاہئے کہ ہمارے کہے گئے الفاظ کے ذریعہ ہم ان کے اندر اپنی بات جاگزیں کر سکیں۔ اس موقع پر مولانا مفتی اقبال احمد قاسمی صاحب صدر المدرسین مدرسہ مظہر العلوم نکھٹو شاہ کانپور نے فتنہ ئ انجینئر مرزا علی پر بات کرتے ہوئے کہا کہ در اصل انجینئر مرزا علی ایک آزاد خیال شخص ہے اس لئے اس کا کوئی فرقہ نہیں ہے مگر یہ فرقہ کی بنیاد ڈال رہا ہے جس کا نام ہے ’علمی، کتابی‘ علمی مطلب یہ خود طے کرتا ہے کہ کیا چیز صحیح ہے اور کیا غلط، کتابی مطلب یہ ہے کہ عمومی کتاب کی روشنی میں فیصلہ کیا جائے اور یہ قادیانی کے بارے میں انتہائی نرم گوش ہے مگر اہل سنت و الجماعت کے بارے میں نہایت متشدد ہے۔ اصل میں اس کا مقصد یہ ہے کہ اہل سنت و الجماعت اسلاف سے اولیاء سے حتیٰ کہ صحابہ سے بدظن ہو جائے۔ پروگرام کے مہمان خصوصی مولانا راشد گورکھپوری صدر شعبہ تحفظ ختم نبوتؐ مدرسہ مظاہر علوم سہارنپور نے اپنے موضوع ’شکیل خان کی تلبیسات اور ان کے جوابات‘کے تفصیلی خطاب میں کہا کہ تربیتی کیمپ کا مقصد یہ ہوتا ہے کہ اس کی فکر تمام سامعین میں جاگزیں ہو سکے، مزید یہ کہ ہمارے زیر اثر جو حلقہ ہے ان میں افراد سازی کر سکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب فتنہ ظاہرہو تو ایک عالم کی ذمہ داری بنتی ہے کہ اپنے علم کا مظاہرہ کر کے اس فتنے کی سرکوبی کرے، خواہ کسی بھی طرح کا فتنہ ہو، اس لئے کہ حدیث میں لفظ فتنہ عمومی طور پر وارد ہوا ہے جو ہر قسم کے فتنے کو شامل ہے۔ نبی نے تین شخصیات کے بارے میں بتلایا ہے جن میں دو نورانی ہیں اور ایک ظلماتی۔ دو نورانی شخصیتیں حضرت عیسیٰ علیہ السلام اور حضرت مہدی علیہ الرضوان اور ایک ظلماتی شخصیت دجال ہے، مذکور دونوں عظیم شخصیات کے لئے اپنے ایمان کو مضبوط و مستحکم رکھا جائے اور یہ بھی یاد رہے کہ دجال جیسی چیز بھی ہے جو قرب قیامت میں لوگوں کے ایمان و عقیدے کو خراب کر کے انہیں جہنم تک لے جانے کا کام کرے گا، لہٰذا ختم نبوتؐ کا عقیدے روز اجل سے لے کردور حاضر تک جوں کا توں ہے اس میں اگر کسی طرح کی کوئی شک و شبہ کوئی بھی اپنے دل میں پیدا کرتا ہے تو وہ اپنے ایمان سے ہاتھ دھو بیٹھے گا اور قرآن الفاظ و معانی دونوں کے مجموعے کا نام ہے لہٰذا دونوں کے مجموعے کا ماننا فرض ہے، کسی ایک کا بھی انکار کیا تو وہ شخص کافر ہو جائے گا۔ خصوصی تربیتی کیمپ کو خطاب کرتے ہوئے مولانا خلیل احمد مظاہری امام و خطیب مسجد لال بنگلا کانپور نے فتنہ گوہر شاہی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ فتنہ اپنی تشہیر و توسیع کہ کیلئے ہر حربہ آزما رہا ہے، اس نے سوشل میڈیا پر بھی اپنا جال بچھا رکھا ہے لہٰذا اہل علم کے لئے دو مرحلے ہوتے ہیں (۱) جو افراد فرقہئ باطلہ سے متاثر ہو چکے ہیں انہیں واپس راہ راست پر لایا جائے، (۲) جو متاثر ہونے سے محفوظ ہیں ان کے عقائد کو اس قدر مضبوط کر دیا جائے کہ تا صبح قیامت ان کے عقائد متزلزل نہ ہوسکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جن موضوعات پر فتنہ برپا کیا جا رہا ہے اس میں دو عظیم شخصیتیں ہیں جبکہ (عیسیٰ علیہ السلام اور مہدی علیہ الرضوان) کے معاملے کو اللہ تبارک و تعالیٰ نے صیغہ راز میں نہیں رکھا بلکہ اس طرح واضح بیان کیا ہے کہ اگر عوام کے سامنے نصوص کی روشنی میں پیش کیا جائے تو آسانی سے عوام کے ذہنوں میں ان کی شخصیات نقش ہو جائے تو وہ کبھی بھی فرقہ باطلہ کے جھانسے میں نہ آئیں۔ ہمیں مذکورہ عظیم شخصیات کے بارے میں صحیح تعلیم عام کرنے کی ضرورت ہے۔تربیتی کیمپ کا آغاز قاری غزالی خاں نے تلاوت کلام اللہ سے کیا۔ نظامت کے فرائض مولانا محمد شاکر قاسمی و مفتی ریاض قاسمی نے مشترکہ طور پرانجام دئے۔ اس موقع پرحافظ قمر الزماں، مولانا ثناء الدین قاسمی، مولانا طارق بلگرامی، مولانا عبد الوارث جامعی، مولانا خالد ندوی جھانسی، مولانا عبد الماجد، حافظ محمد اسد، مولانا عبد الرحمن قاسمی سٹی، مولانا محمد عارف قاسمی، مولانا محمد ایاض قاسمی، مفتی عبد القدیر قاسمی، مولانا عبد الاول جامعی، مولانا محمد ابرار جامعی، حافظ مفید عالم، حافظ ظہیر احمد، مفتی مسیح الدین، مفتی محمد سہیل قاسمی، مولانا سمیع اللہ قاسمی، مولانا عبد القادر قاسمی، مفتی شبہباز شرفی قاسمی، عاقب شاہد قاسمی، مفتی اسامہ رحمن، مولانا ابوبکر ہادی قاسمی، مولانا عمر فاروق ہادی قاسمی، مولانامحمد شمیم جامعی، حافظ نقی حسن، قاری ابرار، حافظ مستقیم، قاری تنزیل، مولانا سہیل قاسمی، مولانا عرفان اللہ، مولانا موسیٰ اشاعتی، قاری مفیض الدین وغیرہ سمیت کثیر تعداد علماء کرام، مفتیان عظام اور ائمہ مساجد وغیرہ شریک رہے

0Like
0Dislike
50% LikesVS
50% Dislikes

- Advertisement -
Ad imageAd image

You Might Also Like

مصنف و ادیب مفتی شعیب رضا نظامی فیضی کو "امام احمد رضا ایوارڈ” تفویض

قربانی خلوص و تقویٰ کا مظہر: مولانا شان محمد جامعی

شریعت کے خلاف فکری یلغار کے جواب میں فقہی و فکری ورکشاپ کا آغاز

فضائل و مسائل قربانی پر 9 روزہ پروگرام کا آغاز

قربانی کا گوشت تمام شرکاء کو برابر تقسیم کرنا ضروری

TAGGED:اسلامقادیانیمرزا غلام احمدمرزا غلام احمد قادیانیمسلمان
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp LinkedIn Telegram Email Copy Link Print
Previous Article ایم ایس او ضلع بلرامپور نے سالانہ عرس حافظ ملت منعقد کیا
Next Article سور کے نام لینے کو برا جاننا؟
Leave a review

Leave a review جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Please select a rating!

محمد ذیشان اور ابوشحمہ انصاری نے دی عیدالاضحی کی مبارکباد
بزمِ مدنی کے زیرِ اہتمام یادِ مائل میں سجی چراغوں جیسی شعری شام
مصنف و ادیب مفتی شعیب رضا نظامی فیضی کو "امام احمد رضا ایوارڈ” تفویض
قربانی خلوص و تقویٰ کا مظہر: مولانا شان محمد جامعی
مخلص نہیں کوئی بھی اردو زبان کا؟

Advertise

ہمارا موبائل اپلیکیشن ڈاؤن لوڈ کریں

NewsG24بھارت میں پروپیگنڈہ خبروں کے خلاف ایک مہم ہے، جو انصاف اور سچائی پر یقین رکھتی ہے، آپ کی محبت اور پیار ہماری طاقت ہے!
© NewsG24 Urdu. All Rights Reserved.
  • About Us
  • TERMS AND CONDITIONS
  • Refund policy
  • سپورٹ کریں
  • Privacy Policy
  • پیام شعیب الاولیاء
  • Contact us
Welcome Back!

Sign in to your account

Lost your password?