عازمین حج کی روانگی کے موقع پر مولانا محمد ہاشم اشرفی کا شاندار خطاب
حج محتاجگی اور گناہوں کو دور کرتا ہے حج کمزوروں کا جہاد ہے حج سے نفس پاکیزہ اور رزق کشادہ ہوتا ہے: مولانا محمد ہاشم اشرفی
کانپور (محمد عثمان قریشی) حج کو جانے والے عازمین کے استقبال کے لئے الجامعة الاسلامیہ اشرف المدارس گدیانہ میں جشن زیارت حرمین منعقد ہوا جس کی صدارت آل انڈیا غریب نواز کونسل کے قومی صدر جامعہ کے سربراہ اعلیٰ مولانا محمد ہاشم اشرفی صاحب قبلہ امام عیدگاہ گدیانہ نے فرمائی۔
اس موقع پر انہوں نے ملک بھر کے تمام عازمین حج سے اپیل کی ہے کہ ہندوستان میں امن و امان ،خوشحالی ، فرقہ پرستی اور دہشت گردی سے نجات کے لئے مکہ و مدینہ میں خصوصی دعا کریں مولانا اشرفی نے خصوصی خطاب فرماتے ہوئے کہا فریضہ حج افضل ترین عبادت اور دین اسلام کا عظیم رکن ہے پوری زندگی میں حج ایک بار فرض ہے اور ایک سے زیادہ مستحب ہے حج محتاجگی اور گناہوں کو دور کرتا ہے حج کمزوروں کا جہاد ہے حج سے نفس پاکیزہ اور رزق کشادہ ہوتا ہے حج بیت اللہ کے متعلق حدیث پاک کا مفہوم ہے کہ جس شخص نے اللہ کی خوشنودی کے لئے حج کیا اور اس دوران کوئی بیہودہ بات اور گناہ نہیں کیا تو وہ گناہوں سے اس طرح پاک ہو کر لوٹتا ہے جیسے نو مولود بچہ ماں کے پیٹ سے پیدا ہوتے وقت گناہوں سے پاک ہوتا ہے۔
مولانا اشرفی نے مزید کہا کہ کعبہ شریف رحمت و نور کا گہوارہ ہے اور اللہ کاایسا مقدس گھر ہے جہاں صبح و شام میں 120 رحمتیں نازل ہوتی ہیں 60 طواف کرنے والو ں کے لئے 40 نماز پڑھنے والوں کے لئے اور 20 زیارت کرنے والوں کے لئے۔ انھوں نے زیارت روضہ رسول کا طریقہ بتاتے ہوئے کہا کہ یہ نہایت ادب و احترام کا مقام ہے یہاں انگلیوں کا اشارہ نہ کریں ،پنجوں کے بل نہ کھڑے ہوں بلکہ سر جھکائے آنکھیں نیچی کئے ہوئے درودوسلام پڑھتے رہیں۔ اشرفی صاحب نے اپنے خطاب کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ اسلام کی بنیادی تعلیموں میں سے ایک بنیادی تعلیم مساوات و برابری کی تعلیم ہے کہ رنگ ونسل ذات، برادری، دولت، افراد کے اعتبار سے کوئی فوقیت و بڑائی نہیں بلکہ سب کے سب برابر ہیں۔
حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے حجة الوداع کے موقع پر فرمایا گورے کو کالے کالے کو گورے پر عربی کو عجمی پر عجمی کو عربی پر کوئی فوقیت نہیں بلکہ تم میں سے معزز وہ ہے جو تقویٰ اختیار کرے بھلائی کے کام کرے۔ اسی تعلیم کے ذریعہ اسلام نے سماج میں دبے کچلے کمزور لوگوں کو ان کا حق دیا ہے ۔اور اسی تعلیم کاعملی اظہار حاجی حج میں کرتے ہیں۔ سب کے سب ایک لباس احرام (دوچادر ) میں ہوتے ہیں امیر وغریب ذات برادری کا کوئی فرق نہیں ہوتا ۔
آج سماج میں دولت کو عزت کا معیار بنا دیا گیا ہے اسی لئے ہر شخص دولت کی طرف بھاگ رہا ہے ۔جس کے نتیجہ میں بہت سے لوگ رشوت خوری، ٹیکس چوری،غنڈہ گردی جیسے جرائم کے مرتکب ہوتے ہیں ۔اگر سماج میں بھلے کاموں کو ہی عزت کا معیار بنایا جائے تو سماج میں پھیلی ہوئی بہت سی برائیوں کا خاتمہ ہوگا اور ایک بہترین معاشرہ تشکیل پائگا مہمان خصوصی عالی جناب دستگیر اشرف سبھاسد کچھوچھہ شریف کا ہار پھول سے شاندار استقبال کیا گیا۔
اس سے قبل جلسہ کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے قاری محمداحمد اشرفی نے کیا اور بارگاہ رسالت میں ہدیہ نعت الحاج سید خورشید عالم ، محمد حسن شبلی اشرفی، محمد حیدر ،محمد مشتاق نے پیش کیے نظامت کے فرائض حافظ محمد ارشد اشرفی نے بحسن و خوبی انجام دئے ۔صلوة وسلام کے بعد ہندوستان سمیت عالم اسلام کے امن وامان اور خوشحالی اور کیلئے دعا ئیں کی گئیں۔
محفل کے اختتام کے بعد تبرک تقسیم کیا گیا اور 11 عازمین حج میں سے محمد رفیق عرف منشی صدر جامعہ،قاری سید محمد قاسم برکاتی ،محمد اسلم برکاتی، فیاض احمد ،محمد کامل،نجیم اللہ صدیقی ،محمد سلیم ،محمد شہزادے ،محمد سعید ،حیات خان و محمد شارق صاحبان کو حضور غازی اسلام نے اپنے ہاتھوں سے بطور تحفہ جائے نماز دیا اور ہار پھول سے شانداراستقبال کیا گیا۔
اس موقع پر جامعہ کے جملہ اساتذہ وطلبہ کے علاوہ حافظ منہاج الدین قادری ,حاجی حیدر علی ، شیر خان ،حاجی محمد سعید ،شمشاد غازی،مولانامحمود حسان اختر، مولانا گل محمد جامعی ،مولانا سفیان احمد مصباحی ،مولانا محمد کلیم حافظ محمدمشتاق ، وغیرہ خاص طور سے موجود رہے