By using this site, you agree to the Privacy Policy and Terms of Us
Accept
NewsG24UrduNewsG24UrduNewsG24Urdu
  • سرورق
  • آج کل
  • سیاست
  • عالمی خبریں
  • سپورٹ کریں
  • Hindi
Search
  • اتصل
  • مقالات
  • شكوى
  • يعلن
© NewsG24 Urdu. All Rights Reserved.
Reading: سیدنا علی اور معاویہؓ دونوں حق کے داعی
Share
Notification Show More
Font ResizerAa
NewsG24UrduNewsG24Urdu
Font ResizerAa
  • سرورق
  • آج کل
  • سیاست
  • عالمی خبریں
  • سپورٹ کریں
  • Hindi
Search
  • سرورق
  • آج کل
  • سیاست
  • عالمی خبریں
  • سپورٹ کریں
  • Hindi
Have an existing account? Sign In
Follow US
NewsG24Urdu > Blog > مذہبیات > سیدنا علی اور معاویہؓ دونوں حق کے داعی
مذہبیات

سیدنا علی اور معاویہؓ دونوں حق کے داعی

Last updated: اگست 4, 2025 1:17 شام
newsg24urdu 1 ہفتہ ago
SHARE

مشاجراتِ صحابہؓ و سیرتِ حضرت معاویہؓ” سے مولانا یحیی نعمانی کا تفصیلی خطاب، 250 سے زائد علماء و ائمہ کی شرکت

کانپور (محمد عثمان قریشی جمعیۃ علماء شہر و مجلس تحفظ ختم نبوت کانپور کے زیر اہتمام مولانا امین الحق عبداللہ قاسمی صدر مجلس تحفظ ختم نبوت کانپور کی نگرانی میں ایک نہایت اہم علمی نشست بعنوان "مشاجراتِ صحابہؓ و سیرتِ حضرت معاویہؓ: ایک تحقیقی جائزہ” جمعیۃ بلڈنگ رجبی روڈ کانپور میں منعقد ہوئی جس میں لکھنؤ کے ممتاز محقق و عالمِ دین مولانا محمد یحییٰ نعمانی نے خصوصی خطاب کیا، اور نہایت مدلل انداز میں قرآن، حدیث، آثارِ صحابہ اور معتبر تاریخی حوالہ جات کی روشنی میں اہل السنۃ والجماعۃ کا اعتدال پر مبنی موقف واضح فرمایا۔

مولانا نے آغاز میں اس بنیادی عقیدہ کو اجاگر کیا کہ تمام صحابہ کرامؓ قیامت تک آنے والے تمام انسانوں سے افضل ہیں۔ انہوں نے فرمایا کہ اگر کوئی غیر صحابی عمرِ نوح پائے اور تمام عمر عبادت و طاعت میں گزارے، تب بھی وہ نبی کریم ﷺ کی صحبت میں گزارے گئے ایک لمحے کے برابر نہیں ہوسکتا۔ یہ فضیلت اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی عطا ہے، جس پر اعتراض کی کوئی گنجائش نہیں۔


مولانا نے اس موقع پر غزوۂ تبوک کا پس منظر پیش کیا، جو ایک کڑی آزمائش تھی اور جس میں مومن اور منافق کے درمیان واضح فرق کھل کر سامنے آگیا تھا۔ اللہ تعالیٰ نے منافقین کو اس غزوہ میں شریک ہونے سے روک دیا تھا، جبکہ سیدنا معاویہؓ اس موقع پر حضور ﷺ کے نہایت خاص صحابہ میں شامل تھے۔ یہ اس بات کی بڑی دلیل ہے کہ وہ محض ایک عام شریکِ جنگ نہیں بلکہ خاص قربت والے صحابی تھے۔
انہوں نے بیان کیا کہ سیدنا معاویہؓ 7 ہجری میں عمرۃ القضاء کے موقع پر اسلام لائے اور اسی موقع پر انہوں نے نبی کریم ﷺ کے سرِ اقدس کے بال کاٹے۔ فتح مکہ کے بعد جب حضور ﷺ نے عام لوگوں کے لیے مکہ سے مدینہ ہجرت پر پابندی لگا دی تھی، اس وقت آپ ﷺ نے سیدنا معاویہؓ کو اپنے ساتھ مدینہ لے جانے کا خصوصی شرف بخشا۔ حضرت عبداللہ بن عباسؓ کی روایت کے مطابق آپ ﷺ نے انہیں اپنا ذاتی کاتب و سیکرٹری مقرر فرمایا۔
مولانا نے بتایا کہ نبی کریم ﷺ نے مختلف مواقع پر حضرت معاویہؓ کو اہم ذمہ داریاں سونپیں، دعائیں دیں اور ان کی صلاحیتوں پر اعتماد کا اظہار فرمایا۔ خلافتِ صدیقی میں ارتداد کے بڑے فتنوں کا قلع قمع اور رومن امپائر کے خلاف جہاد دو بڑے کارنامے تھے جن میں حضرت معاویہؓ کا نمایاں کردار رہا۔ بعض محدثین نے یہاں تک ذکر کیا ہے کہ مسیلمہ کذاب کو قتل کرنے والوں میں حضرت معاویہؓ بھی تھے۔
حضرت عمر فاروقؓ کے دور میں حضرت معاویہؓ ان کے سب سے زیادہ مصروف اور معتبر گورنر کے طور پر نمایاں ہوئے۔ حضرت عمرؓ نے انہیں بڑی بڑی ذمہ داریاں دیں، ان کی تربیت کی، اور ان پر غیر معمولی اعتماد فرمایا۔

سب سے اہم بات یہ ہے کہ حضرت معاویہؓ نے چالیس برس تک رومن امپائر کے خلاف محاذ سنبھالے رکھا۔ اس وقت کی سپر پاور کہلانے والی رومن سلطنت مسلمانوں کے لیے سب سے بڑا ممکنہ خطرہ تھی، لیکن حضرت معاویہؓ نے اس کو اس قابل ہی نہ چھوڑا کہ وہ اسلامی ریاست کی سرحدوں پر حملہ آور ہوسکے۔ جب وہ دنیا سے رخصت ہوئے تو رومن طاقت عملاً ٹوٹ چکی تھی۔ اس کے بعد کئی صدیوں تک اہل ایمان کو جو فتوحات نصیب ہوئیں وہ سیدنا معاویہؓ کے اس عظیم کارنامہ کی مرہون منت تھیں۔
مولانا نے مشاجراتِ صحابہ کے بارے میں اہل سنت والجماعت کا متوازن موقف بیان کرتے ہوئے کہا کہ سیدنا علیؓ کا مقام سیدنا معاویہؓ سے بہت بلند ہے اور اس اختلاف میں وہی حق پر تھے جبکہ سیدنا معاویہؓ اجتہادی خطا پر، مگر اجتہاد میں خطا کے باوجود سیدنا معاویہؓ بھی ثواب کے مستحق ہیں۔ صحابہ کرام کی اکثریت نے اس جنگ میں کسی ایک فریق کا ساتھ نہیں دیا، جو اس بات کی دلیل ہے کہ یہ معرکہ حق و باطل یا ایمان و نفاق کی جنگ نہیں تھی بلکہ ایک رائے کا اختلاف تھا۔ نہ سیدنا علیؓ اور نہ سیدنا معاویہؓ حکومت کے طالب تھے، بلکہ دونوں نے جسے حق سمجھا اس پر ڈٹے رہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ دورانِ جنگ بھی سیدنا علیؓ نے دونوں طرف کے مقتولین کو مومن اور جنتی قرار دیا۔ یہی اہل سنت کا مضبوط، واضح اور اعتدال پر مبنی موقف ہے، جو ہمیں صحابہ کے احترام، ان کی نیتوں کے حسن اور ان کی قربانیوں کو تسلیم کرنے کا سبق دیتا ہے۔
مولانا نے اختتام میں اس حقیقت کو اجاگر کیا کہ نبی کریم ﷺ نے سیدنا حسنؓ کی صلح اور امیر معاویہؓ کو حکومت سپرد کرنے کے عمل پر خوشی اور تحسین کا اظہار فرمایا تھا، جو اس بات کی واضح دلیل ہے کہ یہ صلح امت کے لیے خیر و برکت کا باعث تھی۔

- Advertisement -
Ad imageAd image

نشست میں دیگر علمائے کرام مفتی اقبال احمد قاسمی، مفتی عبدالرشید قاسمی اور مولانا امیر حمزہ قاسمی نے بھی موضوع کی وضاحت کی اور صحابہ کرامؓ کے احترام پر زور دیا۔

تلاوتِ قرآن قاری مجیب اللہ عرفانی نے کی جبکہ نعتِ رسول ﷺ حافظ طہور بختیار نے پیش کی۔ نظامت کے فرائض صدر مجلس مولانا امین الحق عبداللہ قاسمی نے انجام دی۔
بارش کے باوجود شہر بھر سے 250 سے زائد علما، ائمہ، مدرسین اور اہل علم و دانش کی شرکت نے اس علمی نشست کی اہمیت کو دوچند کر دیا۔
اختتام پر متین الحق اکیڈمی کی جانب سے مولانا یحییٰ نعمانی کی نئی تحقیقی کتاب "سوانحِ معاویہؓ” علماء و ائمہ کو تقسیم کی گئی اور شرکا کو اس کے مطالعہ کی ترغیب دی گئی، تاکہ علمی بنیادوں پر فتنہ انگیز پروپیگنڈوں کا ازالہ کیا جا سکے۔

0Like
0Dislike
50% LikesVS
50% Dislikes

You Might Also Like

حج کی ادائیگی میں تاخیر نہ کریں صاحب استطاعت: محمد سعید الرحمن قاسمی

حج 2026 کے لیے درخواستوں کا عمل شروع، 31 جولائی آخری تاریخ

اللہ کی راہ میں قتل ہونے والے زندہ ہیں، ان کو مردہ نہ کہو: مفتی محفوظ الرحمٰن

عرس مفتی اعظم ہند محمدی مسجد طلاق محل میں منعقد

علماء و مفتیان کرام کے لیے ایک خصوصی تربیتی کیمپ

TAGGED:امیر معاویہحضرت علیسیدنا امیر معاویہسیدنا علی
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp LinkedIn Telegram Email Copy Link Print
Previous Article جامعہ محمودیہ اشرف العلوم میں مسابقہ جاتی پروگراموں کا آغاز
Next Article مدارس اور مذہبی مقامات کی مسماری پر آئی یو ایم ایل کی شدید مزمت، انصاف کا مطالبہ مدارس اور مذہبی مقامات کی مسماری پر آئی یو ایم ایل کی شدید مزمت، انصاف کا مطالبہ
Leave a review

Leave a review جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Please select a rating!

بزمِ عزیز کا سالانہ طرحی حمدیہ مشاعرہ منعقد
عافیہ حمید نے سماج کے ناسوروں کو بے خوفی سے اجاگر کیا
فتحپور سانحہ محکمہ پولیس و انٹیلجنس کی ناکامی: امین الحق عبداللہ قاسمی
"یوم سیاہ” کے موقع پر پیس پارٹی کا احتجاج
خواتین کی اصلاحی مہم کا آغاز، سینکڑوں خواتین کی شرکت

Advertise

ہمارا موبائل اپلیکیشن ڈاؤن لوڈ کریں

NewsG24بھارت میں پروپیگنڈہ خبروں کے خلاف ایک مہم ہے، جو انصاف اور سچائی پر یقین رکھتی ہے، آپ کی محبت اور پیار ہماری طاقت ہے!
© NewsG24 Urdu. All Rights Reserved.
  • About Us
  • TERMS AND CONDITIONS
  • Refund policy
  • سپورٹ کریں
  • Privacy Policy
  • پیام شعیب الاولیاء
  • Contact us
Welcome Back!

Sign in to your account

Lost your password?