لکھنٶ (ابوشحمہ انصاری) ممتاز تعلیمی ادارے ممتاز پی جی کالج لکھنٶ میں آج، بی اے کے پہلے اور دوسرے سال کے طلبہ کی جانب سے فائنل ایئر کے طلبہ و طالبات کے اعزاز میں ایک پُراثر اور جذباتی الوداعی تقریب کا اہتمام کیا گیا۔ اس پروگرام کی صدارت کالج کے قائم مقام پرنسپل پروفیسر نسیم احمد خان نے کی، جب کہ کالج کے تمام اساتذہ، غیر تدریسی عملہ اور بڑی تعداد میں طلبہ و طالبات شریک ہوئے۔
تقریب کا آغاز تلاوتِ کلام پاک سے ہوا، جس کے بعد طالبہ خلود اور طالبعلم رضا ابرار نے اسٹیج کی نظامت سنبھالی اور پورے پروگرام کو خوبصورتی اور سلیقے سے پیش کیا۔ طلبہ و طالبات نے اپنے تین سالہ تعلیمی سفر کی یادیں تازہ کرتے ہوئے اساتذہ کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔ ان کے تاثرات میں محبت، قربت اور روشن مستقبل کی امید نمایاں تھی۔
اس موقع پر مختلف ہم نصابی و ثقافتی سرگرمیوں کا انعقاد بھی کیا گیا، جن میں مزاحیہ ڈرامہ، جذباتی تقاریر، میوزیکل چیئر اور کوئز مقابلہ جیسے دلچسپ پروگرام شامل تھے۔ ان سرگرمیوں نے سامعین کو خوب محظوظ کیا اور تقریب کو یادگار بنا دیا۔
کالج کے پراکٹر پروفیسر محمد سلمان خان نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم صرف کتابی علم کا نام نہیں، بلکہ یہ شخصیت سازی کا عمل ہے۔ آپ سب نے گزشتہ تین برسوں میں جس نظم و ضبط اور شائستگی سے تعلیم حاصل کی، وہ قابلِ تعریف ہے۔ ہمیں یقین ہے کہ آپ اپنی صلاحیتوں اور کردار سے سماج کو روشن کریں گے۔
انگریزی شعبے کی صدر پروفیسر شازیہ صدیقی نے کہا یہ الوداعی تقریب کسی اختتام کی نہیں بلکہ ایک نئے باب کی شروعات کی علامت ہے۔ آپ ہمارے ادارے کی تعلیمی و ثقافتی اقدار کے نمائندے ہیں۔ جہاں بھی جائیں، اپنے کالج اور اساتذہ کا نام روشن کریں۔
تقریب میں کئی معزز اساتذہ کی موجودگی نے طلبہ کو مزید حوصلہ بخشا۔ فائنل ایئر کے تمام طلبہ کو اعزازی تحائف پیش کیے گئے، جنہیں پا کر انہوں نے خوشی اور شکریہ کا اظہار کیا۔
طلبہ نے کہا کہ ممتاز پی جی کالج میں گزارے گئے تین سال ان کی زندگی کے سب سے خوبصورت اور قیمتی لمحات رہے، جہاں انہوں نے نہ صرف تعلیم حاصل کی بلکہ زندگی کے حقیقی اقدار کو بھی سمجھا۔
تقریب کا اختتام نیک تمناؤں اور پُراثر الوداعی پیغامات کے ساتھ ہوا، جنہوں نے ہر دل میں نئے جوش، نئے حوصلے اور روشن مستقبل کی امید پیدا کر دی۔