روایت، جدت اور عصری تقاضے، ماہرین کی بصیرت افروز گفتگو، پروفیسر خواجہ اکرام کا فکر انگیز کلیدی خطبہ
لکھنٶ،(ابوشحمہ انصاری):گورنمنٹ ڈگری کالج (جی ڈی سی) گاندربل کے شعبۂ اردو کے زیر اہتمام 9 اور 10 جولائی کو "اردو شاعری روایت، جدت اور عصری تقاضے” کے عنوان سے دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، جس میں ملک و بیرونِ ملک سے تعلق رکھنے والے ممتاز اساتذہ، محققین اور شعرا نے شرکت کی۔ کانفرنس میں اردو شاعری کے فکری، فنی، ثقافتی اور عصری پہلوؤں پر سیر حاصل گفتگو کی گئی۔

تقریب کا آغاز پروفیسر نصرت نبی (اسسٹنٹ پروفیسر، اردو) کی خوش اسلوب نظامت سے ہوا، جب کہ ڈاکٹر جمشیدہ اختر (صدر شعبۂ اردو و آرگنائزنگ سیکریٹری) نے کانفرنس کا تعارف پیش کرتے ہوئے اس کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالی۔
پرنسپل پروفیسر فوزیہ فاطمہ نے شرکاء کا پرجوش خیر مقدم کیا اور ادارے کی علمی وابستگی و سنجیدگی کو نمایاں کیا۔
شری شانت منو (آئی اے ایس، فائنانشل کمشنر، محکمہ اعلیٰ تعلیم، جموں و کشمیر) مہمانِ خصوصی کے طور پر موجود تھے۔ اپنے صدارتی خطاب میں انہوں نے اردو کو "محض زبان نہیں بلکہ تہذیب، شعور اور جذبات کا پیکر” قرار دیا اور کانفرنس کو ایک اہم ادبی و تعلیمی سنگ میل کہا۔
کلیدی خطبہ پروفیسر خواجہ محمد اکرام الدین (جے این یو، نئی دہلی) نے پیش کیا، جس میں انہوں نے اردو شاعری کی روایت، جدید رجحانات اور بدلتے سماجی و سیاسی منظرنامے سے متعلق اہم نکات بیان کیے۔ بین الاقوامی خطبہ ازبکستان کی تاشقند یونیورسٹی کے معروف اردو اسکالر پروفیسر محییو عبدالاخمنوف نے آن لائن پیش کیا، جس میں اردو شاعری کی عالمی اپیل پر گفتگو کی گئی۔
اس موقع پر کانفرنس کے خلاصہ جات پر مشتمل کتاب اور کالج کا سالانہ نیوز لیٹر ’’سندھ‘‘ بھی شائع کیا گیا۔ ڈاکٹر الفت (اسسٹنٹ پروفیسر، نفسیات) نے اختتامی کلمات میں تمام مہمانوں، شرکاء اور منتظمین کا شکریہ ادا کیا۔
کانفرنس کے دوران تین تکنیکی اجلاس منعقد ہوئے۔ پہلے اجلاس میں اردو کے ممتاز شعرا جیسے غالب، اقبال، اکبر الہٰ آبادی اور شہر خاص (سری نگر) کے شعرا پر تحقیقی مقالات پیش کیے گئے۔ اجلاس کی صدارت پروفیسر خواجہ اکرام نے کی، جب کہ ڈاکٹر ہاجر قدری (الازہر یونیورسٹی، مصر) نے آن لائن لیکچر میں احمد راہی کی فلمی شاعری پر اظہار خیال کیا۔
دوسرے اجلاس میں اردو شاعری میں نسائیت، سیاسی و سماجی شعور، فطرت، بالی ووڈ اور ڈیجیٹل عہد کے اثرات جیسے موضوعات پر 35 مقالات پیش کیے گئے۔ صدارت ڈاکٹر طیّب علی خرابادی (نیو کالج، چینئی) نے کی، جب کہ ڈاکٹر لیاقت علی (اگنوں) مبصر رہے۔
تیسرے اجلاس کا موضوع "اردو شاعری میں جدید رجحانات” رہا، جس میں اقبال، ناصر کاظمی، سردار جعفری، حفیظ جالندھری اور دیگر شعرا کی تخلیقات پر مکالمہ ہوا۔ صدارت ڈاکٹر مشتاق احمد گانی (اقبال انسٹی ٹیوٹ، کشمیر یونیورسٹی) نے کی۔
اختتامی اجلاس میں پروفیسر خواجہ اکرام، پروفیسر فوزیہ فاطمہ، ڈاکٹر مشتاق گانی، ڈاکٹر قاسم اختر، ڈاکٹر لیاقت علی اور دیگر معززین نے شرکت کی۔ اس موقع پر ممتاز مقالہ نگاروں کو بہترین مقالے کے اعزاز سے نوازا گیا، جن میں ڈاکٹر فلک فیروز، ڈاکٹر نوید رضا، ڈاکٹر نفیس فاطمہ، ڈاکٹر سہیل شوکین، ڈاکٹر الطاف حسین یتو، اور ڈاکٹر شاہنواز شاہ شامل ہیں۔
اختتامی رپورٹ ڈاکٹر جمشیدہ اختر نے بطور آرگنائزنگ سیکریٹری پیش کی۔ ڈاکٹر توقیف احمد پراے اور ڈاکٹر مزمل اشرف مخدومی کو کانفرنس کی کامیاب تنظیم میں نمایاں خدمات پر اعزازی شیلڈز پیش کی گئیں۔
یہ دو روزہ بین الاقوامی اردو کانفرنس اپنے شاندار علمی معیار اور موضوعات کی ہمہ گیری کے باعث ایک یادگار بین الاقوامی علمی و تہذیبی جشن ثابت ہوئی۔