فیض آباد/مسجد عمر/ آصف جمیل امجدی/ جمعتہ الوداع کے مقدس اور بابرکت موقع پر مسجد عمر فیض آباد میں نامور عالمِ دین علامہ غلام علی نے نمازِ جمعہ سے قبل اسلام مکمل ضابطۂ حیات پر ایمان افروز اور انقلابی خطاب فرمایا۔
ان کے بیان نے نہ صرف حاضرین کے دلوں کو فرحت بخشا بلکہ انہیں اسلامی تعلیمات پر مزید عمل پیرا ہونے کی ترغیب بھی دی۔علامہ غلام علی نے اپنے خطاب میں اسلام کی حقانیت اور اس کے آفاقی پیغام پر روشنی ڈالتے ہوئے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ کے نزدیک سب سے بہترین دین اسلام ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ اسلام محض عبادات تک محدود نہیں بلکہ یہ ایک مکمل ضابطۂ حیات ہے جو دنیا کے ہر انسان کے لیے امن انصاف اور ہدایت کا سرچشمہ ہے۔ اپنی تقریر کے دوران علامہ غلام علی نے نبی کریم ﷺ کی سیرتِ طیبہ کا ذکر کرتے ہوئے فتح مکہ کا تاریخی واقعہ بیان کیا۔
انہوں نے فرمایا کہ میرے آقا ﷺ کے پاس تمام اختیارات تھے کہ وہ کفار مکہ کے مظالم کا بدلہ لیں لیکن اس کے برعکس آپ ﷺ نے عفو و درگزر کی اعلیٰ ترین مثال قائم کرتے ہوئے سب کو معاف فرما دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی تاریخ رواداری محبت عدل و انصاف اور مساوات سے بھری ہوئی ہے۔ نبی کریم ﷺ اور ان کے اصحاب نے ہمیشہ اخلاق و کردار کی قوت سے لوگوں کے دل جیتے نہ کہ طاقت اور جبر سے۔
مولاناغلام علی نے واضح کیا کہ اسلامی تاریخ میں کہیں بھی کسی پر زبردستی اسلام مسلط کرنے کی مثال نہیں ملتی۔ بلکہ یہ دین حسنِ سلوک انصاف اور محبت کے ذریعے پھیلا۔ مسلمانوں کے بہترین اخلاق اور سچائی نے غیر مسلموں کے دلوں پر ایسا اثر ڈالا کہ وہ خود بخود اسلام کے دامن میں پناہ لینے لگے۔
انہوں نے مزید فرمایا کہ اگر آج بھی مسلمان دنیا میں عزت عظمت اور کامیابی چاہتے ہیں تو انہیں نبی کریم ﷺ کی سیرت کو اپنانا ہوگا۔ اسلامی تعلیمات پر عمل دیانت داری اخلاص اور محبت ہی وہ اوصاف ہیں جن کے ذریعے ایک بار پھر مسلمان دنیا میں سرخرو ہوسکتے ہیں۔
اس روح پرور اور ایمان افروز بیان کے دوران مسجد میں موجود نمازیوں نے علامہ غلام علی کے الفاظ کو نہایت توجہ اور عقیدت سے سنا۔ کیوں کہ ان کا بیان ایمان کو تازہ کرنے والا اور بصیرت افروز تھا۔ جمعتہ الوداع کی اس بابرکت تقریب نے پورے فیض آباد میں ایک دینی و روحانی ماحول پیدا کر دیا۔ مسجد نمازیوں سے بھری ہوئی تھی اور ہر طرف روحانی سکون اور ایمانی جوش کی فضا محسوس کی جا رہی تھی۔