By using this site, you agree to the Privacy Policy and Terms of Us
Accept
NewsG24UrduNewsG24UrduNewsG24Urdu
  • سرورق
  • آج کل
  • سیاست
  • عالمی خبریں
  • سپورٹ کریں
  • Hindi
Search
  • اتصل
  • مقالات
  • شكوى
  • يعلن
© NewsG24 Urdu. All Rights Reserved.
Reading: اہانت رسول اور دم توڑ چکی غیرت مسلم
Share
Notification Show More
Font ResizerAa
NewsG24UrduNewsG24Urdu
Font ResizerAa
  • سرورق
  • آج کل
  • سیاست
  • عالمی خبریں
  • سپورٹ کریں
  • Hindi
Search
  • سرورق
  • آج کل
  • سیاست
  • عالمی خبریں
  • سپورٹ کریں
  • Hindi
Have an existing account? Sign In
Follow US
NewsG24Urdu > Blog > مضامین > اہانت رسول اور دم توڑ چکی غیرت مسلم
مضامین

اہانت رسول اور دم توڑ چکی غیرت مسلم

Last updated: مئی 16, 2025 4:16 شام
newsg24urdu 3 ہفتے ago
SHARE

تحریر : محمد قمرانجم قادری فیضی

حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کی شان میں گستاخی و اہانت انبیاء کرام کوئی نیا زخم نہیں ہے بلکہ بہت پہلے سے ہی شان رسول میں متشدد جرائم کے ارتکاب سیاسی جماعتوں اور نفرتی ٹولوں کی جانب سے توہین آمیز کلمات، لکھنا، بولنا، جاری و ساری ہے مگر سوچنے والی بات یہ ہے کہ ہم جن کو ہمدرد قوم و ملت، اسلام کے بہی خواہ، مفکر قوم وملت اور نہ جانے کیا کیا سمجھتے ہیں انہوں نے اب تک اس کے تدارک یا سد باب حوالے سے کون کون سے کام انجام دئے ہیں،

شان رسول پاک صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم میں گستاخی اور اس گستاخی کا جواب کے بارے میں مفتی جلال الدین احمد امجدی علیہ الرحمہ نے ایک واقعہ عبدالقیوم کے حوالے سے لکھا ہے ،واقعہ یہ تھا کہ ایک امریکی اخبار میں حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کا کارٹون شائع ہوا تھا، کارٹون بنانے والے کو عبدالقیوم نے بھرے مجمع میں اور کورٹ کے اندر ہی قتل کرکے شہادت کا درجہ حاصل کرلیا تھا۔
اس کی ہمت و شجاعت کو سلام، وہ عبدالقیوم آج کے علماء کرام و پیران عظام سے لاکھوں درجہ بہتر ہے کیونکہ ایک شہید کا مرتبہ بہت بلند و بالا ہوتا ہے۔ اس عبدالقیوم سے ہمارے علماء ومشائخ و قوم مسلم کو سبق ،اور تاثر لینے کی ضرورت ہے، میں یہ نہیں کہتا کہ آپ بھی کسی گستاخ رسول کو فنا فی النار کردو، قتل کردو، نہیں، بلکل بھی نہیں، مگر منھ میں زبان، بازوؤں میں طاقت، اور دنیاوی طاقت و شجاعت، ہمت اور جلال و کمال، بے باکی یہ سب تو آپکے پاس ہے ،منھ سے ہی کچھ گستاخ رسول کے خلاف بول دو، لکھ ہی دو، مریدوں سے، اور اپنے شاگردوں سے کہدو کہ وہ گستاخ رسول کے خلاف لکھیں، اچھا چلو مان لیا کہ حکومت کے ڈر سے، بلڈوزر کے ڈر سے آپ نہ بول سکتے ہیں، نہ لکھ سکتے ہیں، نہ لکھوا سکتے ہیں،آپ بلکل معذور ہوچکے ہیں،
مگر اتنا تو کر سکتے ہیں کہ جو لکھ رہے ہیں،جو بول رہے ہیں، ان کی حوصلہ افزائی ہی کردیں، یہ بھی نہیں ہو سکتا تو کم از کم ان کے خلاف اپنوں کے درمیان برائی تو نہ کریں__

اس کے علاوہ تازہ ترین مثال اورنگ آباد کے سابق سانسد جناب امتیاز جلیل صاحب نے گستاخ رسول کے خلاف عظیم ترین پیمانے پر ریلی نکال کر تمام گستاخان رسول کو چیلنج کیا تھا،
امتیاز صاحب کے ریلی نکالنے کا مقصد، سوچ،فکر سیاسی پکڑ بنانا، یا ہائی لائٹ ہونا، کچھ بھی رہا ہو مگر انہوں نے اس قدم کو اٹھا کر تمام اسلام کے ٹھیکیداروں اور مفکر قوم وملت سیاح ایشیا و یورپ،فاتح کشمیر ،یا جو محافظ ناموس رسالت کے نام پر پیٹ پال رہے ہیں ان سب کو سوچنے پر اور دبیز چادروں میں سوئے ہوئے علماء کرام کو جگانے کا کام کیا تھا،

مگر ہمارے اکابر علماء کرام،مشائخ عظام جن سے قوم وملت کو امید ہے کہ ہمارے پیر صاحب، یا بڑے مولانا صاحب، یا مقرر صاحب اہانت رسول پر قانونی کارروائی کروائیں گے، کچھ نہیں تو میمورنڈم ہی دیں گے، یا ان کی زور و شور سے پر زور مذمتی بیان جاری کردیں، جن سے قوم کو امید ہے وہ شاید حالات حاضرہ سے واقف ہی نہیں ہوں گے۔

- Advertisement -
Ad imageAd image

نپور شرما، نتیا نند سادھو، پرویش ورما جیسے نفرتی عناصر نے اپنا روز کا کاروبار اور ٹرینڈ بنا لیا ہے کہ مسلمانوں کو کسی بھی طرح سے پریشان کرنا ہے اب چاہے مآب لنچنگ، لو جہاد، گئورکشک، ارتداد کی آندھی، اور اب شان رسالت میں توہین آمیز کلمات بکنا، شان رسالت و شان اولیاء کرام بزرگان دین میں گستاخی کرنا، وہ جانتے ہیں کہ مسلمان اپنی عزت،جان، مال، سب سے بڑھ کر اپنے پیارے پیغمبر صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم سے بے انتہا محبت کرتا ہے، جب شان رسالت میں دہن درازی کریں گے تو سب سے زیادہ ٹھیس پہنچی گی،
اس لئے مسلسل اس طرح کے واقعات پر غور کرنے سے پتہ چلتا ہے کہ اس کے پیچھے شیطانی ذہنیت، ملک کے دشمن اور نفرتوں کے سوداگروں میں سر فہرست شمار کئے جاتے ہیں۔

ان دنوں اہانت رسول صلی اللہ علیہ وسلم نفرتی عناصر کے لئے ایک ٹرینڈ بن چکا ہے ، اور عَالم کفر اظہارِ رائے کی آزادی کے نام پر یہ ‘حق’ چھیننے پر تلا بیٹھا ہے کہ وہ دنیا کی مقدس و متبرک ترین شخصیت کی من مانی توہین کی اجازت حاصل کرے۔ اس مسئلہ کی دیگر تفصیلات سے قطع نظر ذیل میں ان احادیث کو ذکر کیا جاتا ہے جن میں دورِ نبوی میں توہین رسالت کرنے والوں کے واقعات درج ہیں کہ رحمتہ للعالمین صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسے گستاخان کے ساتھ خود کیا سلوک روا رکھا؟ یہ احادیث جہاں ایک مسلمان کے ایمان وایقان کو تازہ کرتی ہیں، وہاں اسلام کے اہانت رسول پر غیر متزلزل موقف کی بھی عکاس ہیں۔ اللہ تعالیٰ ہم مسلمانوں کو اپنے نبی کے حقوق پورے کرنے کی توفیق مرحمت فرمائے۔حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
(مَنْ سَبَّ نَبِیًا قُتِلَ وَمَنْ سَبَّ أَصْحَابَهُ جُلِدَ)
”جس نے کسی نبی کو گالی دی اسے قتل کیا جائے گا اور جس نے کسی صحابی کو گالی دی، اسے کوڑے مارے جائیں گے۔”

علامہ ابن تیمیہ رحمہ اللہ علیہ فرماتے ہیں:
”اگر اس حدیث کی صحت ثابت ہوجائے تو یہ حدیث اس امر کی دلیل ہے کہ نبی کریم کو گالی دینے والے کو قتل کرنا واجب ہے۔بظاہر یہ معلوم ہوتا ہے کہ اس سے توبہ کا مطالبہ کئے بغیر قتل کیا جائے گا، نیز یہ کہ قتل اس کے لئے حد ِشرعی ہے۔”

اس سلسلے میں مختلف صحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہما کے فرامین حسب ِذیل ہیں:
امیرالمؤمنین حضرت سیدنا
ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا فرمان ہے :
لا وﷲ ما کانت لِبَشر بعد محمد ﷺ
”اپنی توہین کرنیوالے کو قتل کروا دینا محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے علاوہ کسی کے لئے روا نہیں ہے۔”
امیرالمؤمنین حضرت عمر فاروق اعظم رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس ایک آدمی لایا گیا کہ وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو برا بھلا کہتا تھا تو فرمایا:
من سبَّ ﷲَ أو سبَّ أحدا من الأنبیاء فاقتلوہ”
”جس نے اللہ کو یا انبیاے کرام میں سے کسی کو گالی دی تو اسے قتل کردیا جائے۔”

خلیفۃ المسلمین حضرت سیدنا علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے حکم دیا کہ ”جس نے اہانت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی، اس کی گردن مار دی جائے۔”

- Advertisement -

حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا فرمان ہے :
أَیُّمَا مُسْلِمٍ سَبَّ ﷲَ وَرَسُولَهُ أَوْ سَبَّ أَحَدًا مِنَ الأَنْبِیَاءِ فَقَدْ کَذَبَ بِرَسُولِ اﷲِ ﷺ وَهِیَ رِدَّةٌ یُسْتَتَابُ فَإِنْ رَجَعَ وَإِلاَّ قُتِلَ وَأَیُّمَا مُعَاهِدٍ عَانَدَ فَسَبَّ اﷲ َأَوْ سَبَّ أَحَدًا مِنَ الأَنْبِیَاءِ أَوْ جَهَرَ بِه فَقَدْ نَقَضَ الْعَهدَ فَاقْتُلُوہُ!!
”جس مسلمان نے اللہ یا اس کے رسول یا انبیا میں سے کسی کو گالی دی، اس نے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی تکذیب کی، وہ مرتد سمجھا جائے گا اور ا س سے توبہ کروائی جائے گی، اگر وہ رجوع کرلے تو ٹھیک، ورنہ اسے قتل کردیا جائے گا اور جو معاہدہ کرنے والا شخص خفیہ یا اعلانیہ، اللہ تعالیٰ یا کسی نبی کو بُرا کہے تو اس نے وعدے کو توڑ دیا، اس لئے اسے قتل کردو۔”

بھارت میں مسلمانوں پر ہو رہے ظلم و تشدد اور مدرسوں کے خلاف غیر قانونی کارروائی پر مسلمانوں کی یک طرفہ خاموشی بتا رہی ہے کہ جیسے ” اگلا نمبر آپ کا ہے” کا منظر بپا ہے ، دل تو کہتا ہے کہ دل کھول کر اس صورت حال کی سنگینی پر لکھا بولا جائے لیکن چھوڑیے جانے دیجیے اور اپنی باری کا انتظار کیجیے، کیوں کہ ایسا لگتا ہے کہ جلد ہی اگلی باری آپ کی اور ہماری ہے. اہل مدارس و مکاتب و مساجد و اوقاف کو اب بھی ہوش کے ناخون لینا چاہئے اور اپنی کمیوں کو دور کرتے ہوئے معاملات درست کر لینا چاہیے. ورنہ ظالموں سے پہلے قدرت کا شکنجہ اوقاف اور مدارس و درگاہ و خانقاہ کو طبیعت کی شریعت کے مطابق استعمال کرنے والوں پر کسے گا.

آخر میں تمام مسلم تنظیموں، جماعتوں، اور عمائدین و سربراہان نیز قوم مسلم سر جوڑ کر بیٹھیں اور اس کے تدارک کے اسباب و عوامل پر غور و فکر کریں۔ورنہ پھر اپنی باری کا انتظار کریں۔

- Advertisement -
1Like
1Dislike
50% LikesVS
50% Dislikes

You Might Also Like

مخلص نہیں کوئی بھی اردو زبان کا؟

نفرتی ایجنڈے پر مجرمانہ خاموشی، مسلمانوں کی جان اتنی سستی کیوں؟

گرمی کی شدت: فطرت کا بپھرا ہوا انتباہ

معاشرتی ترقی کے تقاضے، اور بھارتی مسلمان

ڈاکٹر عافیہ حمید کی ادبی خدمات پر ایک نظر

TAGGED:اہانت رسولتوہین رسالتشان رسالتگستاخ رسول
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp LinkedIn Telegram Email Copy Link Print
Previous Article مفتی بدر عالم، پرنسپل جامعہ اشرفیہ نے جامعہ ملیہ اسلامیہ کا دورہ کیا
Next Article قوم مذہب سے ہے، مذہب جو نہیں، تم بھی نہیں قوم مذہب سے ہے، مذہب جو نہیں، تم بھی نہیں
Leave a review

Leave a review جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Please select a rating!

محمد ذیشان اور ابوشحمہ انصاری نے دی عیدالاضحی کی مبارکباد
بزمِ مدنی کے زیرِ اہتمام یادِ مائل میں سجی چراغوں جیسی شعری شام
مصنف و ادیب مفتی شعیب رضا نظامی فیضی کو "امام احمد رضا ایوارڈ” تفویض
قربانی خلوص و تقویٰ کا مظہر: مولانا شان محمد جامعی
مخلص نہیں کوئی بھی اردو زبان کا؟

Advertise

ہمارا موبائل اپلیکیشن ڈاؤن لوڈ کریں

NewsG24بھارت میں پروپیگنڈہ خبروں کے خلاف ایک مہم ہے، جو انصاف اور سچائی پر یقین رکھتی ہے، آپ کی محبت اور پیار ہماری طاقت ہے!
© NewsG24 Urdu. All Rights Reserved.
  • About Us
  • TERMS AND CONDITIONS
  • Refund policy
  • سپورٹ کریں
  • Privacy Policy
  • پیام شعیب الاولیاء
  • Contact us
Welcome Back!

Sign in to your account

Lost your password?