By using this site, you agree to the Privacy Policy and Terms of Us
Accept
NewsG24UrduNewsG24UrduNewsG24Urdu
  • سرورق
  • آج کل
  • سیاست
  • عالمی خبریں
  • سپورٹ کریں
  • Hindi
Search
  • اتصل
  • مقالات
  • شكوى
  • يعلن
© NewsG24 Urdu. All Rights Reserved.
Reading: بریلی سانحہ: کیا زمانے میں پَنپنے کی یہی باتیں ہیں؟
Share
Notification Show More
Font ResizerAa
NewsG24UrduNewsG24Urdu
Font ResizerAa
  • سرورق
  • آج کل
  • سیاست
  • عالمی خبریں
  • سپورٹ کریں
  • Hindi
Search
  • سرورق
  • آج کل
  • سیاست
  • عالمی خبریں
  • سپورٹ کریں
  • Hindi
Have an existing account? Sign In
Follow US
NewsG24Urdu > Blog > مضامین > بریلی سانحہ: کیا زمانے میں پَنپنے کی یہی باتیں ہیں؟
مضامین

بریلی سانحہ: کیا زمانے میں پَنپنے کی یہی باتیں ہیں؟

Last updated: اکتوبر 6, 2025 7:22 صبح
newsg24urdu 2 مہینے ago
بریلی سانحہ: کیا زمانے میں پَنپنے کی یہی باتیں ہیں؟
بریلی سانحہ: کیا زمانے میں پَنپنے کی یہی باتیں ہیں؟
SHARE

شفیق فیضی

اسلام کا اتحادی پہلو انتہائی وسیع اور جامع ہے، یہاں تک کہ پوری دنیا کے اقوام و ملل کو اس میں شامل کیا جاسکتا ہے، لیکن اس کے لئے اسلام اور اہل اسلام کو لیڈنگ رول میں ہونا لازمی ہے۔ معاملہ بریلی سانحہ سے متعلق ہو یا کرہ ارضی کے کسی بھی حصے سے ہو، ہر مسئلے کا حل اسلام کے اتحادی پہلو سے نکالا جاسکتا ہے، لیکن بدقسمتی سے امت مسلمہ کے سربرآوردہ اور صاحب اثر ورسوخ طبقہ کے منصوبوں میں اسلامی عروج و ارتقاء کے لئے کوئی جگہ مختص نہیں ہے۔

مشمولات
قادیانیت:بریلی سانحہ آخری نہیں:

مذہبی اعتبار سے ملت اسلامیہ ہند کھوکھلی ہوچکی ہے، علماء کرام جن کے سر امت کے قیادت کی ذمہ داری ہے، انہوں نے حقیقی مسائل کے بجائے مصنوعی چیلنجیز پیدا کر لئے ہیں، جس سے عوام کو تاثر دیا جاسکے کہ علماء کرام دین کے تعلق سے انتہائی سنجیدہ اور متحرک ہیں، لیکن حقیقت حال یہ ہے کہ جن مسائل کو لے کر علماء، عوام کے ذہنوں کا برین واش کر رہے ہیں، وہ کوئی مسئلہ ہی نہیں ہیں

قادیانیت:

علماء کرام کا ایک بہت بڑا طبقہ، بشمول تمام مسلک و مشرب، بروقت قادیانیت کو لے کر پورے سال جلسے جلوس اور تحریکیں چلا رہا ہے، لیکن درست صورتحال یہ ہے کہ قادیانیت اسلام کے لئے کوئی مسئلہ نہیں، ہاں اسلام قادیانیت کے لئے ایک بہت بڑا چیلنجز ضرور ہے، قادیانیت کیا اسلام پوری دنیا کے لئے چیلنج ہے، شایدیہی وجہ ہےکہ پوری دنیا مسلمان اور اسلام کے خلاف مورچہ بند ہے۔

ہوسکتا ہے کہ کچھ لوگوں کے لئے یہ خود ساختہ اور مصنوعی چیلینجز مسئلہ ہوں، لیکن اس کی وجہ بھی کہیں نہ کہیں ہم خود ہیں، ہم نے اسلامی عقائد کی ترویج و اشاعت سے زیادہ قادیانیت کی تردید پر توجہ دی ہے، اور یہ بات ہمارے علماء کرام بھی جانتے ہیں کہ دنیا میں جس چیز کی مخالفت ہونے لگے، اس کی اہمیت اور اس پر عوام کا تجسس بڑھ جاتا ہے، حقیقی اسلام سے نابلد انسان جب ایسے فتنوں کے بارے میں سنتایا جانتا ہے، تو اس سے صرف اس لئے متاثر ہوجاتا ہے کیونکہ کہی جانے والی بات انتہائی شاندار اور دلچسپ انداز میں کہی گئی ہوتی ہے، اور حقیقی اسلام کا اس کو علم بھی نہیں ہوتا۔ لہذا الفاظ کی تاثیر سادہ لوح دلوں کو مسخر کرنے میں کامیاب ہوجاتی ہے، جس کا علاج اس کا رد نہیں بلکہ اسلام کی صحیح معلومات فراہم کرنا ہے۔

- Advertisement -
Ad imageAd image

اسی طرح شکیلیت، ختم نبوت اور مسلکی اختلافات، چونکہ ہر مسلک ایک دوسرے کو گمراہ مانتا ہے تو اس کو بھی شامل کیا جاسکتا ہے، خلاصہ کلام یہ ہے کہ مذکورہ تمام وہ مسائل، جن کو علماء کرام حل کرنے کے نام پر خود کو متحرک اور سرگرم دکھانے کی کوشش کرتے ہیں، ان کی حیثیت حقیقت میں دھیان بھٹکانے سے زیادہ نہیں ہے، سچ میں ایسا کوئی مسئلہ ہے ہی نہیں۔

دراصل یہ وہ فرضی اور مصنوعی مسائل ہیں جن کو علماء کرام خود کو محفوظ ژون میں رکھنے کے لئے گڑھتے ہیں، ورنہ حقیقت میں یہ کوئی مسئلہ نہیں ہیں، ہوسکتا ہے کسی کو یہ تمام مسائل بھی اہم لگتے ہوں، لیکن پھر بھی ان کی حیثیت اتنی نہیں ہوسکتی کہ حقیقی مسائل سے صرف نظر کر لیا جائے۔

ایک مسلمان کے لئے ختم نبوت کوئی مسئلہ نہیں، نبوت کا دروازہ ایک بار بند ہوگیا تو دنیا کی کوئی طاقت اس کو دوبارہ کھولنے کی طاقت نہیں رکھتی، پھر بھی اگر داعیان نبوت پیدا ہوتے ہیں، تو اسلام انہیں کبھی تسلیم نہیں کرے گا۔ ممکن ہے کچھ احباب میری اس رائے سے اتفاق نہ کریں، لیکن سچائی یہی ہے اگر ہم نے حقیقی اسلام سے دنیا کو روشناس کرایا ہوتا تو آج یہ نوبت نہیں آتی۔

دفاع کمزور ہوتا ہے یہ بات ہر مسلمان جانتا ہے لیکن اس کے باوجود مسلمان تحفظ ناموس رسالت، تحفظ عصمت حسن و معاویہ، تحفظ عظمت صحابہ اور تحفظ عقائد کانفرنس پر لاکھوں اور کروڑوں روپئے ہر سال خرچ کرتے ہیں لیکن نتیجہ ! مرض بڑھتا گیا جوں جوں دوا کی!

نظریات مذہبی ہوں یا غیر مذہبی، ان کا فروغ اس بات پر منحصر ہوتا ہے کہ اس کی ترویج و اشاعت کس انداز میں کی جارہی ہے، آیا انداز عصری تقاضوں سے ہم آہنگ ہے یا نہیں، ساتھ ہی یہ نقطہ سب سے زیادہ اہم ہوتا ہے کہ تبلیغ کر کون رہا ہے؟ اگر نظریات کی ترسیل کا کام غلامانہ ذہنیت کےتابع ہے تو ایسے نظریات اپنوں کے درمیان ہی دم توڑ دیتے ہیں، آزادی کے بعد بھارت میں مسلمانوں کا اسلامی تبلیغ وترسیل کا انداز غلامانہ طرز کی ایک زندہ مثال ہے، آج اگر بھارت میں اسلام پھیل رہا ہے، تو اس میں مسلمانوں کا رول صفر ہے، مسلمان علماء صرف انہیں کو اسلام کی دعوت دے رہے ہیں جو پہلے مسلمان ہیں۔ غیرمسلموں کو اسلام سے روشناس کرانے کا بروقت پوری دنیا میں مسلمانوں کے پاس کوئی منظم طریقہ یا پلیٹ فارم نہیں ہے۔

- Advertisement -

دنیا میں کسی کا نظام یا نظریہ حیات صرف فاتح یا حصے دار کی حیثیت سے قابل قبول ہوتا ہے، مفتوح اقوام ہمیشہ تابعداری پر مجبور ہوتی ہیں، بھارت کے کسی بھی کونے پر نظر ڈال کر دیکھ لیں، بر وقت کہیں بھی مسلمان فاتح یا حصے دار کی پوزیشن میں نہیں ملے گا، حالانکہ یہ ایک تاریخی تلخ حقیقت ہے کہ بھارت میں مسلمان فاتح ہوتے ہوئے بھی مفتوح بن گیا ہے، موت اور گوبر کھانے والی قوم ان پر حکومت کر رہی ہے، مزید شرم کی بات یہ ہے کہ اس کے باوجود مسلمانوں کو ذلت کا احساس نہیں ہے۔

صحیح سمت میں کام نہ کرنے کا خمیازہ اس شکل میں بھگتنا پڑتا ہے کہ کام تو ہوتا نہیں البتہ جان کے لالےالگ سے پڑجاتے ہیں، بریلی سانحہ یا بھارت میں مسلمانوں کے خلاف جو کچھ ہورہا ہے سب کی ذمہ داری ہماری اپنی ہے، ہم نے آج تک مثبت طریق کار سے کام کیا ہی نہیں، جس بریلی کو مسلمانوں کا ایک طبقہ اپنا مرکز مانتا ہے، دن کے اجالے میں حکومت اس کی مرکزیت پر بلڈوزر چلارہی ہے، مسلم نوجوانوں کو سرعام غیرقانونی طریقوں سے ذلیل کیا جارہا ہے، لیکن مجال ہے کہ ملک کی دوسری خانقاہیں آگے آکر اپنے مرکز کا دفاع کریں۔

فی الحال سانحہ بریلی پر تمام علماء اور خانقاہیں اپنے جنت نما ایئر کنڈیشن کمروں میں دبک کر حالات کے معمول پر آنے کا انتظار کر رہے ہیں، جیسے ہی حالات نارمل ہوں گے، برساتی مینڈکوں کی طرح پھر مذہبی اسٹیجوں سے چیخنے اور چلانے کا دور شروع ہو گا، فلک شگاف نعروں سے باطل کے قلعے مسمار کئے جائیں گے، عوام کی واہ واہی سے اسلام اور مسلمانوں کی ترقی کے جھوٹے معرکے سر کئے جائیں گے۔ مفتی اعظم ، شہنشاہ خطابت، قاضی القضاۃ سے نیچے کسی کا لقب نہیں ہوگا، کوئی فاتح اڑیسہ، تو کوئی قاطع نجدیت کہلائے گا، لیکن آج مرکز کے خون کی ضرورت پر سب خاموش ہیں ، بھیانک سناٹہ ہے۔

- Advertisement -

بریلی سانحہ آخری نہیں:

اللہ نے ایک نظام بنا دیا ہے جو قوم کام کرے گی اس کو ترقی ملے گی، اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ صحیح سمت میں محنت کرنے والا غیرمسلم ہے یا مسلمان! نظام ہستی کی ڈور اسی کے ہاتھ میں ہوگی، جو اللہ کے طے کردہ اصولوں پر کام کرے گا، اگر خیر امت ہوتے ہوئے بھی ہم بے راہروی کا مظاہرہ کریں گے، تو سانحہ بریلی کیا؟ ہمارے اوپر فرعون، شداد، نمرود یا مودی اور یوگی کا مسلط کیا جانا بھی بعید نہیں، بس! تھوڑے دنوں تک اور جلسے جلوس اور مزاروں پر چادریں چڑھوا لو! عنقریب تم اس لائق بھی نہیں بچوگے، سب کی چوڑیاں ٹائٹ ہوں گی بس تھوڑا سا انتظار کیجئے۔

2Like
0Dislike
100% LikesVS
0% Dislikes

You Might Also Like

اردو کا سچا خادم: سہیل ساحل

"ایک ابدی سوال کی بازگشت” مرزا غالب کا بدل کیوں پیدا نہیں ہوا؟

سیاست: عوامی شعور اور سماجی بیداری کا سفر

اردو کی بے بسی،اپنی ہی زمین پر اجنبی زبان

اللہ تمہیں کچھ کیوں نہیں دے رہا؟

TAGGED:بریلی نیوزبلڈوزربلڈوزر کارروائیسانحہ بریلیمولانا توقیر رضامولانا توقیر رضا کان
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp LinkedIn Telegram Email Copy Link Print
Previous Article بزمِ افقر کی ماہانہ طرحی نشست میں رہبر تابانی اور ندیم نیر کو خراجِ عقیدت بزمِ افقر کی ماہانہ طرحی نشست میں رہبر تابانی اور ندیم نیر کو خراجِ عقیدت
Next Article عظمتِ حسنؓ و معاویہؓ کانفرنس کی کامیابی پر اظہارِ تشکر کی نشست کا انعقاد عظمتِ حسنؓ و معاویہؓ کانفرنس کی کامیابی پر اظہارِ تشکر کی نشست کا انعقاد
Leave a review

Leave a review جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Please select a rating!

قلم ایک امانت ہے
مظاہرہ حسن قرأت و عظمت قرآن کانفرنس کی تیاریاں آخری مراحل میں
دکانداروں کے مسائل کا مستقل حل نکالا جائے
قومی بیداری کی ضرورت،SIR اور اوقاف کے اندراج میں تاخیر قوم کے لیے نقصان دہ
ادبی کینوس کے زیر اہتمام شعری نشست کا انعقاد

Advertise

ہمارا موبائل اپلیکیشن ڈاؤن لوڈ کریں

NewsG24بھارت میں پروپیگنڈہ خبروں کے خلاف ایک مہم ہے، جو انصاف اور سچائی پر یقین رکھتی ہے، آپ کی محبت اور پیار ہماری طاقت ہے!
© NewsG24 Urdu. All Rights Reserved.
  • About Us
  • TERMS AND CONDITIONS
  • Refund policy
  • سپورٹ کریں
  • Privacy Policy
  • پیام شعیب الاولیاء
  • Contact us
Welcome Back!

Sign in to your account

Lost your password?