از: شفیق فیضی
مشرقی اترپردیش، ضلع سدھارتھ نگر، مذہبی تعلیمات میں انقلاب برپا کرنے کی ایک شاندار پہل ہونے جارہی ہے۔ گذشتہ کچھ عرصے پہلے اس تحریک سے متعلق متعدد مقامات پر سننے اور پڑھنے کو ملا، خاص کر سوشل میڈیا وہاٹس ایپ پر کافی کچھ شیئر کیا جا رہا ہے۔ ملت اسلامیہ ہند بالخصوص جماعت اہل سنت کی تعلیمی خستہ حالی کو دیکھتے ہوئے، اس قدم سے انتہائی مسرت وشادمانی کا احساس ہوا، اسی سلسلے میں ایک تعلیمی ویبنار کا انعقاد مورخہ 16 ستمبر 2025 کو کیا گیا، جس میں ملک کے مستند علماء نے شرکت کی۔
کل مورخہ 16 ستمبر 2025 کی رات بعد نماز عشاء آن لائن ایک تعلیمی ویبنار منعقد کیا گیا، جس میں ضلع سدھارتھ نگر کے متعدد علماء کرام نے شرکت کی، علاقے کی مذہبی اور دینی شخصیتوں کی شمولیت، اس بات کی غماز ہے کہ اس تعلیمی تحریک کو لے اہل علم "قدرے” حساس ہیں، پورا تعلیمی ویبنار اٹینڈ کرنے کے بعد نتیجتاً کچھ باتیں قلم کے حوالے کررہاہوں، ممکن ہے کہ قارئین اس سے اتفاق نہ کریں لیکن میں اپنی ذمہ داریوں سے سبکدوش ہونا، زیادہ ضروری اور اہم سمجھتا ہوں۔
تعلیمی ویبنار میں کچھ ٹیکنکل خامیاں، جیسے شرکاء کا جدید ٹکنالوجی سے ناآشنا ہونا، بار بار جوائن اور لیفٹ ہوجانا، مائک میوٹ اور ان میوٹ نہ کرپانا وغیرہ، لیکن یہ کوئی اتنی بڑی خامی نہیں ہے جس کی بنیاد پر اس تعلیمی ویبنار کو بے معنی قرار دیا جاسکے، دراصل تعلیمی ویبنار میں شریک علماء ماضی میں جدید ٹکنالوجی کے مخالفت کی سزا بھگت رہے ہیں۔ اس کے علاوہ روایتی جلسوں کی طرح نعرے بازی اور استقبالیہ، تنظیم بنی نہیں قیادت پر اندیشہ وغیرہ وغیرہ، خیر یہ کوئی بڑا مسئلہ نہیں ہے، بتدریج اس میں بھی مہارت تامہ حاصل کی جاسکتی ہے۔
میٹنگ میں تمام شرکاء کے خیالات کا جائزہ لینے کے بعد پتا چلا ہے کہ اس تحریک یا تنظیم کا مقصد مذہبی علوم و فنون کی ترویج و اشاعت ہے، بطور جدت طرازی مذہبی نصاب تعلیم میں گریجویشن، پوسٹ گریجویشن اور پی ایچ ڈی کو متعارف کرانے کی ایک کوشش ہے۔ ممکن ہے کہ اس کے علاوہ بھی کچھ مزید تعلیمی پیش رفت ہو، جس کا مجھے علم نہیں۔ حالانکہ پوری میٹنگ میں کسی بھی شخص نے ایسی کوئی بات نہیں کہی جس سے یہ اندازہ لگایا جاسکے کہ مذہبی نصاب تعلیم کو عصری تقاضوں سے ہم آہنگ کرایا جائے گا۔
چونکہ اس تحریک کا ماسٹر پلان یا بلو پرنٹ ہنوز پردہ خفاء میں ہے اس لئے بہت زیادہ اندازہ لگانا جلدبازی ہوسکتی ہے، فی الحال اگر مذہبی نصاب تعلیم کو عصری چیلینجز کے ہم آہنگ بنانے کا ارادہ نہیں ہے، تو ایسے کسی بھی تعلیمی انقلاب کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا، بلکہ اداراجاتی بھیڑ میں کچھ مزید اداروں کا اضافہ اور ہو جائے گا۔
کثرت ادارہ ہی اصل میں بگاڑ کی سب سے بڑی وجہ ہے، اس لئےفقط جدت طرازی کے نام پر مذہبی نصاب تعلیم میں گریجویشن، پوسٹ گریجویشن اور پی ایچ ڈی کو متعارف کرانے کی خاطر، ایک الگ سے تعلیمی بورڈ یا ادارہ قائم کرنے سے زیادہ بہتر ہوگا کہ پہلے سے موجود مدارس اسلامیہ کے نصاب تعلیم کو اپگریڈ اور آپس میں مربوط کیا جائے۔
اس کے لئے پہلے سے موجود سبھی اداروں کو ایک تنظیمی شکل میں کسی مونیٹرنگ سسٹم سے جوڑ دیا جائے، جس کے لئے الگ سے ایک ادارہ قائم کیا جاسکتا ہے، یا پھر پہلے سے سرگرم کسی ادارے کو یہ ذمہ داری سونپی جاسکتی ہے جس میں اس فیلڈ کے کچھ ماہر اور تجربہ کار افراد کو الگ سے مقرر کیا جائے۔
ایک تھوڑی سی جھلک کے طور پر الثقافۃ السنیۃ کیرالہ کی طرز پر وکیل، منصف، آئی ایس اور پی سی ایس بنانے کی بات ضرور کہی گئی، لیکن اس کے لئے بھی الگ سے کسی ادارے کی ہرگز ضرورت نہیں بلکہ پہلے سے قائم مدارس اسلامیہ کے نصاب تعلیم میں بنیادی تبدیلی کی ضرورت ہے، جو الگ سے ایک ادارہ قائم کرنے کی بنسبت زیادہ آسان ہوگا۔
سب سے پہلے منشی مولوی اور عالم تک کی پڑھائی کو بنا مذہبی علوم کو متاثر کئے ریاستی بورڈ کے مساوی بنایا جائے سائنس، ریاضی، فزکس، بایولوجی اور انگریزی کو اتنی جگہ دی جائے کہ مدارس کے بچے اپنی مرضی سے اگر عصری علوم کی جانب جانا چاہیں تو، مندرجہ ذیل کورسیز میں سے کسی میں بھی داخلہ پاسکیں:
🔹 انجینئرنگ کے لئے
- IIT-JEE (JEE Main & Advanced) – B.Tech/B.E. میں داخلے کے لئے
- BITSAT – BITS Pilani وغیرہ کے لئے
- VITEEE – VIT یونیورسٹی کے لئے
- State Engineering Entrance Exams (مثلاً MHT-CET, WBJEE, KCET وغیرہ)
🔹 میڈیکل/ہیلتھ سائنس کے لئے
- NEET (UG) – MBBS, BDS, BAMS, BHMS, BUMS وغیرہ کے لئے
- AIIMS Nursing Entrance
- JIPMER Nursing Entrance
- Pharmacy Courses (B.Pharm) Entrance Exams
🔹 کامرس اور مینجمنٹ کے لئے
- CA (Chartered Accountant) Foundation Exam
- CS (Company Secretary) Foundation
- CMA (Cost & Management Accounting)
- BBA Entrance Exams (مثلاً DU JAT، IPMAT، SET)
🔹 آرٹس/ہیومینیٹیز کے لئے
- CUET (Common University Entrance Test) – مختلف UG کورسز کے لئے
- Entrance for BA LLB (Law) – CLAT، AILET، SLAT وغیرہ
- NIFT Entrance – فیشن ڈیزائن کے لئے
- NID Entrance – ڈیزائن کے لئے
🔹 ڈیفنس/گورنمنٹ سروسز کے لئے
- NDA (National Defence Academy Exam) – Army, Navy, Air Force کے لئے
- Indian Navy SSR/AA Exams
- Indian Army TES (Technical Entry Scheme)
🔹 دیگر پروفیشنل کورسز
- Hotel Management Entrance (NCHMCT JEE)
- Animation & Multimedia Entrance
- Paramedical Entrance Exams
- Teaching Courses (B.El.Ed, D.El.Ed) Entrance
اگراس طریق کار سے مدارس اسلامیہ کے نصاب تعلیم کو اپگریڈ کردیا جائے تو سدھارتھ نگر نہیں پورے اترپردیش میں مسلمانوں کی تعلمی یتیمی ختم کی جاسکتی ہے
اب رہا ان طلباء کا مسئلہ جو دینیات میں دلچسپی رکھتے ہیں، تو ایسے طلباء مندرجہ ذیل یونیورسٹیوں میں مختلف اسلامک اسٹڈیز کورسیزمیں داخلہ لے سکتے ہیں
یونیورسٹی / ادارہ | کورس کی سطح (گریجویشن / پوسٹ گریجویشن / تحقیق) | کورس کے نام اور اہم خصوصیات |
---|---|---|
Aligarh Muslim University (AMU), Uttar Pradesh | گریجویشن، پوسٹ گریجویشن، تحقیق | BA (Hons.) Islamic Studies, MA Islamic Studies, PhD Islamic Studies (Aligarh Muslim University) |
Maulana Azad National Urdu University (MANUU), Hyderabad | گریجویشن، پوسٹ گریجویشن، تحقیق | B.A. Islamic Studies, M.A. Islamic Studies, Ph.D. Islamic Studies (manuu.edu.in) |
Jamia Hamdard, New Delhi | پوسٹ گریجویشن، تحقیق | M.A. in Islamic Studies, Ph.D. in Islamic Studies (jamiahamdard.ac.in) |
Jamia Millia Islamia, New Delhi | تحقیق | Ph.D. in Arab Culture and Islamic Studies (UniversityKart) |
Maulana Azad National Urdu University | — | کورسز جیسے MA، PhD کے علاوہ، ڈپلومہ وغیرہ بھی دستیاب ہیں (manuu.edu.in) |
اس کے علاوہ اسلامی علوم و فنون میں الگ سے گریجویشن، پوسٹ گریجویشن اور پی ایچ ڈی کی ضرورت کو دیکھتے ہوئے مزید کورسیز متعارف کرنا ملت اسلامیہ ہند کے تابناک مستقبل کی ضمانت ہوگی۔
کچھ اور باتیں بھی ہیں جنہیں یہاں سپرد قلم نہیں کیا جاسکتا ہے، مستقبل میں اگر ایسا کوئی موقع ملا تو انشاء اللہ ان پر بھی سیرحاصل گفتگو کی جائے گی، منجملہ یہ بات انتہائی قابل اطمینان ہے اور حوصلہ افزا ہے کہ ملت اسلامیہ کو "احساس زیاں” کا ادراک ہو رہا ہے، نقصان کا احساس ہی اس کی تلافی کا سبب بنتا ہے، انشاء اللہ اہل علم کی بہتر رہنمائی کے اسباب خوبخود پیدا ہوجائیں گے۔