اترولہ بلرامپور (قمرانجم فیضی) اولاد کو جو والدین قرآن مجید پڑھاتے اور حفظ کراتے ہیں ان کے لئے خوش خبری ہے کہ قیامت کے دن ان کو نور کا ایک تاج پہنایا جائے گا جس کی چمک سورج کی روشنی کی طرح ہوگی ۔ اور اس کو دو جوڑے ایسے پہنائیں جائیں گے کہ پوری دنیا بھی ان کی قیمت نہیں بن سکتی وہ پوچھیں گے کہ یہ ہمیں کس چیز کے بدلے پہنائے جا رہے ہیں؟ (ہمارا تو کوئی عمل ایسا اونچا نہ تھا) تو انہیں بتایا جائے گا کہ یہ تمہارے بچے کے قرآن مجید پڑھنے اور حفظ کرنے کا انعام ہے ۔ ایک باعمل حافظ قرآن کو زندگی کے مختلف شعبوں میں دوسروں کے مقابلے میں جو ترجیح و فضیلت اور بلندی و برتری حاصل ہے اس کے لئے ان احادیث پر بھی نظر رہنی چاہئے۔حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم شہداء احد میں سے دو دو کو ایک قبر میں دفن فرما رہے تھے اور دریافت فرماتے تھے کہ ان دونوں میں سے کس کو زیادہ قرآن کا حصہ یاد ہے ۔ پس جس کی جانب اشارہ کیا جاتا اس کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم قبر میں آگے رکھتے تھے ۔
حافظ قرآن کی فضیلت و اہمیت یہ ہے کہ اللہ تعالی قیامت کے دن مجمع عام میں حافظ قرآن کی عظمت اور ان کے شرف کا اظہار و اعلان فرمائے گا۔ کنز العمال میں یہ روایت ہے کہ حافظ قرآن اور قرآن کو بار بار پڑھنے والے کی عقل آخر عمر تک ٹھیک اور درست رہتی ہے ۔ اور موت کے بعد قبر میں حافظ قرآن کی جسم کی حفاظت ہوتی ہے ۔ طبرانی کی اس روایت سے بھی حافظ قرآن کی عظمت ظاہر ہوتی ہے کہ حفاظ قرآن جنتیوں کے مانیٹر ہوں گے ۔ ایک حدیث میں حافظ قرآن کے درجات کی بلندی اس طرح بیان فرمائی گئی ہے کہ حافظ قرآن سے کہا جائے گا کہ قرآن پڑھتے جاو اور بلند ہوتے جاؤ اور ٹھہر ٹھہر کر اطمینان سے پڑھو جس طرح دنیا میں تم ٹھہر ٹھہر کر پڑھتے تھے ،کیونکہ تمہارا درجہ وہی ہوگا جس جگہ تم قرآن کی آخری آیت پڑھو گے ۔اسی فضائل و اہمیت کے پیش نظر آج پھر سے جامعہ اہلسنت نورالعلوم عتیقیہ مہراج گنج ترائی ضلع بلرامپور کے تین اسلامی شہزادوں یعنی طالب علم حافظ جان عالم ،حافظ عبدالنعیم، حافظ محمد نہال، نے اپنے استاذ گرامی حضرت قاری شہادت علی قادری صاحب قبلہ کی درسگاہ میں حفظ قرآن مکمل کیا۔ اور ایک تاریخ ساز کارنامہ انجام دیا ۔ اس موقع پر
منتطمہ کمیٹی کے صدر مختار احمد خاں، ناظم اعلیٰ شبراتی شاہ اشرفی کے علاوہ اساتذہ مدارس پرنسپل مدرسہ مولانا ضمیرا حمد لطیفی،مولانا محب الرسول ،مولانا مفتی عبدالرقیب مصباحی، علامہ فیاض احمد برکاتی مصباحی، قاری ساجد علی اشرفی، مولانا خورشید احمد، مولانا محمد شمیم، مولانا فاروق، مولانا شیرعلی ثقافی، مولانا ابراہیم نوری، قاری شفاعت اللہ رضوی، قاری شہادت علی قادری، مولا نارجب علی نعیمی، مولا ناسلمان رضا اشرفی، ، ،مولا ناغلام ربانی،
ماسٹر عبدالقادر، ماسٹر جیلانی
وغیرہ نے بچوں کے لئے نیک خواہشات اور تہنیت و مبارکبادی پیش کرتے ہوئےدعا کی اللہ تعالیٰ بچوں کو کو دارین کی سعادتوں کے ساتھ عمر خضر عطا فرمائے۔