کانپور (محمد عثمان قریشی) تنظیم یوم النبی بانس منڈی کے زیر اہتمام بانس منڈی چوراہے پر عظیم الشان جلسہ جشن عید میلاد النبی منعقد ہوا۔
جلسہ کو خطاب فرماتے ہوئے حضرت علامہ مولانا توصیف رضا مصباحی سنبھلی نے بتایا کہ حضرت محمد مصطفیٰ صلی االلہ علیہ وسلم کو اللہ تعالیٰ نے آخری نبی اور پوری کائنات کے لئے رحمت بناکر معبوت فرمایا پیغمبرِ اسلام نے سماج کے ہر طریقے کو انکے حقوق بتانے کے ساتھ عورتوں کو عزت کا مقام اور بیٹیوں کو زندہ دفن ہونے سے بچا لیا چالیس سال کی بیوہ خاتون حضرت خدیجہ کے ساتھ نکاح کرکے بیواؤں کا درجہ بلند کر دیا۔
حضرت علامہ مولانا مفتی رفیع احمد نظامی مصباحی صاحب نے پیارے نبی کی خصوصیت بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ پچھلے انبیاء کی خلافت و نیابت جس طرح خاص خاص ملکوں اور قوموں میں محدود ہوئے تھی اسی طرح ایک خاص زمانے کے لئے مخصوص ہوا کرتی تھی جب دوسرا آ جاتا تو پچھلے رسول کی خلافت و نیابت ختم ہوکر آنے والے رسول کی خلافت قائم ہو جاتی تھی ہمارے رسول کو حق تعالیٰ نے خاتم الانبیاء بنا دیا آپکی خلافت و نیابت قیامت تک قائم رہے گی آپکا زمانہ کوئی مخصوص زمانہ نہیں بلکہ جب تک آسمان اور زمین ہیں اس زمانے کا وجود قائم رہےگا آپکی نبوّت باقی اور قائم رہےگی۔
حضرت علامہ مولانا محمد شمیم اشرفی کانپوری نے حضور کی شان میں فرمایا کہ نبی کریم صلی االلہ علیہ وسلم کی خلافت قائم ہونے کے بعد سبز تعلیم تجارت میاں بیوی بھائی بہن پڑوسی اور اہل وطن کے حقوق واضح کر دیے گئے غریب کمزوروں مسکینوں اور ضرورت مندوں کی مدد کو بہتر کرار دیا جانے لگا اور بتایا کہ نبی کریم نے انسانوں کے ساتھ ساتھ جانوروں پر بھی رحم کرنے کی تلقین کی۔
زیر صدارت حضرت علامہ و مولانا مفتی محمد ثاقب ادیب مصباحی صاحب قاضی شہر کانپور زیرِ حمایت حضرت حافظ قاری صغیر عالم حبیبی صاحب نائب قاضی شہر کانپور زیرِ قیادت حضرت حافظ قاری عبدالرحیم صاحب ناظم اعلیٰ مدرسہ رزاقیہ بانس منڈی و نظامت کے فرائض حضرت قاری آصف رضا حبیبی نے بحسن وخوبی انجام دیے
جلسہ کا آغاز تلاوتِ قرآن پاک سے حضرت حافظ قاری عبدالرشید صاحب خطیب امام مسجد بانس منڈی نے کیا۔
نعت و منقبت کے نذرانے شاکر کانپوری مولانا امیرالدین محمد کیف حافظ محمد علی حافظ ثقلین وارث محمد وسید عالم محمد کوثر محمد انظمام نے پیش کیے۔
اس موقع پر مولانا فروز احمد صادق علی حافظ طفیل مولانا نعیم الحق محمد رومان شبیہہ قدوس اعراض توفیق فرقان وقار محمد قسیم محمد شاہد حافظ یاور وارثی وغیرہ خاص طور سے موجود رہے.