کانپور (محمد عثمان قریشی) قاری عبد الرحیم بہرائچی نے رمضان میں شب قدر کی فضیلت پر روشنی ڈالتے ہوئے فرمایا کہ رمضان المبارک کے آخری عشرہ میں لیلتہ القدر بھی ہے جو ہزار مہینوں سے بہتر ہے. ویسے تو رمضان کا آخری عشرہ سارا ہی برکتوں اور رفعتوں والا ہے مگر شب قدر کی قدر و منزلت بہت ہی افضل واعلیٰ ہے آخری عشرے کی پانچ 5 طاق راتوں (یعنی 21، 23، 25، 27، 29 ویں) میں سے کوئی ایک رات ہے.
بہت سے مفسرین و محدثین کرام کی رائے ہے کہ شب قدر رمضان کی ستائیسویں رات ہے. یہ رات آسمانوں میں فرشتوں کی عید اور زمین میں انسانیت کی معراج کے حصول کی رات ہے. اللہ تعالی کا دریائے رحمت خوب جوش پر ہوتا ہے رات بھر صبح تک رحمتوں کی برسات اور خیر و برکات کا نزول ہوتا ہے لہذا جو کوئی اس مبارک رات میں سچی توبہ کرلے اپنے گناہوں پر ندامت سے آنسو بہا لے یقینا رب کریم اُسے معاف فرمادیتا ہے.
جو ایمان اور نیت ثواب کے ساتھ شب قدر میں عبادت کرے اس کے پچھلے گناہ معاف کر دیے جاتے ہیں اللہ تعالی نے اس رات میں ایک بڑی قدر و منزلت والی کتاب بڑی قدر و منزلت والے رسول پر بڑی قدر و منزلت والی اُمت کے لیے نازل فرمائی.
اس مبارک رات میں خالق کائنات نے امت مسلمہ کے لیے عظیم تحفہ قرآن پاک نازل فرمایا جس سے مسلمان بلکہ ساری کائنات کے سوئے نصیب جاگ اُٹھے اس کتاب قرآن مجید نے بنی نوع انسان کو اپنی پہچان اور اپنے خالق و مالک کا عرفان عطا فرمایا ہر مسلمان پر لازم ہے کہ قرآن پاک کی کثرت سے تلاوت اور اس کے احکام پر عمل کرکے برکتیں حاصل کرے۔