بارہ بنکی (ابوشحمہ انصاری)بزم عزیز کا ماہانہ طرحی مشاعرہ بزم کے بانی و صدر الحاج نصیر انصاری کے مکان واقع اکبر نگر نبی گنج میں منعقد ہوا۔ اس خوبصورت مشاعرے کی صدارت اختر جمال عثمانی نے کی جبکہ نظامت کے فرائض ہزیل لعل پوری نے انجام دیے۔ مشاعرے کے مہمانانِ گرامی میں جناب ہاشم علی ہاشم اور جناب محسن قدوائی خصوصی طور پر شریک رہے۔
محفلِ مشاعرہ میں شعرا نے طرحی کلام پیش کر کے داد و تحسین حاصل کی۔ منتخب اشعار قارئین کی نذر:
میرے ان کے درمیاں باتیں ہوئیں جو پیار کی
جانے کیسے بن گئیں وہ سرخیاں اخبار کی
نصیر انصاری
جان دے کر خود بچا لے جانیں جو اغیار کی
کوئی حد ہے ہی نہیں اس شخص کے ایثار کی
ہاشم علی ہاشم
عشق سے ایمان سے اخلاص سے اتوار سے
ہم نے جب چاہا ہے اپنی زندگی گلزار کی
محسن قدوائی
اپنی بربادی کی اس نے خود زمیں تیار کی
عشق میں حد ادب جب بھی کسی نے پار کی
ہزیل لعل پوری
اے گناہوں کے پجاری کچھ خبر بھی ہے تجھے
کر رہا ہے کوئی نگرانی ترے کردار کی
مختار فاروقی
لاج رکھ لیجیے خدارا خواہش دیدار کی
حالت اب اچھی نہیں ہے آپ کے بیمار کی
صغیر نوری
حسن سیرت کی نہیں نہ اچھے ہی کردار کی
ہو رہی ہے قدر جتنی آجکل مکار کی
ڈاکٹر ریحان علوی
آج پہلی بار مجھ پر ظلم کا ٹوٹا پہاڑ
آج پہلی بار میں نے صبر کی حد پار کی
حافظ اثر سیدن پوری
سر بچانے والے اپنا سر بچا کر کے گئے
دے کے سر ہم نے بچا لی آبرو دستار کی
طفیل زید پوری
قیمتیں جب بڑھ گئیں ہیں حسن کے بازار کی
اہمیت پھر کیا بچے گی سیرت کردار کی
مسٹر امیٹھوی
یوں تو ہوتی رہتی ہیں باتیں بہت تکرار کی
عشق ہو جائے تو گنجائش کہاں انکار کی
شعیب کامل
آپ کا پردہ بجا ہے آپ پردہ کیجیے
پر کوئی صورت تو ہوگی آپ کے دیدار کی
ماسٹر عرفان انصاری
کام کوئی کر کے جا ایسا رہے جب تک جہاں
لوگ تعریفیں کریں سرور ترے کردار کی
سرور کنتوری
ڈھابلی کے سمت جب بلی بڑھی تو کیا ہوا
مرغیاں پڑھنے لگیں تسبیح استغفار کی
بیڈھب بارہ بنکوی
کیا سر محفل کسی نے آپ کو کچھ کہہ دیا
کیوں ہے بدلی بدلی رنگت آپ کے رخسار کی
شمس ذکریاوی
عیش و عشرت میں سبھی تھے روبرو میرے مگر
مشکلیں دیکھی نہیں غم میں کسی غم خوار کی
شوق سہالوی
اس باذوق مشاعرے میں ان کے علاوہ عرفان بارہ بنکوی، بشر مسولوی، نظر مسولوی، حافظ معراج بارہ بنکوی، نفیس بارہ بنکوی، عباس کاشف، زید مظہر، آرف شہاب پوری، متیع اللہ حسینی فتح پوری، دھیرج بارہ بنکوی وغیرہ نے بھی اپنے طرحی کلام سے سامعین کو محظوظ کیا۔
آخر میں قل شریف پڑھ کر مائل چوکھنوی، قمر ٹکیت گنجوی اور اثر بہرائچی کے لیے ایصالِ ثواب کیا گیا۔ تمام مرحومین کے لیے دعائے مغفرت اور ان کے اہل خانہ کے لیے صبر جمیل کی دعا کی گئی۔
مشاعرہ کے اختتام پر صاحبِ خانہ الحاج نصیر انصاری نے اعلان کیا کہ آئندہ ماہ کا طرحی مصرعہ درج ذیل ہوگا:
"گر نہ ہو شدت تو غم کس کام کا”