پولیس کی لاپرواہی پر سخت سوال
علی گڑھ (محمد قمرانجم قادری فیضی) ایم ایس او کے بینر تلے انسانی حقوق ادارہ انٹرنیشنل ڈیموکریٹک رائٹس فاؤنڈیشن کی طرف ست 24 مئی 2025 کو علی گڑھ میں چار مسلم نوجوانوں کے ساتھ مشتمل بھیڑ نے لنچنگ کرنے کے معاملے میں فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ جاری کی گئی ہے۔
آئی ڈی آر ایف کی رپورٹ کو آل انڈیا کرشچین کاؤنسل کے جنرل سکریٹری جآن دیال ،پروفیسر راکیش رفیق، مشہور صحافی پرشانت ٹنڈن اور مسلم اسٹوڈنٹ آرگنائزیشن آف انڈیا کے چیئرمین ڈاکٹر شجاعت علی قادری نے جاری کیا ہے ۔
جب کہ آئی ڈی آر ایف کے کے سربراہ ڈاکٹر فیض الحسن نے میڈیا کے سامنے رپورٹ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ یہ واقعہ صرف مجرمانہ نہیں بلکہ گہری سازش کا حصہ تھی، انہوں نے کہا کہ گائے اور زبردستی وصولی کے نام پر مسلم نوجوانوں کو نشانہ بنا کر ان کی جان لینے کی کوشش کی گئی، اس پورے کارکردگی کے پس پشت ہندوتووادی جماعتوں سے جڑے ہوئے لوگوں کی سوچی سمجھی پلاننگ تھی، جس کا مقصد شہر کا ماحول بگاڑنا، اور مذہبی دشمنی کو ہَوا دینا تھا،
جناب فیض الحسن نے یہ بھی کہا کہ پولیس نے اب تک صرف چار لوگوں کی گرفتاری کی ہے، جب کہ خاص مجرم ابھی بھی کھلے عام گھوم رہا ہے ۔ آئی ڈی آر ایف نے دوہرا رویہ اپنائے جانے پر بھی سوال کھڑا کیا ہے۔
آئی ڈی آر ایف نے مانگ کی ہے کہ
(1) اس واقعہ کی عالمی سطح پر جانچ کی جائے (2)سبھی مجرموں کو فوری طور پر گرفتاری کی جائے
(3)مظلوموں کو معقول معاوضہ اور حفاظتی اقدام کیا جائے، (4) مذہبی منافرت پھیلانے والے جماعتوں پر سخت سے سخت کارروائی کی جائے۔