✍️_آصف جمیل امجدی
اٹھ کہ ظلمت کو مٹا دے یہ چراغ ہمت
یہی غازی کا سبق ہے، یہی راہ جنت
چودہ رجب المرجب وہ مقدس دن ہے جب غازی سرکار علیہ الرحمہ کی یاد میں ان کے عرس پاک کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ یہ دن اہلِ ایمان کے لیے تجدیدِ عہد کا پیغام لاتا ہے کہ وہ اپنے دلوں میں عشقِ رسول ﷺ کی شمع روشن رکھیں اور غازی سرکار کے مجاہدانہ کردار کو اپنی زندگی کا نصب العین بنائیں۔
غازی سرکار علیہ الرحمہ کی زندگی ایک مجسمۂ انقلاب تھی، جو ظلم و استبداد کے اندھیروں میں حق و صداقت کا آفتاب بن کر چمکی۔ آپ نے دینِ اسلام کی سر بلندی کے لیے ہر قسم کی قربانی کو گوارا کیا اور باطل کے سامنے کبھی سر نہیں جھکایا۔ آپ کی تلوار عدل و انصاف کی محافظ تھی اور آپ کا دل خوفِ خدا سے لبریز۔ آپ کے مجاہدانہ کارنامے نہ صرف روحانی فیضان کے مظہر ہیں بلکہ امتِ مسلمہ کے لیے عمل و ہمت کا مینارۂ نور بھی ہیں۔
غازی سرکار علیہ الرحمہ نے اپنے دور میں ایسے انقلابی اقدامات کیے جنہوں نے ظلم و جبر کی بنیادوں کو ہلا کر رکھ دیا۔ آپ کا پیغام یہ تھا کہ "دینِ حق کی سر بلندی کے لیے مومن کو اپنی جان، مال، اور ہر عزیز شے کو قربان کرنے سے دریغ نہیں کرنا چاہیے”۔ آپ کے عزمِ صمیم اور مجاہدانہ جدوجہد نے نہ صرف آپ کے وقت کے دشمنانِ اسلام کو شکست دی بلکہ آج بھی امت کو ظلم کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے کا درس دیتی ہے۔
اٹھ کہ ظلمت کو مٹا دے یہ چراغِ ہمت
یہی غازی کا سبق ہے، یہی راہِ جنت۔
عشقِ رسول ﷺ کا محور:
آپ علیہ الرحمہ کی ذاتِ گرامی عشقِ رسول ﷺ کا کامل مظہر تھی۔ آپ کی زبان پر ہمیشہ درود و سلام کے نغمے جاری رہتے، اور آپ کا دل حضور نبی اکرم ﷺ کی محبت سے معمور رہتا۔ آپ کی مجاہدانہ جدوجہد میں عشقِ رسول ﷺ کی یہ شمع ہر قدم پر رہنمائی کرتی رہی۔
غازی سرکار بہرائچی علیہ الرحمہ کی حیاتِ مبارکہ ہمیں یہ درس دیتی ہے کہ حق کے لیے کھڑے ہونا مومن کی اولین ذمہ داری ہے۔ آج کے دور میں جب امت مختلف آزمائشوں کا شکار ہے، غازی سرکار کی زندگی ہمیں ظلم و جبر کے خلاف جدوجہد کا درس دیتی ہے۔
چودہ رجب المرجب کا یہ دن ہمیں غازی سرکار علیہ الرحمہ کے انقلابی پیغام کو عام کرنے کی دعوت دیتا ہے۔ یہ دن تجدیدِ عہد کا دن ہے، کہ ہم ان کی مجاہدانہ تعلیمات کو اپنائیں اور دینِ حق کی سر بلندی کے لیے اپنی زندگیاں وقف کریں۔
سلام اس غازی پہ جس نے حق کا پرچم بلند کیا۔
سلام اس مردِ حق پہ جس نے باطل کو پست کیا۔