جمعیۃ علماء کے نائب صدر کا مطالبہ: فتح پور کے تاریخی مقبرہ کی بحالی اور شرپسندوں کی فوری گرفتاری عمل میں لائی جائے
کانپور (محمد عثمان قریشی) ریاستی نائب صدر جمعیۃ علماء اترپردیش مولانا امین الحق عبداللہ قاسمی نے ضلع فتح پور کے محلہ (ریڈیّا) آبو نگر میں سن 1117 ہجری میں تعمیر شدہ ایک تاریخی مغل دور کے مقبرہ پر بعض فرقہ پرست عناصر کی جانب سے مندر ہونے کا جھوٹا دعویٰ اور آج وہاں شرانگیزی و توڑ پھوڑ کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔
مولانا امین الحق قاسمی نے کہا کہ ضلع مجسٹریٹ کی یقین دہانی کے باوجود یہ افسوسناک واقعہ رونما ہوا جو انٹیلیجنس اور پولیس کی سنگین ناکامی کا مظہر اور نہ صرف مذہبی رواداری بلکہ قانون کی بھی صریح خلاف ورزی ہے۔ مولانا نے کہا کہ جس طرح شرارتی گروہ توڑ پھوڑ کرتا رہا اور پولیس خاموش تماشائی بنی رہی اس سے پولیس کے غیر جانبدار ہونے کا شبہ ہوتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جمعیۃ علماء ضلع فتح پور کے جنرل سکریٹری حافظ شہباز محمودی اور سکریٹری مولانا اسحاق قاسمی پہلے دن سے اس معاملے میں سرگرم رہے، قبرستان اور مقبرہ کے ذمہ داران کی حوصلہ افزائی سے لے کر اعلیٰ افسران سے ملاقات تک ہر مرحلے پر جمعیۃ متحرک رہی۔
ہنگامہ آرائی کے دوران حافظ شہباز محمودی نے خود موقع پر پہنچ کر سخت ناراضگی کا اظہار کیا اور افراتفری کے ماحول میں لوگوں کے جذبات کو قابو میں رکھا، جس سے بڑے پیمانے پر انتشار اور تصادم کا خطرہ ٹل گیا۔
مولانا قاسمی نے حکومت اور انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ اس تاریخی ملکی ورثہ کی فوری بحالی اور اصل حیثیت میں واپسی کو یقینی بنایا جائے۔ آج کے واقعہ میں ملوث تمام شرپسند عناصر کو گرفتار کرکے سخت قانونی کارروائی کی جائے اور آئندہ ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے واضح اور سخت حفاظتی لائحہ عمل تیار کیا جائے۔
مولانا قاسمی نے عوام سے اپیل کی کہ وہ صبر و حکمت کا مظاہرہ کریں، کسی بھی قسم کے اشتعال انگیز اقدام سے گریز کریں اور جمعیۃ علماء کی قانونی و تنظیمی جدوجہد میں بھرپور تعاون کریں۔