کانپور (محمد عثمان قریشی):
شہر کانپور کی معروف دینی و سماجی تنظیم جمعیۃ علماء شہر کانپور کے زیرِ اہتمام ایس آئی آر (SIR) ووٹر لسٹ نظرثانی سروے اور اوقاف کی جائیدادوں کو "امید سینٹرل پورٹل” پر اندراج کے حوالے سے ایک عظیم الشان تربیتی کیمپ مسجد عائشہ صدیقہ، جامعہ عربیہ اشاعت العلوم قلی بازار، کانپور میں منعقد ہوا۔
اجلاس کی صدارت قاضیِ شہر کانپور حضرت الحاج حافظ و قاری عبد القدوس ہادی صاحب نے کی، جبکہ مہمانِ خصوصی کے طور پر ایڈوکیٹ سپریم کورٹ آف انڈیا و قانونی مشیر جمعیۃ علماء اتر پردیش مولانا سید کعب رشیدی نے کلیدی خطاب فرمایا۔
قوم کو بیداری کی اشد ضرورت: قاضیِ شہر حافظ عبد القدوس ہادی
قاضیِ شہر نے افتتاحی خطاب میں افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ:
"ہماری قوم بہت مشکل سے جاگتی ہے۔ اعلانات، اشتہارات اور پمفلیٹ کے باوجود وہ بیداری پیدا نہیں ہوئی جس کی ضرورت ہے۔ وقت کم ہے — اب بھی اگر ہم نے اپنے دستاویزات مکمل نہ کئے تو آنے والی نسلوں کو نقصان ہوگا۔”
انہوں نے زور دیا کہ ایس آئی آر سروے اور اوقاف کی جائیدادوں کے اندراج کو سنجیدگی سے لیا جائے تاکہ قوم کے بنیادی حقوق محفوظ رہ سکیں۔ قاضیِ شہر نے کہا کہ یہ محض ایک انتظامی عمل نہیں بلکہ قوم کے تشخص، ووٹ اور اوقاف کے تحفظ کی لڑائی ہے۔
قانونی وضاحت: امید سینٹرل پورٹل پر رجسٹریشن نہیں بلکہ اپلوڈنگ ضروری
مولانا سید کعب رشیدی ایڈوکیٹ سپریم کورٹ نے اپنے تفصیلی خطاب میں کہا کہ:
“امید سینٹرل پورٹل کوئی نیا رجسٹریشن پلیٹ فارم نہیں، بلکہ پہلے سے وقف بورڈ میں رجسٹرڈ جائیدادوں کی تفصیل اپلوڈ کرنے کے لیے ہے۔ جو جائیدادیں وقف بورڈ میں درج ہیں، صرف وہی اپلوڈ کی جائیں۔”
انہوں نے واضح کیا کہ وقف ایکٹ میں ترمیم کے بعد جمعیۃ علماء ہند نے ملک گیر سطح پر اس کے خلاف مضبوط آواز اٹھائی اور پارلیمنٹ سمیت جے پی سی (Joint Parliamentary Committee) کے سامنے مؤقف پیش کیا۔ رشیدی صاحب نے کہا کہ:
“وقف جائیدادوں کے تحفظ کے لیے ہمیں قانونی طور پر باخبر ہونا ضروری ہے، کیونکہ لاعلمی سب سے بڑا نقصان ہے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ اگر کوئی جائیداد ٹرسٹ یا سوسائٹی کے تحت چل رہی ہے تو اس پر وقف ایکٹ لاگو نہیں ہوتا، اس لیے متولیان کو اپنے قانونی اسٹیٹس کو سمجھ کر درست کارروائی کرنی چاہیے۔
ایس آئی آر ووٹر لسٹ سروے کی اہمیت پر زور
قاضیِ شہر نے ایس آئی آر ووٹر لسٹ سروے کے حوالے سے کہا کہ:
“یہ عمل ہر شہری کے لیے لازمی ہے۔ ووٹر لسٹ میں اپنے نام، 2003 اور 2005 کی فہرستوں کے مطابق چیک کریں، انومریشن فارم کی کاپی رکھیں، اور نوجوانوں کی ٹیمیں تشکیل دیں جو بی ایل او (BLO) کی مدد کریں۔”
انہوں نے مزید بتایا کہ:
“الیکشن کمیشن کا ہیلپ لائن نمبر 1950 عوام کے لیے کھلا ہے، جس پر کسی بھی مسئلے کی فوری شکایت درج کرائی جا سکتی ہے۔”
علماء، مفتیان و معززین کی کثیر شرکت
اجلاس میں شہر کے ممتاز علماء کرام، مفتیان عظام، ائمہ مساجد، مدارس کے اساتذہ اور معزز شہری بڑی تعداد میں شریک ہوئے، جن میں
مولانا محمد فروغ مظاہری، مفتی مسیح الدین قاسمی، مولانا حذیفہ قاسمی، مفتی سہیل قاسمی، مولانا عبدالقادر قاسمی، قاری محی الدین مظاہری، مفتی عمر فاروق ہادی قاسمی، مفتی شہباز عالم قاسمی، مولانا ابوبکر ہادی قاسمی، مولانا محمد نعمان قاسمی
اور دیگر علماء شامل تھے۔
تمام شرکاء نے قومی بیداری اور دینی املاک کے تحفظ کے اس عزم کا اعادہ کیا کہ:
“ہم اپنے اوقاف، ووٹر لسٹ اور دستاویزات کے تحفظ کے لیے بروقت اقدامات کریں گے تاکہ قوم کا تشخص، ادارے اور مستقبل محفوظ رہیں۔”
یہ تربیتی اجلاس محض ایک میٹنگ نہیں بلکہ ایک تحریکِ بیداری کا آغاز تھا۔ جس کا مقصد یہ پیغام دینا تھا کہ "وقت نکلنے سے پہلے جاگ جاؤ، تاکہ آنے والی نسلیں تمہیں یاد رکھیں، تمہارے موقوفات نہیں روئیں۔”





