علماء، ائمہ، دانشوران کی نشست میں مولانا سجاد نعمانی مہمان خصوصی ہوں گے، مولانا امین الحق عبداللہ قاسمی کا اعلان
کانپور(محمد عثمان قریشی) 28 ستمبر بروز اتوار شہر کانپور ایک عظیم علمی و تاریخی اجتماع کا گواہ بننے جا رہا ہے۔ انجمن جانثاران صحابہ وہ اہل بیت کانپور کی جانب سے شہر کے تاریخی حلیم کالج گراؤنڈ میں تاریخ ساز عظمتِ حسن و معاویہ کانفرنس کا انعقاد ہوگا جس میں ملک و بیرونِ ملک کے ممتاز علماء و دانشوران شریک ہوں گے۔ اس کانفرنس میں ممتاز اسلامی اسکالر، عالمی شہرت یافتہ مفکر، مفسرِ قرآن، پیرِ طریقت اور ملت کے معتبر رہنما مولانا خلیل الرحمن سجاد نعمانی کی آمد ہورہی ہے۔
اس موقع پر مولانا نعمانی کی بابرکت موجودگی سے استفادہ کے لئے اسی روز صبح 10 بجے شہر کی قدیم و مرکزی درسگاہ مدرسہ جامع العلوم جامع مسجد پٹکاپور میں مدرسہ مہتمم الحاج محی الدین خسرو تاج کی سرپرستی میں ایک خصوصی اصلاحی مجلس کا انعقاد طے پایا ہے جس میں شہر کے علمائے کرام، ائمہ مساجد، مدارس و مکاتب کے اساتذہ، حفاظِ کرام اور دیگر اہلِ دانش شریک ہوں گے۔
کانفرنس کے روح رواں اور خصوصی نشست کے نگراں مولانا امین الحق عبداللہ قاسمی نے مدرسہ جامع العلوم میں میٹنگ کے بعد بتلایا کہ مولانا نعمانی کی شخصیت کسی تعارف کی محتاج نہیں۔ آپ کو قرآن و سنت کی بصیرت افروز تعبیر، امت کے اجتماعی مسائل پر گہری نظر اور اتحادِ امت کے لئے غیر معمولی جدوجہد کے باعث علمی دنیا میں نمایاں مقام حاصل ہے۔ دنیا کے مختلف علمی مراکز اور بین الاقوامی کانفرنسوں میں آپ کی شرکت اور خطابات کو سنجیدہ علمی حلقوں میں قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ مولانا نے مزید کہا کہ مولانا نعمانی کی آمد شہر کانپور کے لئے غیر معمولی اعزاز کی حیثیت رکھتی ہے۔ علمی و فکری میدان میں آپ کی جدوجہد، قرآنی معارف کی تشریح اور موجودہ دور کے پیچیدہ مسائل پر آپ کی رہنمائی کو اہلِ علم و دانش کی جانب سے ہمیشہ قدر کی نگاہ سے دیکھا گیا ہے۔
مولانا کے مطابق یہ اصلاحی نشست اہلِ اللہ کی صحبت کے ان فیوض کو تازہ کرے گی جو قلوب کی طہارت، ایمان کی تجدید اور عمل کی اصلاح کے لئے ضروری ہیں۔
مولانا نے مزید کہا کہ عظمتِ حسن و معاویہ کانفرنس اپنے موضوع کے اعتبار سے بھی نہایت اہمیت کی حامل ہے۔ اس میں بالخصوص حضرت حسن بن علی رضی اللہ عنہ اور حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کی عظمت، ان کی خدمات، امت کے لئے ان کے کردار اور باہمی صلح کی تاریخ ساز حکمت پر روشنی ڈالی جائے گی۔
مولانا نے شہر کے تمام طبقاتِ علم و دانش سے اپیل کی ہے کہ وہ وقت کی پابندی کے ساتھ ان دونوں مجالس میں شریک ہوں اور اس موقع کو اپنی علمی و روحانی زندگی میں ایک قیمتی سرمایہ بنائیں۔
میٹنگ میں روفی وکیع، مفتی عبدالرشید قاسمی، مولانا حبیب الرحمن قاسمی، مفتی اظہار مکرم قاسمی، قاری عبدالمعید چوہدری، مفتی معاذ قاسمی، مفتی محمد حسان قاسمی، مفتی سلطان قمر قاسمی، مولانا محمد جعفر جامعی، مولانا شاہد نفیس قاسمی، محمد سعد حاتم، قاری بدر الزماں قریشی بطور خاص شریک ر ہے۔