کانپور (محمد عثمان قریشی) مذہبی تعلیم سے دوری شناخت مٹا دے گی ان خیالات کا اظہار مولانا حذیفہ قاسمی نے ایک پروگرام کے دوران کیا. جمعیۃ علماء شہر ومجلس تحفظ ختم نبوت کانپور کے زیر اہتمام چل رہے چودہ روزہ استقبال رمضان و تفہیم دین شہر کے مختلف علاقوں میں منعقد کئے جارہے ہیں اسی کے تحت مدرسہ مرکز الاسلام پیچ باغ میں استقبال رمضان وتعلیمی مظاہرہ کے عنوان سے ایک جلسہ منعقد ہوا بچوں نے شاندار تعلیمی مظاہرہ پیش کیا جس کی نظامت کے فرائض مفتی رضا اللہ نے انجام دیا۔
اس کے بعد استقبال رمضان کے عنوان سے مولانا محمد ذاکر خان صاحب قاسمی نے خطاب کیا. انہوں نے بتایا کہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم رمضان سے پہلے رمضان کی تیاری کیا کرتے تھے. رجب اور شعبان کے مہینے میں روزہ رکھتے تھے اور انسان روزے کے ذریعے سے ہی اپنے آپ کو گناہوں سے بچا سکتا ہے اس لیے شریعت نے انسانوں پر روزے فرض فرمایا ہے تاکہ انسان اپنے گناہوں کے مادے کو کم کر سکیں اور سیدھے راستے پر چلنے کے لیے تیار ہوسکے۔
جلسے کے مہمان خصوصی مولانا محمد حذیفہ نے خطاب میں بچوں کے سرپرستوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ اس دور میں ہر علاقے میں مکاتب کا قائم کرنا کتنا اہم ہے اس کو بیان نہیں کیا جا سکتا مسلمانوں کی نسل کو مٹانے کے لیے مختلف دور میں مختلف تنظیمیں قائم کی یہاں تک کہ تاتاریوں نے بھی مسلمانوں کے ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا تھا لیکن اللہ رب العزت نے مسلمانوں کی کیسی حفاظت فرمائی کہ انہیں کے گھر میں ایک چراغ جلا دیا ہے اور جن لوگوں نے اپنے آپ کو مذہبی تعلیم سے دور رکھا ان کی شناخت مٹ گئی ان کا ملک مٹ گیا ان کی عبادت گاہیں مٹ گئیں اور ان کے بڑے بڑے مدرسے اور مراکز مٹ گئے جو مذہبی تعلیم سے دوری بناتا ہے اس کے ساتھ ایسا ہی معاملہ ہوتا ہے اس کا نام و نشان مٹ جاتا ہے ہم اپنے بچوں کو اسکولو ں کے حوالے کر کے ان کے مذہب سے ان کے دین سے کھلواڑ کرتے ہیں اور وہ غیروں کے ہاتھ میں جا کر کے پھنس جاتے ہیں اور راستے سے بھٹک جاتے ہیں۔
آخر میں جمعیت علماء کانپور کے نائب صدر مولانا انیس خان قاسمی کی دعاؤں پر جلسے کا اختتام ہوا اس سے قبل مفتی رضا اللہ مظاہری نے مدرسے کا تعارف اور اس کی کارگزاری پیش کی اس کے بعد بچوں کو رزلٹ کے ساتھ انعامات تقسیم کیے گئے.
جلسہ میں بطور خاص مولانا محمد سعد خاں ندوی،مولانا مطلوب عالم ندوی، مولانا محمد شاہد ندوی، مولانا محمد رفیع قاسمی، مولانا فرقان صاحب جامعی، حافظ محمد منتظر، ماسٹر محمد معاذ، انجینیئر محمد ارشاد، مولانا حشمت اللہ قاسمی، حافظ محمد امن، اورانکے علاوہ دیگر لوگ موجود رہے۔