کانپور (محمد عثمان قریشی) آپ تمام عالم کے لیے رحمت العالمین بن کے آئے بیواؤں اور یتیموں پہ شفقت کرنے والے بن کے آئے ۔
نعت کہنا یہ حضرت حسان کی سنت ہے لیکن نعت سن کر خوش ہونا اور تحفے پیش کرنا یہ حضور کی سنت ہے۔
ان خیالات کا اظہار مسجد رنگیان نئ سڑک کانپور کے پیش امام حافظ طاہر ظفر نیر صابری نے کیا۔
موقع تھا مسجد رنگیان میں سالانہ نعتیہ مشاعرہ کا جس کی صدارت کانپور شہر کے معمر استاذ الشعرا یاور وارثی نے کی نعتیہ شاعری کی خدمات کے اعتراف میں بزرگ شاعر حافظ ظہیر کانپوری کو علامہ قاری قاسم حبیبی یاور وارثی کے بدست شاعر نعت ٹرافی سے نوازا گیا عمیر برکاتی ایڈوکیٹ شاہ رخ کو عمدہ لہن میں نعت پڑھنے کے لیے بلبل باغ رسالت ٹرافی سے سرفراز کیا گیا ڈاکٹر جمال الدین نواز نے نعتیہ شاعری پر بہت عمدہ مضمون پڑھا حلیم مسلم کالج کے لائبریرین سید محمود نے ظہیر کانپوری کے لیے سپاس نامہ پڑھا اس کے بعد مشاعرے میں نعتیہ شاعری کا آغاز ہوا جس میں شعراء نے اپنا کلام پیش کی نظامت کے فرائض صاحبِ دل شاعر حنیف صابری نے انجام دیے ا پیش ہیں چنندہ اشعار۔
عشاق راہ طیبہ میں چلتے ہیں سر کے بل
میرے سر نیاز دکھا دے تو بن کے پاؤں
قاسم حبیبی
ظلمت باطل سے دنیا برسر پیکار تھی
ایسے میں آقا کی آمد مطلع انوار تھی
منیر انصاری
دھڑکنیں ان کے قدم رکھنے اٹھانے کی صدا
دل جسے کہتے ہیں وہ ان کا ہے گھر ہاں اور کیا
یاور وارثی
اب زندہ دفن ہوں گی زمیں میں نہ بیٹیاں
بے واؤں اور یتیموں کے غم خوار آ گئے
حافظ ظہیر کانپوری
جو بچ گئ ہے وہ وابستہ نبی ہو جائے
کہ اعتبار کے قابل یہ زندگی ہو جائے
اسلم محمود
یہی نہیں کہ وہی صاحب جمال آیا
مثال جس کی نہیں ہے وہ بے مثال آیا
حنیف صابری
سنا ہے جب سے کہ میں ہوں گداے سرور دیں
شہنشہی مری دہلیز پر پڑی ہوئی ہے
آصف صفوی
جب مرے مصطفی مسکرانے لگے
ہوش تیرہ شبی کے ٹھکانے لگے
کلیم دانش برکاتی
قبر کی تاریکی سے جب گھبرائیں ہم
ایسے میں پھر آپ کا آنا ہو جائے
اختر کانپوری
عظمت رسول دیکھیے مقتدی تھے سارے انبیاء
رونقیں حرم کی بڑھ گئیی نبیوں کا امام آ گیا
عتیق فتح پوری
اسی سے پیار ہے خلاق کائنات کو بھی
محمد عربی جس کو پیار آپ سے ہے
سید اطہر قادری
اک گلی سب سے الگ ہے ایک گھر سب الگ
ان کے ہونے سے ہوا طیبہ نگر سب سے الگ
جمال الدین نواز
مصطفی کے صدقے کا پی رہے ہیں ہم پانی
مصطفی کے صدقے کا ہاتھ میں نوالا ہے
دلشاد کانپوری
ان کے علاوہ عمیر برکاتی اور ایڈوکیٹ شاہ رخ نے بارگاہ رسول اکرم میں اپنی عقیدتوں کا خراج پیش کیا مشاعرہ میں بہت بڑی تعداد میں سامع مسلیان مسجد و معززین شہر موجود رہے۔