ہند،امریکہ دفاعی معاہدے کا خیر مقدم، سیتاپور میں ڈیفنس کوریڈور قائم کرنے کی تجویز پیش
لکھنٶ(ابوشحمہ انصاری) اتر پردیش کے سابق کارگزار وزیراعلیٰ اور بی جے پی کے سینئر رہنما ڈاکٹر عمار رضوی نے ایک روز قبل بھارت کے وزیرِ دفاع راج ناتھ سنگھ سے ان کی رہائش گاہ 17، اکبر روڈ، نئی دہلی پر ملاقات کی۔
ملاقات کے دوران ڈاکٹر رضوی نے وزیرِ دفاع کو ہند۔امریکہ کے درمیان دس سالہ دوطرفہ دفاعی معاہدہ انجام دینے پر مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ معاہدہ بھارت کی دفاعی صلاحیتوں اور عالمی سطح پر اس کی ساکھ کو مزید مستحکم کرے گا۔
ڈاکٹر رضوی نے کہا، یہ معاہدہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب بعض ہمسایہ ممالک ‘آپریشن سندھور’ پر سوالات اٹھا رہے تھے۔ اس معاہدے نے ان تمام آوازوں کو ہمیشہ کے لیے خاموش کر دیا ہے۔ یہ بھارت کی مضبوط سفارتی اور دفاعی پالیسی کی کامیابی کی علامت ہے۔
انہوں نے وزیرِ دفاع کے اُس بیان کو بھی سراہا جس میں انہوں نے امریکی وزیرِ دفاع کے ساتھ ملاقات کے دوران سمندری راستوں کے پُرامن استعمال پر زور دیا تھا۔ ڈاکٹر رضوی نے کہا کہ یہ فیصلہ نہ صرف بھارت و امریکہ بلکہ عالمی امن کے لیے بھی نہایت اہم اور متوازن قدم ہے۔
اس موقع پر ڈاکٹر رضوی نے ایک اہم تجویز بھی پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ سیتاپور ضلع میں وزارتِ دفاع کے کیمپس (Cantonment) کے تحت ہزاروں ایکڑ زمین برسوں سے غیر استعمال شدہ پڑی ہوئی ہے۔ اس زمین کا استعمال ملک کی دفاعی خود کفالت کے لیے کیا جانا چاہیے۔
ڈاکٹر رضوی نے کہا کہ اس علاقے میں ڈیفنس کوریڈور قائم کیا جا سکتا ہے، جہاں وزارتِ دفاع کے مختلف کارخانے اور پروڈکشن یونٹ کھولے جائیں۔ ان کے مطابق، اگر اس زمین کا صحیح استعمال کیا جائے تو ہزاروں نوجوانوں کو مستقل روزگار مل سکتا ہے، اور سائنس و ٹیکنالوجی میں تعلیم یافتہ نوجوانوں کو ملک کی خدمت کا موقع حاصل ہوگا۔
ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں کے درمیان قومی سلامتی، دفاعی پالیسی اور نوجوانوں کے روزگار جیسے موضوعات پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ ڈاکٹر عمار رضوی نے بھارت کو دفاعی میدان میں خود انحصاری کی سمت لے جانے کی وزیرِاعظم نریندر مودی کی قیادت کی بھی تعریف کی۔





