انجمنوں کی میٹنگ میں تیاریوں کا خاکہ پیش، جمعیۃ علماء نے جلوس کی خدمت کو اپنے لئے اعزاز قرار دیا
کانپور (محمد عثمان قریشی) جمعیۃ علماء شہر کانپور کے زیر اہتمام و زیر قیادت 12 ربیع الاول کے موقع پر ایشیاء کے سب سے بڑے، تاریخی و قدیمی 113 ویں جلوسِ محمدی ﷺ کی تیاریوں کے سلسلے میں انجمنوں کے ذمہ داران کی ایک اہم میٹنگ ڈاکٹر حلیم اللہ خان کی صدارت اور مولانا امین الحق عبداللہ قاسمی کی نگرانی میں جمعیۃ بلڈنگ رجبی روڈ میں منعقد ہوئی۔
میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے مولانا امین الحق عبداللہ قاسمی نے کہا کہ جلوسِ محمدی ﷺ کی خدمت جمعیۃ علماء کیلئے اعزاز و سعادت ہے۔ یہ جلوس کسی ایک جماعت، مسلک یا طبقہ سے مخصوص نہیں، بلکہ اس ہستی سے منسوب ہے جو تمام انسانیت کیلئے رحمت بن کر آئی۔ اس لئے اس کی شان و شوکت کو باقی رکھنا، اس کا ادب و احترام ملحوظ رکھنا اور آداب کی پاسداری کرنا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔
انہوں نے شرکاء کو نصیحت کی کہ جلوس میں لاؤڈ اسپیکروں کا ضرورت سے زیادہ استعمال نہ کیا جائے، ساؤنڈ کی مقررہ حدود کا خیال رکھا جائے، کھانے کی تقسیم منظم اور مہذب انداز میں ہو، اور شریک افراد غسل کرکے، سفید لباس و خوشبو لگا کر جلوس میں شامل ہوں۔
مولانا نے مزید بتایا کہ 12 ربیع الاول کو صبح نمازِ فجر کے فوراً بعد رجبی گراؤنڈ میں انجمنوں کو ٹوکن تقسیم کیے جائیں گے۔ انجمنوں کے ذمہ داران وقت کی پابندی کریں اور ترتیب سے جلوس میں شامل ہوں۔ انہوں نے وضاحت کی کہ اگر جلوس جمعہ کے دن نکلے تو آغاز دوپہر 2 بجے ہوگا۔ ڈاکٹر حلیم اللہ خان نے انجمنوں کے ذمہ داران کا استقبال کرتے ہوئے جمعیۃ علماء کی خدمت سے واقف کرایا۔
مولانا محمد اکرم جامعی نے جلوسِ محمدی ﷺ کے تاریخی پس منظر پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ 1912ء میں مسجد مچھلی بازار کا ایک حصہ انگریز حکومت نے شہید کردیا تھا۔ اس کے خلاف احتجاج اور شہداء کی یاد میں یہ جلوس نکالا گیا جو آج بھی قائم ہے۔ انہوں نے بتایا کہ آزادی کے بعد کے فسادات میں جب کوئی جلوس نکالنے کو تیار نہ تھا تو جمعیۃ علماء کے کارکنوں نے اپنی جانوں کی پرواہ کیے بغیر جلوس برپا کیا۔ تب سے آج تک جمعیۃ علماء ہی اس کی قیادت کر رہی ہے۔
زبیر احمد فاروقی نے قاضی حسین احمد،شمیم فاروقی، مولانا مبین الحق قاسمیؒ، مولانا انوار احمد جامعیؒ اور مولانا متین الحق اسامہ قاسمیؒ کی خدمات کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ جلوس دراصل مسلمانوں کے نظم و اتحاد کا عظیم مظاہرہ ہے۔
اس کے علاوہ محمد عرفان (اصلاحِ معاشرہ کمیٹی) نے لوڈروں کے استعمال پر بات کی، سید عظمت علی نے جمعیۃ علماء کی خدمات کو سراہا، پرویز احمد نے اصلاحِ معاشرہ کمیٹی کا تعارف کرایا، محمد ذیشان نے تیاریوں کی کمیوں کو اجاگر کیا، شارق نواب نے انتظامیہ کی گائیڈ لائن پر عمل کی تاکید کی اور محمد حماد نے جلوس میں منظم شمولیت پر زور دیا۔
میٹنگ کا آغاز قاری مجیب اللہ عرفانی کی تلاوتِ قرآن سے ہوا، مولانا امین الحق عبداللہ قاسمی نے نعتِ رسول ﷺ پیش کی جبکہ نظامت کے فرائض مفتی اظہار مکرم قاسمی نے انجام دیے۔ اجلاس میں جمعیۃ علماء کے ذمہ داران اور انجمنوں کے سوا سو سے زائد نمائندگان شریک رہے۔