انسانیت سب سے بڑا دھرم ہے، ہم سب بھارتی ہیں: نظیفہ زاہد
بارہ بنکی/ لکھنؤ (ابو شحمہ انصاری) آل انڈیا گنگا جمنی تحریک کی قومی صدر نظیفہ زاہد نے راجستھان کی راجدھانی جے پور کے اپنے دورے کے دوران منعقدہ عاملہ اجلاس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں یکجہتی اور سالمیت کو فروغ دینے کی کوششوں میں مسلم سماج کو آر ایس ایس کی کوششوں کی مخالفت نہیں بلکہ اس کی حمایت کرنی چاہیے۔
نظیفہ زاہد نے کہا کہ ہمارے ملک میں کئی تنظیمیں قومی یکجہتی کو مضبوط کرنے کا کام کر رہی ہیں۔ ایسے میں اگر راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) اس سمت میں کام کر رہا ہے تو مسلم برادری کو اس کی مخالفت کرنے کے بجائے اس کی حمایت کرنی چاہیے۔
حالیہ دنوں نئی دہلی میں مسلم علمائے کرام کی ایک میٹنگ میں آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت نے شرکت کی تھی۔ اس اجلاس میں ائمہ کے ساتھ ہندو مسلم کے درمیان فاصلے کم کرنے، مندر۔مسجد مکالمہ بڑھانے اور گوروکل و مدارس کے طلبہ کے درمیان باہمی سمجھ کو فروغ دینے پر تبادلۂ خیال ہوا۔ موہن بھاگوت نے زور دیا کہ سب کو “بھارتی” کی ایک مشترکہ پہچان بنانی چاہیے اور یہ تصور بدلنا چاہیے کہ ہندو اور مسلم کبھی ساتھ نہیں رہ سکتے۔
سوشل میڈیا پر اس میٹنگ کو لے کر مسلم سماج میں مخالفت دیکھنے کو ملی۔ اس پر نظیفہ زاہد نے کہا کہ آر ایس ایس کا یہ قدم ملکی مفاد میں ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ سن 2019 میں جمعیت علمائے ہند کے قومی صدر مولانا ارشد مدنی بھی موہن بھاگوت سے ملاقات کر چکے ہیں، جس کی گنگا جمنی تحریک نے بھی حمایت کی تھی۔
مشن “یکجہتی” پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے نظیفہ زاہد نے کہا کہ انسانیت ہی سب سے بڑا دھرم ہے۔ ہم کسی بھی مذہب سے تعلق رکھتے ہوں لیکن ہم سب بھارتی ہیں اور ہمیں ملک کی یکجہتی میں اپنا حصہ ڈالنا چاہیے۔