ماہ مبارک میں روزہ،تراویح کا اہتمام فرمائیں، رمضان کی قدر اور اس کا احترام کریں،
بلاتفریق مذہب غریبوں، یتیموں،بیواؤں اورانسانیت کی خدمت کریں
الشریعہ ہیلپ لائن جاری کرتے ہوئے کل ہنداسلامک علمی اکیڈمی کے مفتیان کرام کی عوام سے دردمندانہ اپیل
کانپور (محمد عثمان قریشی) دور جدید میں پیش آنے والے نئے اور پیچیدہ مسائل کے حل کیلئے سابق قاضی شہر مولانا محمد متین الحق اسامہ قاسمی ؒ کی قائم کردہ شہر کانپور کے جید علماء و مفتیان پر مشتمل کل ہند اسلامک علمی اکیڈمی کے صدر مفتی اقبال احمد قاسمی،جنرل سکریٹری مولانا خلیل احمد مظاہری، نائب صدرمفتی عبد الرشید قاسمی، مولانا امین الحق عبداللہ قاسمی و دیگر اراکین نے لوگوں کے نماز، روزہ، تراویح،زکوٰۃ، فطرہ، حج و قربانی میں دینی معلومات اور اسلامی رہنمائی کے لئے رمضان ہیلپ لائن (Ramzan Help line) بنام ”الشریعہ ہیلپ لائن“جاری کرتے ہوئے تمام مسلمانوں خصوصاً اہالیان کانپور سے اپیل کی ہے کہ رمضان المبارک کے اس مبارک موقع پر رمضان ہیلپ لائن (Ramzan Help line) سے استفادہ کریں۔
اللہ رب العزت ہر سال یہ مبارک مہینہ (ماہ رمضان) امت مسلمہ کو عطا فرماتا ہے جس میں اللہ پاک کی خاص رحمتیں و برکتیں نازل ہوتی ہیں۔ بندوں کی دعائیں بطور خاص قبول کی جاتی ہیں اور نیک اعمال کا درجہ بڑھا دیا جاتا ہے، بے شمار خصوصیات کاحامل یہ مہینہ رحمت دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم کی امت کو ہی اللہ پاک نے بطور انعام عطا فرمایا ہے۔ دیگر امتوں کو یہ نعمت نہیں ملی اس لئے امت مسلمہ کا فرض ہے کہ وہ اس کی قدر دانی و شکرگزاری میں کوتاہی نہ کریں۔
اس رمضان کاسب سے پہلا حق یہ ہے کہ اس کا احترام کریں اور رمضان المبارک کے مخصوص اعمال کو بحسن و خوبی انجام دیں۔ رمضان المبارک کے خصوصی اعمال روزہ، تراویح، شب قدر کاقیام اعتکاف وغیرہ ہیں۔
روزہ: ہر عاقل بالغ مسلمان پر پورے مہینے روزہ رکھنا فرض ہے۔ مسافر، مریض اور معذور،بوڑھے لوگوں کو چھوڑ کر اچھے خاصے صحت مند افراد کا روزہ نہ رکھنا اور گرمی کی شدت کو برداشت کرنے سے اپنے کو عاجز سمجھ کر روزہ کی ہمت نہ کرنا یہ گناہ عظیم ہے جو اللہ کے عذاب کو دعوت دیتا ہے۔ اس سے بڑھ کر اللہ رب العزت کے غضب کو بھڑکانے والا یہ عمل ہے کہ اس ماہ مبارک میں کھلے عام پان گٹکھا، مسالہ سر عام کھایا پیا جائے اور مسلم محلوں میں دن دہاڑے چائے پان اور ہوٹلوں کو آباد رکھا جائے۔خدا کے واسطے رسول اللہ ﷺ کی شریعت کو مذاق نہ بنائیں اور رمضان کے تقدس کوپامال نہ کریں۔
تراویح:۔ پورے ماہ بیس رکعت تراویح اہتمام سے پڑھنا سنت متواترہ ہے اور تراویح میں پورے قرآن کا سننا بھی عظیم سنت ہے اس لئے ختم قرآن کی سنت پوری کرنے کے ساتھ ساتھ پورے ماہ رمضان بیس رکعت تراویح کا معمول اہتمام سے جاری رکھیں۔ چند دن میں قرآن پاک سن کر پھر تراویح ہی سرے سے چھوڑ دینا غلط طریقہ اور خلاف سنت ہے۔ اور عورتوں پر بھی تراویح کی نماز گھروں میں پڑھنا سنت مؤکدہ ہے۔
ختم قرآن:۔ قرآن کریم کا تراویح میں سننا سنانا بہت مبارک عمل ہے ایک ایک حرف پر دس نیکی اور پھر رمضان اور نماز میں پڑھنے کی وجہ سے کئی گنا اس نیکی میں اضافہ ہوتاہے۔ حدیث پاک میں ہے کہ بندہ اللہ کا سب سے زیادہ قرب کلام اللہ کی تلاوت کے ذریعہ حاصل کرتا ہے لیکن یہ نیکی اور اللہ کا قرب حاصل کرنے کیلئے ضروری ہے کہ قرآن پاک کو صحیح مخارج کے ساتھ ٹھہر ٹھہر کراور تجویدکی رعایت کے ساتھ پڑھا جائے۔
مفتی اقبال احمد قاسمی نے بتایا کہ جب قرآن پڑھا جائے تو پورے اہتمام وتوجہ سے سنے اور آواز نہ بھی سنائی دے تو قرآن کے ادب میں خاموشی سے متوجہ رہا جائے۔ یہ طریقہ کہ تراویح میں جلدی کلام پاک سننے سنانے کیلئے یا شب قدر کی راتوں میں شبینہ میں حفاظ کرام اپنی صلاحتیں اس طرح تیز پڑھنے میں صرف کرتے ہیں کہ یعلمون تعلمون کے سو اکچھ نہ سمجھ میں آئے اور سامعین بھی گپ شپ یا کھانے پینے میں لگے رہیں یہ نیکی برباد اور گناہ لازم کامصداق ہے۔
جلدی کلام پاک ختم کرنے کی صورت میں عموماً بے ادبی ہوتی ہے۔ اس لئے اگر چند دنوں میں کلام پاک سننے سنانے کی ضرورت ہو تو ہمت سے سارے مقتدیوں کو کلام پاک اول سے آخر تک نماز میں متوجہ ہو کر سننا چاہئے اور حفاظ کرام کو جلدی کے فراق میں صحت و تجوید سے غفلت نہیں برتنی چاہئے۔
حفاظ کرام سے بھی گزارش ہے کہ اللہ کی سب سے آخری کتاب اور نبی کریم علیہ السلام کا عظیم زندہ جاوید معجزہ آپ کے سینہ میں موجود ہے اس کی قدر کریں حفاظ کرام کو یہ زیب نہیں دیتا کہ نبی علیہ السلام کی عظیم سنت داڑھی اور شرعی لبا س کو چھوڑ کر تراویح کی امامت کے منصب کو سنبھالیں۔ فقہا کرام نے داڑھی منڈانے والے حافظ کے پیچھے قرآن سننے کو مکروہ لکھا ہے لہٰذا اس سنت کو چھوڑنے سے توبہ کیجئے اور اللہ و اس کے رسول کی خوشنودی کی فکر کیجئے۔
شب قدر و اعتکاف:۔ رمضان کے آخری عشرہ میں شب قدر ہے اور اعتکاف بھی آخری عشرہ میں سنت مؤکدہ علی الکفایہ ہے۔ لیکن عموماً یہ عشرہ بازار کی نذرہو جاتا ہے لہٰذاروز روز بازار میں چکر کاٹنے کے بجائے کفایت شعاری کے ساتھ کسی ایک دن یہ کام انجام دے کر اپنے اوقات کو زیادہ سے زیادہ مسجد میں گزاریں۔
آخری عشرہ میں تلاوت، دعاء، تسبیح،نوافل، توبہ واستغفار کا اہتمام مزید بڑھا دینا چاہئے۔ اللہ پاک ہماری کوتاہیوں کی اصلاح فرمائے اور رمضان مبارک کی برکات سے نوازے۔ گھر کے کسی ایک فرد کو اعتکاف میں بٹھائیں اور عورتیں گھروں میں اعتکاف کا اہتمام کریں۔
زکوٰۃ وفطرہ: ماہ رمضان، اللہ کی راہ میں خاص طور سے زیادہ سے زیادہ خرچ کرنے کا بھی مہینہ ہے جیسا کہ نبی کریم علیہ السلام کی سخاوت کا اندازاس ماہ میں بہت بڑھ جاتا تھا اس لئے جو حضرات صاحبِ نصاب ہیں ان پر تو اپنے سال کے پورے ہونے کا حساب لگاکر اپنے مال کا ڈھائی فیصد مستحقین زکوۃ پر خرچ کرنا فرض ہے اور رمضان کا ماہ گزرنے پر اپنے اور اپنے نابالغ بچوں کی طرف سے فطرہ ادا کرنے کا اہتمام بھی واجب ہے۔
باقی نفلی صدقات وغیرہ کا بھی بطور خاص اہتمام کرنا چاہئے خصوصا مدارس کے سفراء اور چندہ وصول کرنے والوں کی راحت کا بھی بھر پور خیال رکھنا چاہئے ان کو بار بار بلوانے اور چکر لگانے سے پرہیز کریں۔
ہمدردی ومواسات:۔ غریبوں اور کمزور طبقات کا بھر پور تعاون کیا جائے خصوصاً یتیموں، بیواؤں اور محلے کے پریشان حال لوگوں کو افطار وسحری میں یاد رکھیں ان کو عید کی خوشیوں میں شامل کریں، ضروری سامان کے پیکٹ بنابناکر گھروں میں پہنچائیں۔ امدادی رقم سے غیر مسلم غرباء کی مدد کریں۔اس مہینہ کو رحمت دوعالم صلی اللہ علیہ وسلم نے غم خواری اور ہمدردی کا مہینہ قرار دیا ہے اس کا تقاضہ ہے کہ ہم فراخ دل کے ساتھ غریبوں کی خدمت کریں۔
مفتی عبدالرشید قاسمی نے بتایاکہ اعمال کی قیمت اور قبولیت اسی وقت ہوتی ہے؛ جب کہ ان کو سنت وشریعت کے مطابق ادا کیا گیا ہو اور یہ مسائل سے واقفیت کے بعد ہی ہوسکتا ہے اور رمضان میں نسبتاً اعمال صالحہ اور عبادات میں اضافہ ہوتا ہے اور قدم قدم پر مسائل کی ضرورت پیش آتی ہے، چنانچہ آپ کا رمضان کا بابرکت مہینہ صحیح گزرے اور آپ کے اعمال شریعت اسلامی کے مطابق انجام پائیں اور آپ کو بروقت پیش آمدہ مسئلہ کا اسلامی طریقہ معلوم ہوجائے، اس کے لیے کل ہند اسلامک علمی اکیڈمی نے حسب سابق امسال بھی الشریعہ ہیلپ لائن شروع کی ہے۔
حسب ذیل Ramzan Help line نمبرات آپ سفر پر ہوں یا گھر پر، مرد ہوں یا خواتین، ان ہیلپ لائن (Ramzan Help line) نمبرات سے فائدہ اٹھائیں اور عبادات واعمال عمدہ اور جاندار بنائیں اور ہم اراکین کو بھی دعوات صالحہ میں یاد رکھیں۔
Ramzan Help line No
- مولانا مفتی اقبال احمد قاسمی
- 9450120937
- مولانا خلیل احمد مظاہری
- 9889370978
- مولانا مفتی عبد الرشید قاسمی
- 9984181490
- مولانا امین الحق عبد اللہ قاسمی
- 9839848686
- مولانا محمد انعام اللہ قاسمی
- 9935588996
- مولانا محمد انیس خاں قاسمی
- 9936705786
- مولانا مفتی محمد عثمان قاسمی
- 8423779585
- مولانامفتی عزیز الرحمن قاسمی
- 7860334030
- مولانا مفتی سعد نور قاسمی
- 9721259870
- مولانا مفتی محمد دانش قاسمی
- 9335899572
- مولانا حفظ الرحمان قاسمی
- 8953747748
- مولانا مفتی اظہار مکرم قاسمی
- 9696314272
- مولانا مفتی مفتاح حسین قاسمی
- 9140596695
- مولانا مفتی سعود مرشد قاسمی بانکوی
- 7844048601
- مولانا مفتی محمد واصف قاسمی
- 8859816832
- مولانا مفتی محمد معاذقاسمی
- 8423123693
- مولانا مفتی شاہد اقبال قاسمی
- 9453996022
- مولانا امیر حمزہ قاسمی
- 8887812391
- مولانامفتی عاقب شاہد قاسمی
- 8799203760
- مولانامفتی سلطان قمر قاسمی
- 9045137565
- مولانامفتی محمد حسان قاسمی
- 8081910441
- مولانا محمد ذکوان قاسمی
- 7302601454
- حافظ محمدالماس
- 9236780084
- مولانا محمدحذیفہ قاسمی
- 8187931787
مولانا امین الحق عبداللہ قاسمی نے انتظامیہ سے درخواست کی کہ وہ رمضان المبارک میں بجلی، پانی، اور مسلم محلوں میں صفائی ستھرائی کا خاص خیال رکھیں۔ بطور خاص سحری، افطاری اور تراویح کے وقت بجلی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔
پریس کانفرنس میں مفتی اقبال احمد قاسمی، مولانا خلیل احمد مظاہری، مفتی عبد الرشید قاسمی، مولانا امین الحق عبد اللہ قاسمی کے علاوہ مولانا محمد انیس خاں قاسمی، مولانا محمد انعام اللہ قاسمی،مولانا مفتی سید محمد عثمان قاسمی، مولانا مفتی سعود مرشد قاسمی،مولانا مفتی حفظ الرحمان قاسمی،مفتی سعد نور قاسمی، مفتی محمد دانش قاسمی، مفتی اظہار مکرم قاسمی، و دیگر عہدیداران موجود تھے۔
[…] اور رمضان کی برکتوں سے بھرپور مستفید ہو سکیں۔ماہ صیام ہیلپ لائن میں مفتیاں کرام و علماء کے رابطہ جاتی اور واٹس اپ […]