نومبر کے آخری ہفتے میں ہوگا پانچویں بین الاقوامی اردو۔ہندی عالمی کانفرنس کا انعقاد
لکھنؤ (ابوشحمہ انصاری)اردو اور ہندی کے باہمی فروغ کے عزم کے تحت پانچویں بین الاقوامی اردو۔ہندی عالمی کانفرنس کے سلسلے میں ایک اہم میٹنگ چیئرمین کانفرنس اور سابق کارگزار وزیر اعلیٰ ڈاکٹر عمار رضوی کی زیرِ صدارت ان کی رہائش گاہ دارالامان، علی گنج، لکھنؤ میں منعقد ہوئی۔
میٹنگ کا آغاز شرکاء کے پُرتپاک استقبال سے ہوا۔ ڈاکٹر رضوی نے کہا کہ کانفرنس کی پہلی چار نشستیں غیر معمولی کامیابی کے ساتھ منعقد ہو چکی ہیں، اور ان میں تمام اراکین کا کردار کلیدی اور قابلِ تحسین رہا ہے۔
انھوں نے کہا کہ ان کانفرنسز کے انعقاد سے ملک و بیرونِ ملک اردو زبان کے فروغ اور اس کے وقار میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
گزشتہ شام منعقد اس میٹنگ میں چیئرمین کانفرنس نے مزید کہا کہ اردو اور ہندی دو ایسی زبانیں ہیں جو ہندوستان کی مشترکہ تہذیب اور ثقافت کی نمائندہ ہیں، اور ان کا باہمی فروغ ہم آہنگی، رواداری اور ادبی تعلقات کو مضبوط بناتا ہے۔
میٹنگ کے دوران پانچویں کانفرنس کے آئندہ پروگرام کا بھی تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ کانفرنس کا افتتاح ایرا میڈیکل یونیورسٹی میں ہوگا، دوسرے دن کا سیمینار لکھنؤ یونیورسٹی میں منعقد کیا جائے گا، اور مشاعرہ مولانا آزاد انسٹیٹیوٹ آف ہیومینٹیز، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، محمود آباد میں ہوگا۔
سیمینار میں اردو زبان و ادب کے فروغ اور تاریخی خدمات پر روشنی ڈالی جائے گی، جس میں خاص طور پر اردو زبان و ادب کے ڈیجٹائزیشن میں سنجیو صراف کی خدمات، پنڈت رتن ناتھ سرشار کی شاعری، اور منشی نول کشور کی ادبی خدمات کو اجاگر کیا جائے گا۔
اسی ضمن میں یہ بھی طے پایا کہ پانچویں بین الاقوامی اردو۔ہندی عالمی کانفرنس کی سوینئر (یادگاریہ) کی ادارت سید آصف زماں رضوی کریں گے، جبکہ منعقد ہونے والی کانفرنس میں دانشوروں کے علمی مقالات کی ترتیب و اشاعت ڈاکٹر موسیٰ رضا کے ذمے ہوگی۔
مشاعرہ کے انتظام و انصرام کی نگرانی ڈاکٹر منتظر قائمی انجام دیں گے، جبکہ میڈیا، نشر و اشاعت کی ذمہ داری معروف صحافی ابوشحمہ انصاری کو سونپی گئی ہے، جو اپنی پیشہ ورانہ مہارت کے ساتھ یہ فریضہ بحسن و خوبی انجام دیں گے۔
اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ اختتامی اجلاس دسمبر کے پہلے ہفتے میں مولانا آزاد انسٹی ٹیوٹ آف ہیومینٹیز، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، محمود آباد میں منعقد کیا جائے گا۔ انتظامات کو مؤثر اور منظم بنانے کے لیے پانچ کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں، جن میں افتتاحی اجلاس، علمی سیمینار، مشاعرہ، ثقافتی پروگرام اور میڈیا رابطہ کمیٹی شامل ہیں۔ ہر کمیٹی کے لیے ذمہ داران کی نامزدگی بھی طے کی گئی تاکہ اختتامی اجلاس کو یادگار اور کامیاب بنایا جا سکے۔
میٹنگ میں متعدد ممتاز علمی، ادبی اور سماجی شخصیات نے شرکت کی، جنہوں نے کانفرنس کے اغراض و مقاصد، آئندہ لائحہ عمل اور اردو۔ہندی کے فروغ میں اپنی تجاویز پیش کیں۔ شرکاء نے اتفاقِ رائے سے کہا کہ اس نوع کی عالمی کانفرنسیں زبان و تہذیب کے رشتوں کو مضبوط کرنے میں سنگِ میل ثابت ہوتی ہیں۔
اس موقع پر ڈاکٹر منتظر قائمی، فرقان احمد بیگ، ابوشحمہ انصاری، ڈاکٹر موسیٰ رضا، آصف زماں رضوی، مرزا اسلم بیگ اور دیگر شخصیات موجود رہیں۔
اجلاس کے اختتام پر چیئرمین کانفرنس ڈاکٹر عمار رضوی نے تمام اراکین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ میٹنگ آئندہ پروگرام کے کامیاب انعقاد کی سمت ایک اہم قدم ہے۔ انھوں نے امید ظاہر کی کہ یہ کانفرنس اردو اور ہندی کے درمیان تہذیبی پل کا کردار ادا کرے گی اور عالمی سطح پر ہندوستانی زبانوں کا وقار مزید بلند کرے گی۔