By using this site, you agree to the Privacy Policy and Terms of Us
Accept
NewsG24UrduNewsG24UrduNewsG24Urdu
  • سرورق
  • آج کل
  • سیاست
  • عالمی خبریں
  • سپورٹ کریں
  • Hindi
Search
  • اتصل
  • مقالات
  • شكوى
  • يعلن
© NewsG24 Urdu. All Rights Reserved.
Reading: بزمِ ایوانِ غزل کا عظیم الشان طرحی مشاعرہ منعقد
Share
Notification Show More
Font ResizerAa
NewsG24UrduNewsG24Urdu
Font ResizerAa
  • سرورق
  • آج کل
  • سیاست
  • عالمی خبریں
  • سپورٹ کریں
  • Hindi
Search
  • سرورق
  • آج کل
  • سیاست
  • عالمی خبریں
  • سپورٹ کریں
  • Hindi
Have an existing account? Sign In
Follow US
NewsG24Urdu > Blog > ادبیات > بزمِ ایوانِ غزل کا عظیم الشان طرحی مشاعرہ منعقد
ادبیات

بزمِ ایوانِ غزل کا عظیم الشان طرحی مشاعرہ منعقد

Last updated: مئی 26, 2025 3:11 شام
newsg24urdu 1 ہفتہ ago
SHARE

     سعادت گنج،بارہ بنکی(ابوشحمہ انصاری) سعادت گنج کی سرگرم و فعال ادبی تنظیم "بزمِ ایوانِ غزل” کے زیرِ اہتمام ایک عظیم الشان طرحی مشاعرہ استاد شاعر عاصی چوکھنڈوی کی صدارت میں آئیڈیل انٹر کالج محمد پور باہوں کے وسیع ہال میں منعقد ہوا جس میں بطور مہمانِ خصوصی لکھنؤ سے آئے ہوئے مشاعروں کی دنیا کے نامور اور ہر دلعزیز شاعر سلیم تابش نے شرکت کی، جبکہ مہمانانِ اعزازی کی حیثیت سے اثر سیدنپوری اور مہمانِ ذی وقار کے طور پر دانش رامپوری شریک ہوئے، اس عظیم الشان طرحی نشست کی نظامت کے فرائض اسلم سیدنپوری نے اپنے مخصوص و مختلف انداز میں بحسن و خوبی انجام فرمائے مشاعرے کا آغاز اسد بارہ بنکوی صفدر گنجوی کی نعت پاک سے ہوا اس کے بعد دئے گئے مصرع طرح

        "دردِ تنہائی میں ہوتا ہے اثر شام کے بعد” 

پر باقائدہ طور پرطرحی مشاعرہ شروع ہوا، پروگرام بہت ہی زیادہ کامیاب رہا، پسندیدہ اشعار کا انتخاب نذرِ قارئین ہے ملاحظہ فرمائیں۔

پھول پتھر پہ کھلیں آگ سے پانی نکلے

- Advertisement -
Ad imageAd image

وہ اگر چاہے تو ہو جائے سحر شام کے بعد

              عاصی چوکھنڈوی

میکدہ، رند ہےساقی ہے چھلکتے ساغر

میکشوں کی یہاں ہوتی ہے سحر شام کے بعد

           سلیم تابش لکھنوی

- Advertisement -

سارا دن دوڑتا رہتا ہوں برائے روزی

میری تخئیل کا ہوتا ہے سفر شام کے بعد

           ذکی طارق بارہ بنکوی

- Advertisement -

وہ بلا سکتا ہے مجھ کو بھی سحر ہونے تک

اس لئے باندھ لیا رختِ سفر شام کے بعد

            اثر سیدنپوری

ایک درویش نے سائل سے کہا سمجھا کر

تم بھی کھایا نہ کرو لقمہء تر شام کے بعد

             دانش رامپوری

بےقراری کے سبب کو جو سمجھنا ہے تجھے

تو زمینِ دلِ مضطر پہ اتر شام کے بعد

            راشد ظہور

جب تلک دن ہے جدھر چاہے ادھر اڑ لے تو

نوچ ڈالیں گے ترے اپنے ہی پر شام کے بعد

            ظہیر رامپوری

جن کو پرواز پہ ناز اپنی بہت ہے  "اسلم”

ان پرندوں کے بھی تھک جاتے ہیں پر شام کے بعد

           اسلم سیدنپوری

زیست میں آئے گا اک ایسا مقام اے "بزمی”

ختم ہوجائے گا خوابوں کا سفر شام کے بعد

           مشتاق بزمی

تاکہ دنیا سے مجھے کوئی بھی رغبت نہ رہے

کردیا چاک تمنا کا جگر شام کے بعد

            شفیق رامپوری

کچھ سمجھ میں ہی نہیں آتا ہے میرے "جامی”

ڈھونڈتی رہتی ہے کس کو یہ نظر شام کے بعد

            آفتاب جامی

پیار کی بات بھی کرنا یہاں مشکل ہے "رفیق”

لوگ پھیلاتے ہیں نفرت کی خبر شام کے بعد

            راشد رفیق

چشمِ عالم نے ہے دیکھا کہ ہوس کے چلتے

حیواں بن جاتے ہیں کچھ چند بشر شام کے بعد

           ارشد بارہ بنکوی

جب بھی خوابوں میں نظر آیا ثمر شام کے بعد

جل اٹھی جسم کی ہر شاخِ شجر شام کے بعد

          انجم رامپوری

چاند کا نور بھی شرما اٹھے اس کے آگے

رخ سے چلمن کو اٹھا دے وہ اگر شام کے بعد

           سحر ایوبی

مے کی جانب کبھی رخ بھی نہیں کرتا  "عاصم”

جام ہونٹوں کا ترے ملتا اگر شام کے بعد

          عاصم اقدس

لپٹے رہتے ہیں جو پیروں میں تحفظ کے لئے

کاٹ دیتے ہیں وہی لوگ شجر شام کے بعد

           ماہر بارہ بنکوی

اے "نعیم” اس پہ نچھاور یہ دل و جاں کردوں

میرا محبوب اگر آئے ادھر شام کے بعد

           نعیم سکندرپوری

اس سے بچھڑے ہوئے یوں مجھ کو زمانہ گزرا

عکس اس کا ابھی آتا ہے نظر شام کے بعد

          قمر سکندرپوری

جھانکنے آتا ہے جب چاند سے رخ والا وہ

جگمگا اٹھتے ہیں سب روزنِ در شام کے بعد

           ابوذر انصاری

    ان شعراء کے علاوہ قیوم بہٹوی، مصباح رحمانی اور طالب نور نے بھی اپنا اپنا طرحی کلام سنایا اور شعراء و سامعین سے خوب داد و تحسین حاصل کی سامعین میں ماسٹر محمد وسیم، ماسٹر محمد قسیم، ماسٹر محمد حلیم اور ماسٹر محمد راشد کے نام بھی قابلِ ذکر ہیں۔

       "بزمِ ایوانِ غزل” کا آئندہ ماہانہ طرحی مشاعرہ مندرجہ ذیل مصرع طرح 

   "شمعِ امید جل رہی ہے ابھی”

قافیہ :- جل

ردیف:- رہی ہے ابھی

پر بتاریخ 29/ جون کو ہوگا۔

1Like
0Dislike
100% LikesVS
0% Dislikes

You Might Also Like

بزمِ مدنی کے زیرِ اہتمام یادِ مائل میں سجی چراغوں جیسی شعری شام

ادارہ علم وفن اور اسلوب آرگنائزیشن کے زیر اہتمام اعزازی تقریب

انجمن خاکسار مدینہ کے زیرِ اہتمام جلسہ سیرت النبی و نعتیہ مشاعرہ منعقد

شہر کے محلہ نبی گنج میں بزم عزیز کا ماہانہ طرحی مشاعرہ منعقد

اردو اور ہندی نے معاشرے کو جوڑنے کا کام کیا ہے: ڈاکٹر عمار رضوی

TAGGED:ادبی نشستبزمِ ایوان غزلطرحی مشاعرہطرحی مشاعرہ بارہ بنکیمشاعرہ
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp LinkedIn Telegram Email Copy Link Print
Previous Article بھارت پاک: جنگی تنازعات کا ممکنہ حل و تدابیر
Next Article مرد و خواتین، دونوں کو ساتھ لے کر چلے گی جمعیۃ علماء ہند
Leave a review

Leave a review جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Please select a rating!

بزمِ مدنی کے زیرِ اہتمام یادِ مائل میں سجی چراغوں جیسی شعری شام
مصنف و ادیب مفتی شعیب رضا نظامی فیضی کو "امام احمد رضا ایوارڈ” تفویض
قربانی خلوص و تقویٰ کا مظہر: مولانا شان محمد جامعی
مخلص نہیں کوئی بھی اردو زبان کا؟
علی گڑھ لنچنگ معاملے پر آئی ڈی آر ایف کی فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ جاری

Advertise

ہمارا موبائل اپلیکیشن ڈاؤن لوڈ کریں

NewsG24بھارت میں پروپیگنڈہ خبروں کے خلاف ایک مہم ہے، جو انصاف اور سچائی پر یقین رکھتی ہے، آپ کی محبت اور پیار ہماری طاقت ہے!
© NewsG24 Urdu. All Rights Reserved.
  • About Us
  • TERMS AND CONDITIONS
  • Refund policy
  • سپورٹ کریں
  • Privacy Policy
  • پیام شعیب الاولیاء
  • Contact us
Welcome Back!

Sign in to your account

Lost your password?