کانپور: (محمد عثمان قریشی) آزادی کا پہلا دور 1768 میں مسلم جنگ قائد ین نے شروع کیا تھا ان خیالات کا اظہار "تحفظ آئین ہند اور ہمارے اسلاف کی قربانیاں“ میں کیا گیا شہری جمعیۃ علماء کانپور کے زیر اہتمام قاضی شہر حافظ و قاری عبدالقدوس ہادی نائب صدر جمعیۃ علماء اتر پردیش کی سرپرستی میں اور اصلاح معاشرہ کمیٹی کے کنوینر مولانا ابو بکر ہادی قاسمی کی نگرانی میں 26 جنوری یوم جمہوریہ کے سلسلہ میں پندرہ پروگرام بعنوان ”تحفظ آئین ہند اور ہمارے اسلاف کی قربانیاں“ عشرہ منعقد ہو رہے ہیں،
ان پروگراموں میں آئین ہند میں ہمارے جمہوری حقوق، ملک کے تئیں ہماری ذمہ داریاں اور فرائض کے بارے میں جانکاری دی جارہی ہیں یوم جمہوریہ کے موقع پر مذکورہ پروگرام کو کرانے کا مقصدیہ ہے کہ ہماری نوجوان نسل میں ملک و قوم کے تئیں محبت اور مجاہدین قوم کے تئیں عزت و احترام پیدا کیا جانا ہے۔
آج اس سلسلہ کا چوتھا پروگرام مسجد حسین ٹھیکیدار قلی بازار کانپور میں بعد نماز مغرب منعقد ہوا۔ پروگرام کو خطاب کرتے ہوئے مولانا محمد شاکر قاسمی استاذ جامعہ عربیہ اشاعت العلوم قلی بازار کانپور نے کہا کہ عام طور پر یہ کہاجاتا ہے کہ انگریزوں کے خلاف مسلح جدوجہد کا آغاز 1857 سے ہوا، یہ ایک غلط مفروضہ ہے جو جان بوجھ کر عام کیا گیا ہے تا کہ1857 سے سو برس پہلے جس تحریک کا آغاز ہوا اور جس کے نتیجے میں بنگال کے سراج الدولہ، حیدر علی نے 1768 میں، سلطان ٹیپو نے 1791 میں، مولوی شریعت اللہ اور دادو میاں نے 1816ء میں اور سید احمد شہید نے 1831ء میں انگریزوں کے خلاف جو باقاعدہ جنگیں لڑیں وہ سب تاریخ کے غبار میں دب جائیں، اور اہل وطن یہ نہ جان سکیں کہ مسلمانوں کے دلوں میں انگریزوں کے خلاف نفرت کی چنگاری اس دن سے سلگ رہی تھی جس دن انہوں نے اپنے ناپاک قدم اس سرزمین پر رکھے تھے اور تجارت کے نام پر سیاسی اور فوجی اثر ورسوخ حاصل کر کے یہاں کے حکمرانوں کو بے دست و پا کر دیا تھا۔
سو سال تک مسلمان پوری طاقت اور قوت کے ساتھ اپنے علماء کی قیادت میں ان سے نبرد آزما ر ہے، یہاں تک کہ یکم مئی 1856 کو تحریک آزادی کی جدو جہد کا دوسرا دور شروع ہوا اور غیر مسلم اہل وطن نے بھی جد و جہد آزادی میں اپنی شرکت درج کرائی۔
جب ظلم کیا جا رہا تھا اسی وقت عقائد کو تباہ و برباد کرنے کیلئے نصاب تعلیم بھی پیش کیا گیا، جس سے باشندگان ہند کے عقائد و نظریات تباہ و برباد ہو کر رہ جائے لیکن بالآخر تمام مظالم کو برداشت کرتے ہوئے ہندوستان کے مجاہدین آزادی نے اپنا فطری حق حاصل کرلیا جس کو آزادی کہا جاتا ہے۔
آج ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم اپنے ملک کی آزادی، ملک کی سرحدوں اور جمہوریت کی حفاظت کریں۔ تقریب میں اہل مصلیان سمیت علاقائی لوگ موجود تھے۔ تقریب کا اختتام شہید ٹیپو سلطان و دیگر جنگ آزادی میں شہید ہونے والے مجاہدین کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ملک میں امن و امان کی دعا کے ساتھ ہوا۔
[…] شیطانی عمل گھر کرلیتے ہیں۔اس سے قبل جلسہ کا آغاز قاری انعام الحق فریدی نے تلاوت قرآن پاک سے کیا۔ مولوی محمد مسعود نے نعت و […]