By using this site, you agree to the Privacy Policy and Terms of Us
Accept
NewsG24UrduNewsG24UrduNewsG24Urdu
  • سرورق
  • آج کل
  • سیاست
  • عالمی خبریں
  • سپورٹ کریں
  • Hindi
Search
  • اتصل
  • مقالات
  • شكوى
  • يعلن
© NewsG24 Urdu. All Rights Reserved.
Reading: عدیل منصوری کے شعری مجموعہ "فکر و نظر” کی تقریب رونمائی
Share
Notification Show More
Font ResizerAa
NewsG24UrduNewsG24Urdu
Font ResizerAa
  • سرورق
  • آج کل
  • سیاست
  • عالمی خبریں
  • سپورٹ کریں
  • Hindi
Search
  • سرورق
  • آج کل
  • سیاست
  • عالمی خبریں
  • سپورٹ کریں
  • Hindi
Have an existing account? Sign In
Follow US
NewsG24Urdu > Blog > ادبیات > عدیل منصوری کے شعری مجموعہ "فکر و نظر” کی تقریب رونمائی
ادبیات

عدیل منصوری کے شعری مجموعہ "فکر و نظر” کی تقریب رونمائی

Last updated: جون 16, 2025 10:05 صبح
newsg24urdu 3 دن ago
عدیل منصوری کے شعری مجموعہ "فکر و نظر" کی تقریب رونمائی
عدیل منصوری کے شعری مجموعہ "فکر و نظر" کی تقریب رونمائی
SHARE

مقررین نے عدیل منصوری کی فنّی، تدریسی اور ادبی خدمات کو زبردست خراجِ تحسین پیش کیا

بارہ بنکی (ابوشحمہ انصاری)اردو ٹیچرس ویلفیئر ایسوسی ایشن اتر پردیش، کاروان انسانیت اور مانوتا پبلک اسکول کے اشتراک سے صدر جمہوریہ ہند سے اعزاز یافتہ ممتاز شاعر و استاد عدیل منصوری کے پہلے شعری مجموعہ فکر و نظر کی شاندار تقریبِ رونمائی مانوتا پبلک اسکول بنکی ٹاؤن میں منعقد ہوئی۔ اس یادگار ادبی محفل کی صدارت معروف ادیب و دانشور ڈاکٹر عصمت ملیح آبادی نے فرمائی۔

اس موقع پر مہمانِ خصوصی جناب عبدالمبین، اسسٹنٹ ڈائریکٹر محکمہ بیسک تعلیم، نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عدیل منصوری ہمارے محکمہ کے نمایاں اور قابل اساتذہ میں شامل ہیں۔ ان کی قابلیت کا اعتراف ہی ہے کہ انہیں صدرِ جمہوریہ ہند کی جانب سے نیشنل ٹیچر ایوارڈ سے نوازا گیا۔ ان کی شاعری بھی نہایت عمدہ، سادہ اور سلیس ہے جو قاری کے دل میں اترتی ہے۔

ڈاکٹر عبیداللہ چودھری نے کہا کہ عدیل منصوری اس دور میں اردو زبان و ادب کے خاموش خدمت گار ہیں۔ شاعری انہیں وراثت میں ملی ہے کیونکہ ان کے والد مرحوم حکیم مولوی امین بیدل بارہ بنکوی، اپنے وقت کے معروف شاعر و ادیب تھے۔ کتاب کے مطالعے کے بعد ہر صاحبِ ذوق نے ان کے شعری شعور پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔

ڈاکٹر انور حسین خاں نے عدیل منصوری کے تدریسی پہلو کے ساتھ ان کے ادبی ذوق پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ ان کا پہلا شعری مجموعہ ہے، ان شاءاللہ مستقبل میں بھی ان کی فکری کاوشیں منظر عام پر آئیں گی۔ ان کا مستقبل نہایت تابناک ہے۔

- Advertisement -
Ad imageAd image

اختر جمال عثمانی نے کہا کہ عدیل منصوری کی شخصیت کے کئی روشن پہلو ہیں؛ وہ معلم ہیں، اردو کے بے لوث خادم ہیں اور ایک عمدہ شاعر بھی۔ ان کے کلام میں قدیم و جدید دونوں رنگوں کی حسین آمیزش ہے۔

ڈاکٹر ایس ایم حیدر نے اپنے مقالے میں کہا کہ عدیل منصوری نہایت خلیق اور خوش اخلاق انسان ہیں، اسی لیے ان کی شاعری میں اعلیٰ اخلاقی اقدار کی جھلک ہر جگہ دیکھی جا سکتی ہے۔ مذہبی رنگ کے اشعار بھی ان کی غزلوں میں جابجا موجود ہیں۔ وہ اردو زبان و ادب کی ترویج و اشاعت کے لیے ہمہ وقت کوشاں ہیں اور اپنی شاعری کے ذریعے بھی زبان کی خدمت انجام دے رہے ہیں۔ فکر و نظر کا مطالعہ زیادہ سے زیادہ افراد کو کرنا چاہیے۔

خلیل احسن نے تمام مہمانانِ گرامی کا تعارف کراتے ہوئے اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عدیل منصوری میرے چھوٹے بھائی ہیں اور ان کے فن و شخصیت میں والد مرحوم کی تربیت کا بھرپور عکس نمایاں ہے۔ ان کے اشعار کو سن کر اور گھر کے ادبی ماحول سے متاثر ہو کر انہوں نے درس و تدریس کے ساتھ شاعری کا سفر شروع کیا۔ امین بیدل کے خانوادے سے یہ پہلا شعری مجموعہ منظر عام پر آیا ہے، جو ہم سب کے لیے باعثِ فخر و سعادت ہے۔

صدرِ جلسہ ڈاکٹر عصمت ملیح آبادی نے فکر و نظر کی اشاعت پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ اس مجموعہ کلام کے مطالعے سے واضح ہوتا ہے کہ آج بھی اساتذہ کی صف میں شعری فکر کرنے والے اہلِ قلم موجود ہیں۔ جس طرح بیسک تعلیم کے شعبے میں انہوں نے اپنی محنت اور لگن سے ایک مقام حاصل کیا ہے، وہ وقت دور نہیں جب ان کی شاعری بھی عوام میں مقبولیت حاصل کرے گی۔

اس موقع پر ممتاز شعرا خلیل فریدی (رائے بریلی)، عزم گونڈوی، فاروق عادل (لکھنؤ)، فیض خمار، نصیر انصاری اور معید رہبر نے فکر و نظر اور عدیل منصوری کی شاعری کے حوالے سے اپنے منظوم کلام پیش کر کے سامعین سے خوب داد وصول کی۔

- Advertisement -

مہمانان کی گلپوشی اور یادگاری مومنٹو پیش کرنے کی سعادت سید ظفر اقبال، طارق جیلانی اور رام کمار مصرا ایڈوکیٹ نے حاصل کی۔

اس تقریب میں شرکت کرنے والوں میں ڈاکٹر سید صبیح احمد، معراج الحسن ندوی، ذکی طارق بارہ بنکوی، ماسٹر اسرار، ماسٹر شعیب، عبدالمجید اقبال صابری، رفیع احمد سحر ایوبی، محمد شکیل منصوری، عبید احسن، محمد فیصل، افاق علی، محمد حسنین، حافظ محمد حسان ذوالنورین، ماسٹر زبیر، صغیر احمد، شبیر احمد، فضیل احمد خان، سید ذکریا، شکیل انصاری اور دیگر کئی معزز شخصیات شامل تھیں۔

جلسے کی نظامت کے فرائض معروف ناظم شکیل گیاوی صاحب نے بخوبی انجام دیے۔

- Advertisement -
0Like
0Dislike
50% LikesVS
50% Dislikes

You Might Also Like

سلیم تابش: سادگی، سچائی اور شعور کا شاعر

بزمِ مدنی کے زیرِ اہتمام یادِ مائل میں سجی چراغوں جیسی شعری شام

ادارہ علم وفن اور اسلوب آرگنائزیشن کے زیر اہتمام اعزازی تقریب

بزمِ ایوانِ غزل کا عظیم الشان طرحی مشاعرہ منعقد

انجمن خاکسار مدینہ کے زیرِ اہتمام جلسہ سیرت النبی و نعتیہ مشاعرہ منعقد

TAGGED:شعری مجموعہعدیل منصوریفکر و نظر
Share This Article
Facebook Twitter Whatsapp Whatsapp LinkedIn Telegram Email Copy Link Print
Previous Article قومی یکجہتی اور انسدادِ دہشت گردی" ایک روزہ نیشنل سمپوزیم قومی یکجہتی اور انسدادِ دہشت گردی” ایک روزہ نیشنل سمپوزیم
Next Article ایثار و وفا کے پیکر تھے حضرت عثمان غنی
Leave a review

Leave a review جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Please select a rating!

سلیم تابش: سادگی، سچائی اور شعور کا شاعر
امارت شرعیہ اترپردیش کا تربیتی کیمپ26اور25 جون کو
ایثار و وفا کے پیکر تھے حضرت عثمان غنی
عدیل منصوری کے شعری مجموعہ "فکر و نظر” کی تقریب رونمائی
قومی یکجہتی اور انسدادِ دہشت گردی” ایک روزہ نیشنل سمپوزیم

Advertise

ہمارا موبائل اپلیکیشن ڈاؤن لوڈ کریں

NewsG24بھارت میں پروپیگنڈہ خبروں کے خلاف ایک مہم ہے، جو انصاف اور سچائی پر یقین رکھتی ہے، آپ کی محبت اور پیار ہماری طاقت ہے!
© NewsG24 Urdu. All Rights Reserved.
  • About Us
  • TERMS AND CONDITIONS
  • Refund policy
  • سپورٹ کریں
  • Privacy Policy
  • پیام شعیب الاولیاء
  • Contact us
Welcome Back!

Sign in to your account

Lost your password?