کانپور (محمد عثمان قریشی) 10 فروری۔ مدرسہ الجامعة الاسلامیہ اشرف المدارس گدیانہ کا 35 واں سالانہ اجلاس بنام اشرف الانبیاءکانفرنس و جشن دستار بندی کانہایت ہی تزک و احتشام کے ساتھ انعقاد ہوا۔ جس میں فارغین مدرسہ کو سند اور رداء فضیلت سے نوازا گیا۔
جس میں 42 عددفارغین مدرسہ طلبہ و طالبات کو فضیلت ،حفظ اورقراءت کی سند، صافہ ،جبہ و ردا سے نوازا گیا اس موقع پر علماء،مشائخ ،خطبا ء،مقررین و ائمہ مساجد و مدرسین مدارس نے مشترکہ طور پر کہا کہ یہ دور علم و قلم کا دور ہے مذہب اسلام حصول علم اور فکر وتدبر کی اعلیٰ پیمانے پر ترغیب دلاتا ہے پیغمبر اسلام پر نازل ہونے والی پہلی آیت (اقرا)تعلیم کے متعلق ہے آپ اسلامی تاریخ کا مطالعہ کریں تو بخوبی معلوم ہوگا کہ پیغمبر اسلام جب مکہ کی سر زمین پر مبعوث ہوئے تو مکہ اور مدینہ میں صرف چند افراد لکھنا اور پڑھنا جانتے تھے لیکن پیغمبر اسلام نے حصول علم پر اس قدر زور دیا کہ آپ کے وصال ظاہری کے وقت ایک لاکھ چوبیس ہزار صحابہ کو زیور علم سے آراستہ و پیراستہ کر دیا تھا۔
پھر انھوں نے علم و قلم اور اخلاق محمدی ﷺکے ذریعہ ہر خطہ میں اپنی کامیابی اور فتح و نصرت کے پرچم لہرادیے علما ءنے کہا آدھی روٹی کھاﺅ بچوں کو پڑھاﺅ لہٰذا روٹی کپڑا مکان کا شوق کم کرو اور بچوں میں تعلیم کا شوق بڑھاﺅضرورت کے مطابق علم حاصل کرنا ہر مسلمان مرد و عور ت پر فرض ہے۔
اپنے صدارتی خطاب میں مولانا محمد ہاشم اشرفی نے کہا کہ والدین کی اطاعت بہت ضروری ہے ان کی نافرمانی اور اذیت رسانی حرام اور کبیرہ گناہ ہے، ان کی نافرمانی سے اللہ و رسول ناراض ہو تے ہیں، جو ماں باپ کی فرمانبرداری کرتا ہے اس پر جنت کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں اور جو ماں باپ کی نافرمانی کرتا ہے اس پر جہنم کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں لہٰذا اپنے ماں باپ کی فرماں برداری کریں۔
مولاناا شرفی نے مزید کہا کہ چوری ایسا برا عمل ہے جس کے متعلق آخرت میں سخت عذاب کے علاوہ دنیا میں بھی کافی سخت سزا سنائی گئی ہے چوری کبیرہ گناہ ہے حدیث شریف میں ہے کہ اگر کسی نے چوری کی تو اس نے اسلام کا پٹہ اپنے سر سے اتار دیا لہٰذا چوری جیسے حرام عمل سے ہر حال میں گریز کریں اور ایماندارانہ زندگی گزار کر اللہ و رسول کی رضا حاصل کریں۔
کچھوچھہ شریف سے تشریف لائے مقرر خصوصی سید محمدجلال الدین اشرف اشرفی الجیلانی نے کہا کہ اسلام نے پڑوسیوں کے حقوق کی بڑی تاکید کی ہے حدیث شریف میں ہے کہ جو مومن ہے اسے چاہیے کہ اپنے پڑوسی کے ساتھ عزت و احترام کا معاملہ کرے۔ اللہ کے نزدیک سب سے بہتر وہ شخص ہے جو اپنے پڑوسیوں کے حق میں بہتر ہے اسلامی تعلیمات تو یہاں تک کہتی ہیں کہ پہلے پڑوسی کو کھا نا کھلاﺅ ہرگز ہرگز تمھارا پڑوسی بھوکا نہ رہنے پائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جھوٹ سماج میں پھیلی ہوئی ایک لعنت ہے جس کی وجہ سے لڑائی جھگڑے ہر گھر میں ہوتے ہیں ہم سب کو جھوٹ سے بچنا لازمی ہے جب بندہ جھوٹ بولتا ہے تو اس کے منہ کی بدبو سے فرشتہ ایک میل دور ہو جاتا ہے جھوٹ بولنا گناہ کبیرہ ہے لوگوں کو ہنسانے کے لیے بھی جھوٹ نہیں بول سکتے کیونکہ جو ہنسانے کے لیے بھی جھوٹ بولتا ہے اس کے لیے ہلاکت ہے جھوٹ بولنے سے چہرے کا نور چلا جاتا ہے۔
قاضی شہر کوشامبی مولانا احمد حبیب نے اپنے بیان میں فرمایا کہ
زمین وغیرہ پر نا جائز قبضہ کرنا بہت برا عمل ہے جس نے دنیا میں کسی کا کوئی حق مارا تو اسے آخرت میں واپس کرنا پڑے گا اورسخت عذاب کا سامنا بھی کرنا پڑے گاحدیث شریف میں ہے کہ جو شخص کسی پر ظلم کر کے ایک بالشت بھر زمین لے گا قیامت کے دن ساتوں آسمانوں میں سے اتنی ہی زمین اس کے گلے میں طوق کے طور پر ڈال دی جائے گی لہٰذا کسی کی زمین جائےداد ،پلاٹ ،کھیت ،مکان،دوکان پر نا جائز قبضہ نہ کریں ورنہ دنیا و آخرت میں تباہی کے سوا کچھ ہاتھ نہ آئے گا۔
نو جوان خطیب مولانا محمد ادیب مصباحی الہ آبادی نے کہا کہ قرآن و حدیث میں زنا کو بدترین گناہ قرار دیا گیا ہے نیز اس کے متعلق دنیا و آخرت میں سخت سزائیں مقرر کی گئی ہیں۔ حدیث شریف کا مفہوم ہے کہ جب کوئی زنا کرتا ہے تو اس کا ایمان اس سے الگ ہو جاتا ہے۔ واضح رہے کہ اسلام نے زنا کو حرام اس لیے کیا تاکہ پاکیزہ معاشرہ تشکیل پا سکے اور لوگوں کی عزت و ناموس اور نسب کی حفاظت ہو سکے اور بیٹیوں کی عزت بھی محفوظ رہے۔
مولانا محمد قاسم مصباحی اشرفی نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج کل بہت سارے گھر صرف غیبت اور چغلی کی وجہ سے ٹوٹ جاتے ہیں اچھے خاصے رشتوں میں کڑواہٹ پیداہو جاتی ہے، یہ ایسی بدعملی ہے جس سے قبر میں سخت عذاب ہوتا ہے۔
حدیث شریف میں ہے کہ اللہ کے بدترین بندے وہ ہیں جو چغلی کریں دوستوں کے درمیان جدائی ڈالیں اور لوگوں میں عیب ڈھونڈیں لہٰذا ہم سب کو سچائی کے راستے پر گامزن ر ہ کر دنیا و آخرت کی بھلائی حاصل کرنا چاہیے
فتح پور سے آئے ہوئے مولانا معین الدین اشرفی نے کہا کہ بہتان گناہ کبیرہ ہے بہتان لگانے سے ہمیں پرہیز کرنا چاہیے جو شخص کسی پر کوئی الزام لگائے جھوٹی بات منسوب کرے تو وہ دوزخ میں ڈالا جائے گا۔
کانفرنس کے مہمان خصوصی عدنا ن رافع فاروقی ودیگر مہمانوں کا ہار پھول سے محمد رفیق منشی نے شاندار استقبال کیا۔ جلسہ کا آغازتلاوت کلام ربانی سے ہوا قاری کلیم نوری،یوسف رضا کانپوری، جمیل خیر آبادی، صابر فریدی ،اختر کانپوری، محمد حسن شبلی نے نعتیہ کلام پیش کیے۔ نظامت کے فرائض حافظ سبحان اللہ کانپوری نے بحسن و خوبی انجام دیے صلوٰة و سلام ،ملک میں امن امان ،ترقی ،خوشحالی کی دعا پر جلسہ کا اختتام ہوا ۔اس موقع پر خاص طور سے خورشید عالم ممبر کونسل،مختار خان وارثی ،حاجی ابرر احمد وغیرہ کثیر افراد موجود رہے