کانپور/محمد عثمان قریشی/رمضان ہیلپ لائن پر پوچھے گئے سوالات کے جوابات حسب ذیل ہیں سوال: مسواک کرتے وقت مسواک کے کچھ ریشے روزہ دار کے حلق کے نیچے اتر گۓ، تو کیا روزہ ٹوٹ جاۓ گا؟
جواب: روزہ یاد رہتے ہوۓ اگر کسی نے مسواک کے ریشے حلق کے نیچے اتار لیا اور اس کی مقدار چنے سے زیادہ ہے، تو روزہ ٹوٹ جاۓ گا۔
سوال: پہلی تکبیر کہتا ہوا امام کے ساتھ رکوع میں شامل ہوا، آیا نماز ہوئی یا نہیں؟
جواب: نماز شروع ہی نہ ہوئی ۔ پہلی تکبیر ( تکبیر تحریمہ ) کھڑے ہونے کی حالت میں کہنا فرض ہے۔ اگر پہلی تکبیر کہتا ہوا جھکا اور حد رکوع تک پہنچ گیا تو نماز نہ ہوئی ۔
سوال: روزہ یاد ہوتے ہوئے جان بوجھ کر منہ بھر قے کی تو روزہ رہا یا نہیں؟
جواب : قصدا منہ بھر قے کی اور روزہ دار ہونا یاد ہے تو مطلقا روزہ جاتا رہا اور اس سے کم کی تو نہیں۔
سوال : اچانک منہ بھر قے ہو گئی اب سمجھا کہ روزہ ٹوٹ گیا اور کھا پی لیا تو شریعت کا کیا حکم ہے۔
جواب: بے اختیار قے ہوگئی اور اندر لوٹ کر کچھ نہ گئی ہو تو روزہ نہیں ٹوٹا۔ روزہ ٹوٹنے کی سمجھ غلط ہے اب اس پر قضا فرض ہے۔
سوال: دن میں روزہ کی نیت کیا پھر ٹوڑ دیا تو کیا حکم ہے؟
جواب: رات میں روزہ رمضان کی نیت نہ کی تھی بلکہ دن میں روزہ کی نیت کیا اور کسی وجہ سے توڑ دیا تو قضا فرض ہے کفارہ لازم نہیں۔ البتہ رات ہی سے روزہ رمضان کی نیت کی ہو اور روزہ توڑ دیا تو قضا اور کفارہ دونوں لازم ہے۔
ماہِ صیام ہیلپ لائن میں مفتیاں کرام و علماء کے رابطہ جاتی اور واٹس اپ نمبرات
- مفتی محمد الیاس خاں نوری (مفتی اعظم کان پور) 9935366726
- مفتی محمد هاشم اشرفی 9415064822
- مفتی محمد مہتاب عالم مصباحی 9044890301
- مولانا فتح محمد قادری 9918332871
- مفتی محمد حسان اختر علیمی9161779931
- مولانا قاسم اشرفی مصباحی ( آفس انچارج ) 8052277015
- مولانا غلام حسن قادری 7897581967
- مفتی گل محمد جامعی اشرفی 8127135701
- مولانا سفیان مصباحی 9519904761
- حافظ محمد ارشد اشرفی 8896406786
- جناب اقبال احمد نوری 8795819161