بارہ بنکی (ابوشحمہ انصاری) کل شب پرانی مچھلی منڈی کے پیچھے دلشاد منصوری کی رہائش گاہ پر مرحوم ڈاکٹر محمد احمد کی یاد میں ایک باوقار شعری نشست کا انعقاد کیا گیا۔ اس محفل کی سرپرستی بزرگ شاعر حسن نعیم نے کی، جبکہ صدارت استاد الشعراء احمد سعید حرف نے فرمائی۔ نظامت کے فرائض معروف ناظم مشاعرہ امیر فیصل لکھنوی نے انجام دیے۔ مہمان خصوصی کی حیثیت سے سینیئر صحافی جاوید اختر اور محمد عقیق پپو نے شرکت کی۔
محفل کا آغاز حافظ سلمان راعین کی پُرسوز تلاوت سے ہوا، جس نے سامعین کے دلوں کو منور کر دیا۔ نشست میں کہے گئے منتخب اشعار نذرِ قارئین ہیں:
ہوں غلام نبی اس لیے
دشمنوں سے بھی نفرت نہیں
احمد سعید حرف
دیکھ کر لاش سڑک پر کسی لاوارث کی
گاڑیاں لوگ گھماتے ہیں چلے جاتے ہیں
حسن نعیم
عمل ہوتا اگر ہے سنت سرکار کی خاطر
بلا ٹلتی ہے تنہا معتکف سے پوری بستی میں
مطیع اللہ حسینی
میرا کوئے زنداں میں دم کہیں نہ گھٹ جائے
دیر کیوں لگاتے ہو فیصلہ سنانے میں
شاداب انور
مخالفت پہ اتر آتے ہیں اندھیرے یہاں
چراغ جب بھی جلاتا ہوں روشنی کے لیے
حسان ساحر
بیچ آنگن میں یہ دیوار اٹھانے والا
وہ کوئی اور نہیں میرا سگا بھائی ہے
عتیق فتح پوری
کسی غریب کے دل سے کوئی شفق پوچھے
تمام عمر وہ مرتا ہے زندگی کے لیے
وثیق الرحمن شفق
اس موقع پر سلمان فتح پوری اور امیر فیصل لکھنوی نے بھی اپنا کلام پیش کیا، جسے سامعین نے بے حد سراہا۔
نشست میں اقبال منصوری، تاجدار منصوری، عبدالرحمن، نفیس منصوری، عظیم اللہ منصوری، اور انور منصوری کی خصوصی شرکت رہی، جنہوں نے محفل کے وقار میں اضافہ کیا۔ نشست کے دوران مرحوم ڈاکٹر محمد احمد کی علمی و ادبی خدمات کو خراجِ عقیدت پیش کیا گیا۔
اختتام پر مرحوم ڈاکٹر محمد احمد کے ایصالِ ثواب کے لیے دعائے مغفرت کی گئی، جس کے بعد شاداب انور نے تمام شعراء و سامعین کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔