ملک میں آئین کی حفاظت کیلئے میدان عمل میں آنا ہوگا: پرکاش امبیڈکر
کانپور🙁 محمد عثمان قریشی) آئین کی خلاف ورزی کو کیسے روکا جائے اس تعلق سے منداکنی میں آل انڈیا اقلیتی بورڈ کی جانب سے قاضئ شہر کانپور حافظ عبد القدوس ہادی(صدر آل انڈیا اقلیتی بورڈ)کی صدارت میں ملک کے حالات کے پیش نظر اور آئین کی حفاظت کیلئے شہر کی سماجی، مذہبی شخصیتوں کی ایک اہم میٹنگ منعقد ہوئی جس میں مہمان خصوصی کے طورپر آئین ساز ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کے پوتے محترم پرکاش امبیڈکر کی شرکت ہوئی۔
اس موقع پر پرکاش امبیڈکر جی (ممبئی) نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے حالات بد سے بدتر ہوتے جا رہے ہیں، ملک میں آئین کی خلاف ورزی ہو رہی ہے، جسے قطعی برداشت نہیں کیا جانا چاہئے، یہ سبھی جانتے ہیں کہ ملک میں جتنی بھی سماجی و سیاسی تنظیمیں ہیں آئین کے خلاف ہونے والے کاموں کی مخالفت تو کرتی ہیں لیکن میدان عمل میں کوئی سامنے نہیں آتا جس کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ اعلیٰ مقام پر بیٹھے افسران کے ذریعہ من مانے اور دباؤ والے فیصلے سنائے جا رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ کئی افسران زندگی کے اس دور میں ملے جنہوں نے یہ بتایا کہ کوئی بھی کام جو آئین کے خلاف ہوتا ہے جب انجام دیا جاتا ہے تو ملک میں عوام کے ذریعہ دباؤ بنایا جانا چاہئے لیکن ایسا نہیں ہوتا جس کے سبب ہمیں آئین کی خلاف ورزی پر مجبورکیا جاتا ہے، اس لئے اگر آئین کی بقاء کو سلامت رکھنا چاہتے ہیں تو آئین کے خلاف کسی بھی عمل کو برداشت نہیں کیا جانا چاہئے بلکہ اس کے خلاف میدان میں آنا چاہئے، پر امن طریقے سے احتجاج درج کرانا چاہئے تاکہ اعلیٰ مقام پر فائز افسران پر اس کا اثر پڑے اور وہ فیصلہ سنانے سے قبل کئی بار سوچیں.
آج ہمارے عوام میں یہ کمی آ گئی ہے کہ ہم اپنے حق کیلئے آواز نہیں اُٹھاتے ہیں۔ اس موقع پر قاضئ شہر کانپور نے کہا کہ آزاد ملک کو جمہوری نظام دینے کیلئے آئین جیسی عظیم چیز ہمیں دینے والے ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کے خانوادے کے چراغ جناب پرکاش امبیڈکر آج ہمارے درمیان آئین کی تحفظ و بقاء کیلئے موجود ہیں تو ہمیں بھی ملک میں ہو رہے مظالم کے خلاف قومی اتحاد قائم کرتے ہوئے متحد ہونا پڑے گا، تاکہ کسی بھی خلاف آئین عمل کو روکا جا سکے، جب ہم بلا تفریق مذہب و ملت متحد رہیں گے تو ہمارا حق دبانا آسان نہیں ہوگا.
ہمیں جان لینا چاہئے کہ اتحاد میں ہی ملک کی امن و سلامتی اور ترقی مضمر ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ایک بہت اچھا موقع ہے کہ جب ہمیں آپس میں بیٹھ کر اپنے ملک کے آئین کی بقاء و ا س کے تحفظ کیلئے فکر کرنے کی سعادت حاصل ہوئی اس کا ضرور کوئی مثبت نتیجہ نکلے گا۔ میٹنگ کو پاسٹر جتیندر، دھنی راؤ بودھ پینتھر و سردار پرویندر لارڈ نے بھی خطاب کیا۔
اس موقع پر میٹنگ میں مولانا عبد القادر قاسمی، مولانا ابوبکر ہادی قاسمی، دھنی راؤ بودھ پینتھر، سردار پرویندر لارڈ، پاسٹر جتیندر، مولانا شمیم جامعی، مولانا موسیٰ اشاعتی، مولانا وثیق ثاقبی، مولانا امجیب اکرام ندوی، محمد پرویز، حافظ منظر الاسلام، حافظ شاہ فہد،محمد ناصر وغیرہ موجود تھے۔