لکھیم پور: ملک و ملت کو درپیش مسائل اسلامو فوبیا، تحفظ مدارس، اور یکساں سول کوڈ کا جائزہ لینے اور ان کے حل کے لیے مؤثر لائحہ عمل مرتب کرنے کے مقصد سے جمعیۃ علماء وسطی زون اترپردیش کی مجلس عاملہ کا ایک روزہ اہم اجلاس منعقد ہوا۔
اجلاس کی صدارت مولانا اسلام الحق اسجد نے فرمائی. مولانا حکیم الدین قاسمی اور مولانا صدیق اللہ چودھری نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ اجلاس میں زون بھر سے 50 سے زائد اراکینِ عاملہ و مدعوئین خصوصی شریک ہوئے۔
مہمانِ خصوصی مولانا حکیم الدین قاسمی نے اپنے خطاب میں ملتوی شدہ اجلاسِ عام پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اللہ کے ہر فیصلے میں خیر ہے. ہر اچھی اور بری تقدیر اسی کی جانب سے ہے. ہمیں اس پر راضی رہنا چاہیے۔ انہوں نے تصحیح نیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ عبادت اور خدمت کا مجموعہ سنت کہلاتا ہے. تصوف درحقیقت خدمتِ خلق ہی کا دوسرا نام ہے۔
مزید کہا کہ آزمائشیں زندگی کا حصہ ہیں، آزمائشوں کے لیے ہمیں تیار رہنا چاہیے۔ ساتھ ہی اللہ سے رات کی تنہائیوں میں مدد طلب کرنے کی تاکید کی۔
مولانا صدیق اللہ چودھری نے کہا کہ جمعیۃ علماء کا بنیادی مقصد ملی مسائل میں تمام مسالک سے بالاتر ہوکر ایک پلیٹ فارم پر اتحاد پیدا کرنا ہے۔ انہوں نے غیر مسلم برادرانِ وطن کے ساتھ خوشگوار تعلقات قائم رکھنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
ممبر سازی کے حوالے سے رہنمائی کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسے صرف مدارس کے طلبہ تک محدود نہ رکھا جائے، بلکہ عام مسلمانوں کو بھی جمعیۃ علماء کی فکر اور خدمات سے روشناس کرایا جائے تاکہ زیادہ سے زیادہ نوجوان اس کا حصہ بنیں۔
اس موقع پر مرکز کی ہدایت کے مطابق زون سے 7 رکنی انتخابی کمیٹی تشکیل دی گئی جس میں صدر زون مولانا اسلام الحق اسجد قاسمی، جنرل سکریٹری مفتی ظفر احمد قاسمی، نگراں مولانا امین الحق عبداللہ قاسمی، مولانا عبدالمعید قاسمی فتح پور، حافظ سعید اختر بہرائچ، قاری عبدالمعید چودھری کانپور اور مفتی ہلال قاسمی سیتاپور کو شامل کیا گیا۔
زون کے صدر مولانا اسلام الحق اسجد قاسمی نے قرآن و حدیث کے دلائل سے خطاب کرتے ہوئے صلح حدیبیہ کا واقعہ بیان کیا اور کہا کہ اگر اللہ تعالیٰ چاہتا تو پیغمبرِ اسلامﷺ کو پہلے ہی اطلاع دے سکتا تھا کہ وہ عمرہ نہیں کر پائیں گے، مگر اللہ کی مشیت کے مطابق نبی کریمﷺ صحابہ کرام کے ہمراہ روانہ ہوئے اور مکہ مکرمہ سے محض 25 کلومیٹر قبل احرام کھولنے پر مجبور ہوئے۔
اس واقعے سے ہمیں یہ سبق ملتا ہے کہ اللہ کی مرضی کے بغیر ایک پتہ بھی نہیں ہل سکتا۔ انہوں نے اجلاس میں شریک کارکنان میں 10 اپریل کے پروگرام کے لیے جوش و جذبہ بھی بیدار کیا۔
ریاستی نائب صدر اور زون کے نگران مولانا امین الحق عبداللہ قاسمی نے نئی تاریخ کے تعین، مجلس عاملہ کی حیثیت، رپورٹنگ کے اصول، منتظمہ کے اراکین کی شرکت اور مصارف میں تعاون جیسے اہم نکات پر حوصلہ افزا گفتگو کی۔
زون کے جنرل سیکریٹری مفتی ظفر احمد قاسمی نے اجلاس کی نظامت کے فرائض انجام دیے. اجلاس کے آغاز میں گزشتہ کارروائی پڑھ کر سنائی، جس کی حاضرین نے توثیق فرمائی۔ انہوں نے اجلاسِ عام کے مقاصد اور ملک و صوبے کے حالات پر تفصیلی روشنی ڈالی۔
اجلاس میں یکساں سول کوڈ (UCC) کی مخالفت میں متفقہ طور پر ایک قرارداد منظور کی گئی، جس میں کہا گیا کہ:”یکساں سول کوڈ صرف مسلمانوں کا مسئلہ نہیں، بلکہ ملک کے تمام سماجی گروہوں، ذاتوں اور طبقات کے لیے نقصان دہ ہے۔ ہمارا ملک کثرت میں وحدت’کی اعلیٰ مثال ہے۔ اس تکثیریت کو نظر انداز کرکے جو بھی قانون بنایا جائے گا، وہ براہ راست ملک کی سالمیت اور وحدت کو نقصان پہنچائے گا۔ یہی وجہ ہے کہ جمعیۃ علماء UCC کی بھرپور مخالفت کرتی ہے۔”
اسلامو فوبیا سے متعلق تجویز میں کہا گیا کہ ملک میں اسلاموفوبیا اور نفرت کے واقعات میں اضافہ ہورہا ہے۔ سرکار کی نگاہوں کے سامنے اسلامو فوبیا سے متعلق واقعات کا ہونا زیادہ افسوس ناک ہے۔ ارباب اقتدار ان اسلامو فوبیا کے سد باب سے نہ صرف گریزاں ہیں بلکہ بی جے پی رہنماؤں کے نفرتی بیانات سے ملک کی فضا لگاتار مسموم ہورہی ہے۔ جمعیۃ علماء ہند جمہوریت، انصاف و مساوات کے تقاضوں کے خلاف اسلام دشمنی پر مبنی اقدامات پر روک لگانے کا مطالبہ کرتی ہے۔
تحفظ مدارس سے متعلق تجویز میں کہا گیا کہ مدارس سے وابستہ علماء اور فضلاء نے وطن کی آزادی اور تعمیر و ترقی میں قائدانہ کردار ادا کیا ہے۔ ملک کی سالمیت، تحفظ اور نوجوانوں میں ملک کے دفاع اور حب وطن کا جذبہ پیدا کرنے میں ان کا مثالی کردار ہے، دینی اور اخلاقی تعلیم کے ذریعہ مسلمانوں کو راہِ راست پر رکھنے، اخلاقی تربیت سے آراستہ کرنے اور جرائم سے محفوظ رکھنے میں مدارس اسلامیہ کے مد مقابل کوئی اور تنظیم یا ادارہ نہیں ہے۔ مدارس کے نظام میں سرکاری دخل اندازی ہمیں ہرگز منظور نہیں، ان کی آزادی اور خودمختاری دستور کے تئیں ہمارا بنیادی حق ہے اور ہم اس پر کوئی مصالحت کرنے کو تیار نہیں ہیں۔
اس موقع پر جمعیۃ علماء اترپردیش کے نائب صدر پروفیسر سید محمد نعمان شاہجہاں پوری، زون کے نائب صدر مولانا عبدالرب قاسمی فرخ آبادی سمیت دیگر اراکین نے بھی اجلاس سے خطاب کیا۔ اجلاس کی کامیاب میزبانی کے فرائض مولانا قاری احمد عبداللہ رسول پوری اور مولانا عبدالملک قاسمی نے انجام دیے۔
مجلس عاملہ کے اجلاس میں مذکورہ شخصیات کے علاوہ مولانا عبدالجبار قاسمی ہردوئی، مفتی عبدالرحمن قاسمی لہرپور، قاری محمد اسحاق قاسمی لکھیم پور، مولانا محی الدین قاسمی لکھیم پور، مولانا نورالدین احمد قاسمی کانپور، مولانا فریدالدین قاسمی کانپور، مست حفیظ رحمانی سیتاپور، مولانا مطیع الحق انظر لکھنؤ، مولانا مختار عالم مظاہری اناؤ، سید حسین احمد ہاشمی لکھنؤ، حافظ سعید اختر بہرائچ، مولانا مرشد قاسمی کوشامبی، مفتی اظہار مکرم قاسمی کانپور، مولانا شبیر قاسمی بہرائچ، مفتی صہیب قاسمی بہرائچ، قاری عبدالمعید چودھری کانپور، مولانا انصار احمد جامعی کانپور، مولانا کلیم احمد جامعی قنوج، مولانا اسماعیل قاسمی کانپور دیہات، حافظ شہباز محمودی فتح پور، مولانا ذوالفقار نقشبندی فرخ آباد، مولانا شعیب مبین مظاہری باندہ، مولانا عمران شاہجہاں پور، مولانا طارق قاسمی کانپور، مولانا سالم حیات اللہ قاسمی بہرائچ، مولانا ضیاء اللہ قاسمی جمعیۃ بکڈپو دہلی، مولانا غفران قاسمی بلگرامی ہردوئی، مولانا یاسر عبدالقیوم قاسمی ہردوئی، مولانا اعجاز ندوی سیتاپور، حافظ محمد عمران سیتاپور موجود رہے۔