غیر طرحی مشاعرے میں ممتاز شعراء کی شرکت، دل کو چھو لینے والے اشعار نے خوب داد حاصل کیا
بارہ بنکی (ابوشحمہ انصاری) شہر کے محلہ نبی گنج میں واقع بزم عزیز کے بانی اور صدر حضرت الحاج نصیر انصاری کے مکان پر عید ملن کی خوبصورت تقریب کا اہتمام کیا گیا۔ اس پُررونق موقع پر ایک غیر طرحی مشاعرے کا بھی انعقاد کیا گیا، جس میں مختلف علاقوں سے آئے ہوئے ممتاز شعراء نے شرکت کی۔
مشاعرے کی صدارت معروف شاعر آفاق سلطان پوری نے کی، جب کہ نظامت کے فرائض ہزیل انصاری لعل پوری نے بخوبی انجام دیے۔ مہمانانِ خصوصی کی حیثیت سے موسیٰ خان اشانت، عاشق رائے بریلوی، اور زکریا خلش لکھنوی شریکِ محفل رہے۔ اس باذوق شعری نشست میں شعراء نے دل کو چھو لینے والے اشعار پیش کیے، جنہیں سامعین نے بے حد پسند کیا۔چند منتخب اشعار قارئین کی نذر:
ہے رعب حسن کچھ ایسا کہ اس سے دل کی بات
جو کہنا چاہے بھی کوئی تو بے زباں ہو جائے
الحاج نصیر انصاری
کیوں دیکھنے میں جاؤں بھلا اسماں کا چاند
میرے لیے تو یار کا دیدار عید ہے
عاشق رائے بریلوی
وقت ملتا ہی نہیں ہے مسکرانے کے لیے
درد ہی باقی بچا بس گنگنانے کے لیے
موسیٰ خان اشانت
ایک نظر مجروح کر دے گی تجھے
بارہا اس دل کو سمجھانا پڑا
زکریا خلش لکھنوی
مئل نفرت کا اگر سب کے نہ من سے نکلا
کوئی مقصد نہ میرے شیر و سخن سے نکلا
ڈاکٹر ریحان علوی
ہم امام آپ کو بنا لیں گے
پہلے نیزے پہ اپنا سر رکھیے
ھزیل لعل پوری
باتوں کی لپلپاتی وہ تلوار چھوڑ دی
میں نے تو دشمنوں سے بھی تکرار چھوڑ دی
آدرش بارہ بنکوی
اس لیے ناراض ہیں مجھ سے یہ درباری بہت
ہاں حضوری کم ہے مجھ میں اور خودداری بہت
ارشاد بارہ بنکوی
زمیں مانگی تے ہم نے آگئے ہو اسماں لے کر
ضرورت ہو جہاں اس کی چلے جاؤ وہاں لے کر
مجیب ردولوی
آج کل وہ نظر مجھ کو آتا نہیں
چھپ گیا ہے نہ جانے کدھر عید میں
سرور کنتوری
وہ جب ملے تو بولے کہ جی بھر کے دیکھ لو
رخ سے نقاب آج اٹھائے ہوئے ہیں ہم
شمس ذکریاوی
جانور کی صفت کے انساں ہیں
وہ جو ہمدردیاں نہیں رکھتے
مسٹر امیٹوی
کوزے کی شکل یوں ہی نہیں ہے ملی ہمیں
چکر ہزار چاک پہ کھائے ہوئے ہیں ہم
طفیل زید پوری
یہ عالمگیر کیا ہیں کون ہیں کس ماں کے بیٹے ہیں
حقیقت سامنے آجائے گی شجرا بتانے سے
نفیس بارہ بنکوی
یہ جو نعرہ ہے جیو اور جینے دو اے بشر
وقت کہتا ہے عمل میں اس کو لانا چاہیے
بشر مسولوی
ہے نشانی بزدلی کی وار کرنا پشت پر
حوصلہ کچھ ہے تو آجاؤ نظر کے سامنے
شعیب کامل کنتوری
کتنی گلیاں چھوٹ گئی ہیں کتنے رستے چھوٹ گئے
بچپن کے وہ کھیل پرانے ہنستے چہرے چھوٹ گئے
انور سترکھی
اس کے علاوہ صبا جہانگیر آبادی اور دیگر شعراء نے بھی اپنے کلام سے سامعین کو محظوظ کیا۔
بزم عزیز کی تقریب میں اصغر علی عثمانی عرف محمد میاں، ڈاکٹر ایس ایم حیدر سمیت متعدد معزز شخصیات موجود رہیں۔ اختتام پر صدرِ بزم عزیز حضرت الحاج نصیر انصاری نے تمام شعراء کرام، مہمانانِ گرامی اور سامعین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے آئندہ ماہانہ نشست کے لیے طرحی مصرعہ "آپ کا نقش پا نظر میں ہے” کا اعلان کیا، جس میں قافیہ "نظر” اور ردیف "میں ہے” ہوگا۔
یہ روح پرور محفل دیر تک یاد رکھی جائے گی۔