کانپور: آئین ہند ہندوستان کا بنیادی قانون ہے جو ملک کے حکومتی ڈھانچے، شہری حقوق، اور ریاستی اختیارات کو ترتیب دیتا ہے۔ یہ آئین دنیا کا سب سے طویل تحریری آئین ہے اور 26/ نومبر1949 کو مکمل ہوا تھا۔ آئین ہند 26 جنوری1950 سے نافذ العمل ہوا، جس دن کو بھارت میں یوم جمہوریہ کے طور پر منایا جاتا ہے۔ آئین کی ابتدائی تخلیق کو دھیان میں رکھتے ہوئے یہ ہندوستانی معاشرتی، سیاسی اور اقتصادی حقیقتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے بنایا گیا تھا۔آئین کی تشکیل میں مختلف عوامل شامل تھے جیسے برطانوی حکومت کے تحت ہندوستانی حکومتی نظام، متنوع ثقافتیں، زبانیں، مذہب اور سیاست۔ اس آئین کا مقصد ایک ایسے ملک کا قیام تھا جو جمہوریت، سماجی انصاف، اور فرد کے حقوق کو اہمیت دے۔ آئین ہند کو مختلف ابواب میں تقسیم کیا گیا ہے، جن میں حکومت کی تنظیم، شہری حقوق، عدالتوں کا کردار، اور وفاقی نظام کی تفصیلات شامل ہیں۔ آئین کے مطابق سبھی لوگ بھارت کے‘ انصاف، آزادی، برابری اور بھائی چارے کے اصولوں پر قائم ہیں۔ آئین میں انسانی حقوق کا تحفظ اور جمہوریت کی ترقی کی ضمانت دی گئی ہے۔ ہندوستان کے یونین کی ساخت، ریاستوں کی تشکیل، ان کے حقوق اور ذمہ داریاں، اور مرکز و ریاست کے تعلقات کی وضاحت کی گئی ہے۔ہندوستانی شہریوں کو دی جانے والی بنیادی آزادیوں اور حقوق کی تفصیل فراہم کرتا ہے۔ اس میں مساوات، آزادی اظہار، مذہبی آزادی، تعلیم اور ثقافت کے حقوق، اور دیگر اہم شہری حقوق شامل ہیں۔ شہریوں کے بنیادی حقوق کی تفصیل فراہم کرتا ہے جیسے زندگی اور ذاتی آزادی،مساوات کا حق،مذہبی آزادی،اظہار رائے کا حق،ثقافتی اور تعلیمی حقوق فراہم کر تا ہے۔ آئین میں ریاستوں کی ذمہ داریوں کی وضاحت کی گئی ہے تاکہ وہ شہریوں کی فلاح و بہبود اور ترقی کے لئے کام کریں۔آئین میں صدر، وزیر اعظم، مرکزی وزراء، اور دیگر افسران کے اختیارات اور ذمہ داریوں کی وضاحت کی گئی ہے۔اسی طرح آئین ہند میں ریاستی حکومتوں کی تشکیل، ان کے اختیارات اور مقامی سطح پر انتظامیہ کے کاموں کی تفصیل دی گئی ہے۔آئین ساز مرکز اور ریاستوں کے درمیان اختیارات کی تقسیم اور تعلقات پر تفصیل سے بات کرتا ہے۔ آئین ہند کا نظام فیڈرل یعنی وفاقی نوعیت کا ہے، جس میں مرکز اور ریاستوں کے درمیان اختیارات کی تقسیم کی گئی ہے۔ تاہم، ہندوستان میں مرکز کا اقتدار زیادہ مضبوط ہے۔آئین ہند نے ہندوستان کو ایک سوشلسٹ اور سیکولر ریاست کے طور پر متعارف کرایا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ ریاست کسی خاص مذہب کی حمایت نہیں کرتی اور اس کا مقصد معاشرتی انصاف کے اصولوں پر عمل کرنا ہے۔ آئین ہند جمہوریت کی بنیاد پر ہے، جس میں عوام کو براہ راست ووٹ دینے کا حق حاصل ہے۔ تمام ریاستی ادارے عوام کے منتخب نمائندوں کے ذریعہ کام کرتے ہیں۔ آئین میں شہریوں کے بنیادی حقوق کا تحفظ کیا گیا ہے، جن کی خلاف ورزی نہیں کی جا سکتی۔ ان میں ذاتی آزادی، مساوات، اور مذہبی آزادی جیسے حقوق شامل ہیں۔ آئین ہند میں قانون کی حکمرانی کو بہت اہمیت دی گئی ہے۔ کسی بھی سرکاری ادارے یا فرد کو آئین سے ماوراء عمل کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ آئین ہند میں ترمیم کی گنجائش بھی موجود ہے۔ تاہم، آئین میں کی جانے والی ترمیمی کارروائیاں ایک مخصوص طریقہ کار کے تحت ہی کی جا سکتی ہیں تاکہ آئین کی بنیادی اقدار کو برقرار رکھا جا سکے۔ آئین ہند میں مختلف مواقع پر ترمیم کی گئی ہے تاکہ اسے ملک کی بدلتی ہوئی سیاسی، اقتصادی اور سماجی ضروریات کے مطابق ڈھالا جا سکے۔ آئین ہند میں سپریم کورٹ کا قیام کیا گیا ہے، جو ملک کا سب سے اعلیٰ عدلیہ ادارہ ہے۔ اس کا کام آئین کی تشریح کرنا، ریاستی اداروں کے کام کا جائزہ لینا، اور بنیادی حقوق کا تحفظ کرنا ہے۔ آئین ہند میں عدلیہ کی آزادی کو بڑی اہمیت دی گئی ہے تاکہ یہ سیاسی اثرات سے آزاد رہ کر اپنے فیصلے دے سکے۔ آئین ہند دنیا کے بہترین آئینوں میں سے ایک ہے جو نہ صرف جمہوریت کی بنیاد فراہم کرتا ہے بلکہ سماجی انصاف اور انسانی حقوق کے تحفظ کے لئے ایک مضبوط ڈھانچہ بھی فراہم کرتا ہے۔ آئین ہند کی اہمیت آج بھی برقرار ہے اور یہ ہندوستانی معاشرت کی خصوصیات کو سمجھے بغیر ملکی حکمت عملی اور ترقی کے لئے رہنمائی فراہم کرتا ہے۔ اسی کے ساتھ ہی آئین کے فراہم کردہ جمہوری نظام اور ملک کو آزاد کرانے اور اس جمہوری نظام کو قائم رکھنے میں ہمارے اسلاف کی قربانیاں بھی قابل ذکر ہیں۔ مذکورہ خیالات کا اظہار قاضیئ شہر کانپور الحاج حافظ و قاری عبد القدو س ہادی نائب صدر جمعیۃ علماء اتر پردیش و مہتمم جامعہ عربیہ اشاعت العلوم قلی بازار کانپور نے کرتے ہوئے بتایا کہ آئین ہند اور ہمارے اسلاف کی قربانیوں کے بابت شہر کانپور کے عوام و خواص کو روشناس کرانے اور آئین ہند کی بالادستی کیلئے شہری جمعیۃ علماء کانپور کے زیر اہتمام مولانا ابوبکر ہادی قاسمی کنوینر اصلاح معاشرہ شہری جمعیۃ علماء کانپور کی نگرانی میں ۵۱/ جنوری ۵۲۰۲ء سے ۴۲ / جنوری ۵۲۰۲/ تک شہر و اطراف شہر کے مختلف حلقوں میں ”تحفظ آئین ہند اور ہمارے اسلاف کی قربانیاں“ کے عنوان سے پروگرام منعقد کئے جائیں گے تاکہ لوگوں کو آئین ہند کے بقاء وقار اور ہمارے اسلاف کی قربانیوں کے بابت روشناس کرایا جا سکے۔
یوم جمہوریہ کی مناسبت سے ایک روزہ پروگرام بعنوان ”تحفظ آئین ہند اور ہمارے اسلاف کی قربانیاں“منعقد کئے جائیں گے: قاضئ شہر

Leave a review