بانس منڈی، کانپور(محمد عثمان قریشی) حاجی ناصر علی مرحوم کے دولت کدے پر عظیم الشان محفل میلاد النبی ﷺ کا انعقاد کیا گیا، جس میں علماء کرام، معزز شہریوں اور کثیر تعداد میں عوام نے شرکت کی۔ محفل میں حضور نبی اکرم حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ کی ذاتِ اقدس کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالتے ہوئے آپ ﷺ کو رحمت للعالمین ثابت کیا گیا۔
تقریب کا آغاز حافظ و قاری محمد ذیشان کی دلکش تلاوتِ قرآن پاک سے ہوا۔ اس کے بعد بارگاہِ رسالت مآب ﷺ میں نعت کے پھول نچھاور کیے گئے، جس میں مولانا قاری عبدالرشید، حافظ و قاری عبدالرحیم بہرائچی، مولانا امیر الدین، مولانا نعیم الحق، حافظ شوکت علی اور حافظ گلزار شامل تھے۔ پروگرام کی نظامت قاری اسرائیل اختر مسعودی نے خوبصورتی سے انجام دی۔
جلسے کی صدارت حضرت علامہ مولانا مفتی ثاقب ادیب مصباحی، قاضی شہر کانپور نے کی۔ اس موقع پر خصوصی مہمان مقرر کے طور پر حضرت علامہ مولانا مفتی حنیف برکاتی، مفتئ شہر کانپور نے خطاب کیا۔
مفتی حنیف برکاتی کا خطاب:
مفتی صاحب نے اپنے خطاب میں فرمایا کہ حضور نبی اکرم ﷺ کی ذات مبارکہ اخلاق حسنه اور سیرت طیبہ کے اعتبار سے وہ منور آفتاب ہے جس کی ہر جھلک میں حسنِخلق نظر آتا ہے۔ آپ ﷺ کی ذات پاک میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا حلم، حضرت موسیٰ علیہ السلام کا جوش اور حضرت ایوب علیہ السلام کا صبر پایا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ غرض وہ تمام خوبیاں اور اوصاف حمیدہ جو پہلے انبیاء میں پائی جاتی تھیں، وہ سب بدرجہ کمال حضور اکرم ﷺ کی ذات میں موجود تھیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسلام امن و سلامتی کا ذریعہ اور صلح و آشتی کا سرچشمہ ہے۔ انہوں نے بعثت نبوی ﷺ سے پہلے کے دورِ جاہلیت کی برائیوں کا تذکرہ کرتے ہوئے فرمایا کہ اس وقت شرک، ظلم، جنگ اور عورت کی بے تکریمی عام تھی۔ انسانیت ایسے مسیحا کے انتظار میں تھی جو اس گمراہی اور تاریکی سے نجات دلائے۔ بالآخر رب ذوالجلال کی رحمت جوش میں آئی اور ظلم و بربریت کی تاریکی میں ہدایت کا سورج طلوع ہوا۔
تقریب میں مولانا ظہور عالم، حافظ واحد علی، حاجی آصف رئیس، حاجی صابر علی، انور علی، محمد اختر، صادق علی، محمد عادل سمیت شہر کی متعدد معروف شخصیات موجود رہیں۔ شرکاء نے اس پراثر اور روح پرور محفل کو کامیاب بنانے کے لیے منتظمین کی تعریف کی۔