کانپور(محمد عثمان قریشی) مشرقی اترپردیش کی عظیم دینی درسگاہ جامعہ محمودیہ اشرف العلوم جاجمؤ کانپور میں ایک ماہ سے جاری مختلف شعبوں کے مسابقہ جاتی پروگرام کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوئے۔
پروگرام میں طلبہ نے اپنی علمی و تعلیمی صلاحیتوں کا شاندار مظاہرہ کیا اور نمایاں پوزیشنیں حاصل کیں۔
مسابقہ خطابت عربی میں محمد بلرامپوری نے پہلی، ابوبکر صدیق نے دوسری اور محمد شادمان نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔ اردو تقریر میں امن آفتاب نے پہلی، محمد آصف نے دوسری اور محمد عبداللہ نے تیسری پوزیشن اپنے نام کی۔ درجہ حفظ میں عمار انصاری نے پہلی، عبدالرزاق نے دوسری اور کامران شوکت نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔ جبکہ دینی معلومات کوئز (درجہ ناظرہ) میں محمد آفتاب اور محمد حنظلہ نے پہلی پوزیشن حاصل کر کے سب کو متاثر کیا۔
اس موقع پر جامعہ کے ناظم مولانا امین الحق عبداللہ قاسمی نے طلباء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے کاندھوں پر حفاظتِ دین اور اشاعتِ دین دونوں ذمہ داریاں ہیں، دین تو وہی اپنی اصلی حالت پر باقی رہے گا وہ 1450 سال پرانا ہے، اس میں کسی قسم کو کوئی کمی زیادتی نہیں ہوسکتی، دین کو ہر طرح کی آلائشوں سے پاک رکھ کر صحیح سلامت اگلی نسل تک منتقل کرنا حفاظتِ دین ہے۔ جبکہ اشاعتِ دین کے طریقے اور ذرائع زمانے کے اعتبار سے بدلتے رہتے ہیں۔ اشاعتِ دین کیلئے جدید تقاضوں کو ملحوظ رکھنا، جدید زبانوں، ذرائع ابلاغ، ٹیکنالوجی وغیرہ کی حسب ضرورت مہارت حاصل کرنا مبلغین و داعیانِ اسلام کیلئے ضروری ہے۔ مولانا نے کہا کہ یہ مسابقہ جاتی پروگرام آپ کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کی کوشش ہے۔ مولان نے مزید کہا کہ اصل کامیابی یہی ہے کہ آپ نے مقابلے میں حصہ کیا، پوزیشن آنا نہ آنا یہ کامیابی و ناکامی کا معیار نہیں ہے۔
ناظم تعلیمات مفتی سید محمد عثمان قاسمی نے طلبہ کی بھرپور حوصلہ افزائی کی اور کہا کہ ایسے مسابقات طلبہ کی صلاحیتوں کو نکھارتے ہیں اور ان کے اندر علمی اعتماد پیدا کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ طلبہ کو چاہیے کہ وہ اپنی زندگی کو علم و عمل سے مزین کریں تاکہ وہ مستقبل میں دین و ملت کے بہترین خادم ثابت ہوں۔
اس موقع پر مولانا محمد شفیع مظاہری، مولانا نورالدین احمد قاسمی، مولانا محمد اکرم جامعی اور مولانا فریدالدین قاسمی سمیت جملہ اساتذہ و طلباء موجود رہے۔