نئی دہلی (شاہ خالد مصباحی) ہندوستان کے عظیم دینی و مرکزی ادارہ جامعہ اشرفیہ، مبارکپور، اعظم گڑھ کے پرنسپل، ممتاز فقیہ و محقق مفتی بدر عالم مصباحی نے آج مورخہ 15 مئی کو جامعہ ملیہ اسلامیہ، نئی دہلی کا ایک علمی و تعلیمی دورہ کیا۔
اس موقع پر ان کی آمد ذاکر حسین لائبریری میں ہوئی، جہاں جامعہ کے معزز اساتذۂ کرام، طلبہ اور ذاکر حسین لائبریری کے ذمہ داران، لائبریری اسٹاف نے انتہائی خندہ پیشانی سے استقبال کیا۔ اور لائیبریری کے جملہ گوشوں اور شعبہ جات کا تعارف کرایا۔
دورے کے دوران مفتی صاحب نے ذاکر حسین لائبریری کے مختلف علمی و تحقیقی شعبہ جات کا بحسن و خوبی جائزہ لیا۔ بالخصوص عربی ادب، اسلامیات، فقہ، تاریخ اور نادرمخطوطات سے متعلق ذخائر پر گہری توجہ کےساتھ معائنہ فرمایا، اور اپنے ادارہ جامعہ اشرفیہ مبارک پور کے امام احمد رضا لائبریری میں موجود مخطوطات اور عربی و فارسی ، اردو دیگر اسلامی مطالعات پر نظم و نسق بند کتابوں کا تذکرہ فرمایا، اور علمی انسلاک اور تحقیقی مواد کے تبادلہ، حمل و نقل کرنے سے متعلق ذمہ داران سے بات کی، جس سے دونوں اداروں کے درمیان ایک علمی و ادبی، تحقیقی رابطے میں مضبوطی قائم کی جاسکے ۔
آپ نے ذاکر حسین لائبریری میں موجود نایاب کتب اور قدیم علمی ورثے، جو مغلیہ دور پر بسیط فارسی ادبی ذخائر اور خوش خطی میں نوشتہ قرآن مجید ، جو بڑی حفاظت کے ساتھ ادبی شائقین کے لیے دیدگاہ بنا ہوا ہے ، اس کی آپ نے سراہنا کی۔ اور پی ایچ ڈی سیکشن کو دیکھ کر، جہاں جامعہ کے طلبہ نے مختلف موضوعات پر ریسرچ ورک کرکے اپنی تحقیقی کتب کو جمع کئے ہوئے ہیں، ان کو دیکھ کر آپ جامعہ ملیہ اسلامیہ کی علمی گہرائی و گیرائی کے لیے ستودہ گیر ہوئے۔
اس موقع پر لائبریری اسٹاف سمیت جامعہ اشرفیہ مبارک پور کے فارغین علماء جو جامعہ ملیہ اسلامیہ کے مختلف شعبوں میں زیر تعلیم ہیں اور زیر تدریس ہیں، سب کے ساتھ ایک نشست منعقد ہوئی جس میں مفتی بدر عالم نے دینی و عصری تعلیم کے باہمی امتزاج اور علمی اداروں کے کردار پر سیر حاصل گفتگو فرمائی، جس سے حاضرین کے اذہان میں علم و حکمت کے تحت دلچسپی اور مزید ان کے اندر ادراکی کیفیات میں جلا پیدا ہوئی ، عمل و ادب کے تحفظ اور اس کی تحصیل کے تحت ان کے اندر موجود توانائی میں اضافہ ہوا ۔
جامعہ اشرفیہ کےنو فارغ علماء سے تبادلہ خیال فرماتے ہوئے مفتی صاحب نے نصیحتا فرمایا:
آپ سب بڑے خوش نصیب ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے آپ سبھی کو یہ موقع عطا کیا کہ ملک کی مشہور ترین مرکزی یونیورسٹی کے آپ سب طالب علم بنے، آپ سبھی ایک مرکزی مدرسے سے مرکزی عصری ادارے میں آئے، یہ آپ کی خوش بختی کی علامت ہے، علم و ادب میں اضافہ پیدا کریں، تعلیم و فن کے ہر زاویہ تک رسائی حاصل کریں، لیکن دین و دنیا، روایت و جدیدیت کے درمیان ایک متوازن راستہ ہے، اس کو فراموش نہ کریں، ایسی تعلیم جو صرف روزگار تک محدود ہو، انسانی روح کی سیرابی نہیں کر سکتی۔ ہمیں وہ علم درکار ہے جو انسان کو رب سے جوڑ دے اور خلقِ خدا کی خدمت کا جذبہ عطا کرے۔
ابنائے اشرفیہ اور چند دیگر اہل علم نے اس دورے کو تاریخی دورہ قرار دیا ، اور اپنے فرزندوں کے تحت خلوص و مودت اور عملی و ادبی شراکت داری کے تحت ایک خوش آئند علمی سنگ میل قرار دیا۔
اس موقع پر ڈپٹی لائبریرین ڈاکٹر سفیان احمد، اسسٹنٹ لائبریرین ڈاکٹر سندیپ کمار مشرا، منو اسکرپٹ سیکشن کے اسسٹنٹ کنورسیشنسٹ محمد عاصم، سیمی پروفیشنل اسسٹنٹ محمد انظار احمد مصباحی، ڈاکٹر حیدر رضا مصباحی، شاہ خالد مصباحی، نعمان مصباحی ، طلحہ مصباحی، عارض مصباحی، محمد تابش مصباحی سمیت دیگر اسکالرز و طلبا موجود رہے۔