جامعہ عربیہ اشاعت العلوم قلی بازار کانپور میں منعقدہ کویز کامپٹیشن میں فاتح طلباء کو و انعام و اکرام سے نوازا گیا
کانپور: ( محمد عثمان قریشی) جنرل نالج (جی کے) کا مقابلہ طلباء کی ذہنی صلاحیتوں اور معلوماتی دائرہ کو بڑھانے کا ایک بہترین ذریعہ ہے۔ مدرسہ عربیہ میں اس طرح کے مقابلے نہ صرف طلباء کی تعلیمی کارکردگی میں اضافہ کرتے ہیں بلکہ ان کے ذہنوں کو نئے خیالات، علم اور معلومات سے بھی آشنا کرتے ہیں۔
یہ مقابلہ طلباء کی فکری استعداد کو مزید نکھارنے اور انہیں دنیا کے مختلف موضوعات پر گہری نظر رکھنے کی ترغیب دیتا ہے۔ جنرل نالج کے مقابلے کا اصل مقصد یہ ہے کہ طلباء کو مختلف موضوعات پر معلوماتی ذخیرہ حاصل ہو اور وہ اپنی ذہانت کو بہتر طریقے سے بروئے کار لائیں۔ اس میں نہ صرف تاریخ، جغرافیہ، سائنس، ادب، اور معاشرتی علوم شامل ہوتے ہیں بلکہ دنیا کے موجودہ حالات، مشہور شخصیات، اور اہم واقعات کے بارے میں بھی معلومات فراہم کی جاتی ہیں۔
اس سے طلباء میں نئی معلومات حاصل کرنے کی جستجو اور دنیا بھر کے مختلف شعبوں میں دلچسپی پیدا ہوتی ہے۔ اس مقابلے میں حصہ لینے والے طلباء مختلف موضوعات پر گہری نظر رکھتے ہیں اور اس سے ان کی تعلیمی کارکردگی میں بہتری آتی ہے۔ جنرل نالج کے سوالات کے جواب دینے کے لیے طلباء کو سوچنے، تجزیہ کرنے اور مختلف پہلوؤں کو سمجھنے کی ضرورت ہوتی ہے، جس سے ان کی ذہنی صلاحیت میں اضافہ ہوتا ہے۔
دنیا بھر کے مختلف مسائل اور حالات سے آگاہی طلباء کو عالمی سطح پر ایک سمجھ بوجھ فراہم کرتی ہے، جو کہ ان کے نقطہ نظر کو وسیع کرتی ہے۔ جب طلباء اپنے علم کا مقابلہ کرتے ہیں اور کامیاب ہوتے ہیں، تو ان کا اعتماد بڑھتا ہے، اور وہ اگلے چیلنجز کے لئے بہتر طور پر تیار ہوتے ہیں۔مذکورہ بالا خطاب قاضیئ شہر کانپور حضرت الحاج حافظ و قاری عبد القدوس ہادی نائب صدر جمعیۃ علماء اتر پردیش و مہتمم جامعہ عربیہ اشاعت العلوم قلی بازار کانپور نے جامعہ ہٰذا میں منعقدہ ”کویز کامپٹیشن“ کے اختتام پر فاتح طلباء کو انعامات تقسیم کرنے کے دوران کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ جنرل نالج کا مقابلہ مدرسہ عربیہ کے طلباء کے لئے ایک بہت بڑی تعلیمی سرگرمی ہے، جو انہیں نہ صرف علم میں اضافہ کرنے کا موقع دیتا ہے بلکہ ان کی ذہنی اور شخصی ترقی میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے۔ اس طرح کے مقابلے انہیں دنیا کے بارے میں بہتر تفہیم فراہم کرتے ہیں اور ان میں سیکھنے کا جذبہ مزید بڑھا دیتے ہیں۔واضح ہو کہ بیشتر لوگوں کا خیال ہوتا ہے کہ ایک مدرسہ کا طالب علم صرف کسی خاص مضمون یا شعبہ کی پڑھائی تک ہی محدود ہوتا ہے جبکہ دور حاضر میں ایسا قطعی نہیں ہے کیونکہ آج کے دور میں ہمارے مدارس عربیہ میں سبھی مضامین کی تعلیم دی جا رہی ہے، جس سے ایک طالب علم ہر زبان ہر فن ہر شعبہ کا ماہر ہو سکے۔
آج مدارس عربیہ میں خصوصاً ہمارے جامعہ عربیہ اشاعت العلوم قلی بازار کانپور میں ایک طالب علم کو ایک حافظ، قاری، عالم بنانے کے ساتھ ساتھ اعلیٰ سطح کی عصری تعلیم سے بھی آراستہ کیا جا رہا ہے تاکہ وہ دنیا میں جہاں بھی ہوں، جس شعبہ میں ہوں، ہر جگہ اپنا لوہا منوا سکیں، اسے کسی بھی زبان کو سمجھنے میں کوئی دقت نہ ہو، ہماری کوشش ہے کہ ہم اپنے یہاں کے طلباء کو ایسی تعلیم فراہم کریں کہ کسی بھی موضوع پر بات کرنے میں احساس کمتری کا شکار نہ ہو۔
اسی کے پیش نظر جامعہ میں ایک جنرل نالج کا ”کویز کامپٹیشن“ منعقد کیا گیا جس میں طلباء کو پہلے مرحلے میں 500 سوالات کیلئے 50 طلباء کو تیار کیا گیا پھر ان 50 طلباء میں سے کامیاب ہونے والے کل 20 طلباء کو الگ نکال کر ان کا مقابلہ کرانے پر دو اول پوزیشن کے فاتح اور دو دوم پوزیشن اور ایک تیسرے پوزیشن اور ایک چوتھے پوزیشن کے فاتح کا انتخاب کیا گیا
جن میں اول پوزیشن محمد عاطف کانپوری، محمد عفان کانپور، دوم پوزیشن محمد عادل ہردوئی، عبد المنان سیتاپورنے حاصل کی تو وہیں تیسری پوزیشن پر محمد عارض کانپور نے حق جمایااور چوتھی پوزیشن محمد ریحان کانپور کے ہاتھ لگی۔ اس موقع پر فاتحین کو خصوصی انعامات سے نوازتے ہوئے ان کی ستائش کی گئی اور ’رنر فاتح‘ رہے طلباء کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے انہیں بھی تشجیعی انعامات سے نوازا گیا۔
اس موقع پر طلباکو اس کویز کیلئے تیار کرنے کیلئے ماسٹر شہاب الدین، ماسٹر فیضان، ماسٹر محمد آصف نے خوب محنت و مشقت کی۔ تقریب میں مولناعبد القادر قاسمی،مولانا ابوبکر ہادی قاسمی، ماسٹر محمود سمیت جامعہ کا پورا اسٹاف موجود رہا۔