کانپور (محمد عثمان قریشی)
میت کے نماز اور روزہ کے کفارے کے عوض میں قرآن مجید دینا کافی نہیں.
سوال: روزہ رکھ کر خلال کرنے میں کیا شرعا کوئی مضائقہ ہے؟
جواب: روزہ کی حالت میں خلال کرنے میں شرعا کوئی مضائقہ نہیں، مگر رات کا دانتوں میں کچھ بچا نہ رکھنا چاہئے جسے دن کو خلال سے نکالے، ہاں سحری کھا کر فارغ ہوا تھا کہ صبح ہو گئی تو خلال کرنا جائز ہے۔
سوال: میت کے نماز و روزہ کے کفارے کے عوض میں قرآن مجید جو سارے جہاں کی دولت ہے کو دیا تو کفارہ ادا ہوگا یا نہیں؟
جواب: اس طرح میت کے نماز و روزہ کا کفارہ ادانہ ہوا کہ شریعت مطہرہ میں کفارے میں مال معین فرمایا گیا ہے۔ ہر نماز یا ہر روزہ کے عوض ایک صدقہ فطرہ گیہوں، جو وغیرہ یا ان کی قیمت ہے اور مقصود مسکینوں کو نفع پہونچانا ہے۔
سوال: سخت بیماری کے سبب روزہ توڑنا پڑا تو کیا اس میں کفارہ دینا ہوگا؟
جواب: روزہ اگر سخت بیماری کے سبب توڑا تو صرف اس کی قضا میں روزہ رکھنا فرض ہے۔ کفارہ نہیں۔
سوال: کسی کے اصرار یادباؤ میں روزہ توڑ دیا تو کیا حکم ہے؟
جواب: بلا ضرورت واکراہ شرعی و بغیر شرعی مجبوری روزہ رمضان رکھ کر توڑا تو حسب شرائط اس پر کفارہ واجب ہے، جس میں ساٹھ روزے لگاتار رکھنے ہوتے ہیں۔
ماہِ صیام ہیلپ لائن میں مفتیاں کرام و علماء کے رابطہ جاتی اور واٹس اپ نمبرات
- مفتی محمد الیاس خاں نوری (مفتی اعظم کان پور) 9935366726
- مفتی محمد هاشم اشرفی 9415064822
- مفتی محمد مہتاب عالم مصباحی 9044890301
- مولانا فتح محمد قادری 9918332871
- مفتی محمد حسان اختر علیمی9161779931
- مولانا قاسم اشرفی مصباحی ( آفس انچارج ) 8052277015
- مولانا غلام حسن قادری 7897581967
- مفتی گل محمد جامعی اشرفی 8127135701
- مولانا سفیان مصباحی 9519904761
- حافظ محمد ارشد اشرفی 8896406786
- جناب اقبال احمد نوری 8795819161