تحریر۔ ڈاکٹر آل احمد لکھنٶ،اترپردیش
مذہبی ہم آہنگی اور بھائی چارہ ترقی کی بنیاد
وحدت میں تنوع: ہمارا ملک بھارت، اپنی بے شمار ثقافتوں، مذاہب، زبانوں اور روایات کے تنوع کے لیے معروف ہے۔ یہاں مختلف مذاہب، ثقافتوں اور رسم و رواج کا حسین امتزاج پایا جاتا ہے۔ جہاں ہر فرد کو اپنے عقیدے کے مطابق مذہب پر عمل کرنے کا حق حاصل ہے۔ بھارت کی یہ خاصیت ہی اسے دنیا کے باقی ممالک سے مختلف بناتی ہے۔ یہاں ہر مذہب اور ثقافت کا اپنا اہم مقام ہے۔ اور یہی اس معاشرتی نظام کی سب سے بڑی طاقت ہے۔
سرو دھرم سم بھاؤ (تمام مذاہب کے ساتھ مساوی سلوک) کا فلسفہ بھارت کی بنیاد ہے۔ اس کا مقصد ہمیں یہ سکھانا ہے کہ ہم اپنے مذہبی عقائد کے مطابق زندگی گزار سکتے ہیں۔ لیکن ہمیں دوسروں کے عقائد کا بھی احترام کرنا چاہیے۔ یہ اصول بھارت کی خصوصیت ہے۔ جس میں مختلف مذاہب کے لوگ ایک دوسرے کے عقائد اور رسوم کا احترام کرتے ہوئے۔ ایک دوسرے کے ساتھ امن اور ہم آہنگی کے ساتھ رہتے ہیں۔
مختلف تہوار:
بھارت میں مختلف مذاہب کے لوگ اپنے اپنے تہوار مناتے ہیں۔ جو ان کے عقیدے اور ثقافتی ورثے کی علامت ہیں۔ جیسے مسلمان عید مناتے ہیں۔ جو رمضان کے مقدس مہینے کے اختتام پر منایا جاتا ہے اور بھائی چارے، محبت اور اتحاد کا پیغام دیتا ہے۔ اسی طرح ہندو مذہب میں نوراتری، ہولی اور دیوالی جیسے تہوار منائے جاتے ہیں۔ جو نہ صرف مذہبی عقیدت کا اظہار ہیں بلکہ یہ اجتماعی خوشی، محبت اور امن کا پیغام بھی دیتے ہیں۔ جب ہم ایک دوسرے کے تہواروں کا احترام کرتے ہیں۔ ان میں شریک ہوتے ہیں، تو ہم اپنے معاشرے میں محبت، بھائی چارہ اور اتحاد کی فضا قائم کرتے ہیں۔
معاشرتی سرگرمیاں:
یہ تہوار صرف مذہبی یا ثقافتی سرگرمیوں کا حصہ نہیں ہیں بلکہ یہ معاشرتی رشتہ کو مضبوط بنانے کا بھی ذریعہ ہیں۔ جب ہم ایک دوسرے کے خوشیوں میں شریک ہوتے ہیں۔ تو ہم اجتماعی محبت، تعاون اور ہم آہنگی کو فروغ دیتے ہیں۔ اس طرح، سرو دھرم سم بھاؤ کے اصول کو اپنا کر ہم ایک مضبوط، پُرامن اور ترقی یافتہ معاشرے کی تعمیر کر سکتے ہیں۔
بھارت کی طاقت وحدت میں تنوع اوراس کے اتحاد میں ہے۔ ہمیں یہ سمجھنا ہوگا کہ مختلف مذاہب، ثقافتوں اور عقائد کا احترام کرتے ہوئے ہی ہم ایک سوشیل اور معاشی طور پر ترقی یافتہ قوم بن سکتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ بھارت کا مستقبل سرو دھرم سم بھاؤ میں ہی چھپا ہے۔ کیونکہ یہی وہ راستہ ہے جو ہمارے معاشرتی تعلقات کو مضبوط کرتا ہے۔ امن، محبت اور خوشحالی کو فروغ دیتا ہے۔