کانپور (محمد عثمان قریشی) آج پدم شری گری راج کشور اسمرتی سنستھان کے زیر اہتمام شوٹر گنج میں اپنی رہائش گاہ پر روڈ کا نام پدم شری گری راج کشور مارگ رکھنے کا افتتاح کیا۔ اسمبلی اسپیکر شری ستیش مہانا نے اس روڈ کا افتتاح کیا۔
پروگرام کے مہمان خصوصی نے گری راج کشور کی شخصیت اور کام پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ شہر کا فخر اور ہم سب کے دلوں کے عزیز گری راج کشور جی نے اپنی تحریروں اور ادب کے ذریعہ ہندوستان کے ثقافتی اور سماجی درد کو لوگوں کے سامنے سماج اور دنیا کے سامنے پہنچانے کا کام کیا انہوں نے اپنی تحریروں اور ادب کے ذریعہ مقبول ناول گرمٹیا میں ہندوستانی غیرمقیم مزدوروں کے درد اور جدوجہد کی کہانی کو زندگی میں دکھایا ہے۔
اسی طرح مہاتما گاندھی کے ذریعے مرد اور عورت کی فطری زندگی اور تخلیق کی تخلیق کی کشمکش کو خوب آشکار کیا گیا ۔ سمیتی کے صدر دیپک مالویہ نے پروگرام کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ گری راج جی قلم کے سپاہی تھے۔ وہ شہر میں سماجی معاملات پر سڑکوں پر نکلتے تھے اور سماجی ہم آہنگی کے معمار تھے۔ زمیندار گھرانے سے ہونے کے باوجود وہ زمینداری کے خلاف تھا۔ تنظیم کے جنرل سکریٹری اور پروگرام کو چلا رہے جناب سریش گپتا نے مہانا جی کے سامنے تجویز پیش کی کہ گری راج جی کے ادب کو اتر پردیش قانون ساز اسمبلی کی لائبریری میں شامل کیا جائے۔
پدم شری گری راج جی کا مجسمہ شہر کے کسی اہم مقام پر نصب کیا جانا چاہئے ۔ ان کے نام پر ہر سال ایک سیمینار کا انعقاد کیا جائے۔ پروگرام کے اختتام پر مہانا جی نے تمام تجاویز قبول کیں اور گری راج جی کی بیوی کو شال پہنا کر ان کی عزت افزائی کی۔ پروگرام میں خصوصی طور پر نسیم سولنکی ایم ایل اے نے گری راج جی کی شخصیت اور کام پر روشنی ڈالی اور کہا کہ سڑک کا نام رکھنے کے ساتھ ساتھ ان کی لکھی ہوئی کتابیں بھی عوام تک پہنچنی چاہئے ۔
پروگرام میں سریندرا اوستھی، اشوک سنگھ دادا، خان فاروق، مسز شیو کشور ، نوشاد عالم منصوری، کوی سریش اوستھی، جگدمبا بھائی، شری کرشنا دکشت، نسیم رضا ، محمد عثمان ، کپل گپتا ، سریش واجپائی، ہریندر بھدوریہ، منوج گپتا ،ونود گپتا، رابن گپتا، عمر منصوری ببلو نے سب کا شکریہ ادا کیا۔