دلوں کو جیتنے کا یہی ہنر کافی ہے
✍️آصف جمیل امجدی
تاریخِ انسانی کے افق پر کچھ ایسے درخشندہ ستارے نمودار ہوتے ہیں جو اپنی روشنی سے نہ صرف اپنے عہد کو منور کرتے ہیں بلکہ آئندہ نسلوں کے لیے بھی چراغِ راہ بن جاتے ہیں۔ انھی روشن ستاروں میں ایک تابناک نام حضور خواجہ غریب نواز علیہ الرحمہ کا ہے، جنھوں نے اپنی سیرتِ پاک، عملِ صالح اور حکیمانہ دعوت کے ذریعے دلوں کو مسخر کیا اور امن و محبت کے وہ چراغ روشن کیے جن کی روشنی آج بھی قائم ہے۔
خواجہ غریب نواز علیہ الرحمہ کا پیغامِ امن کسی وقتی حکمتِ عملی کا نتیجہ نہیں بلکہ قرآن و سنت کے انوار سے ماخوذ تھا۔ آپ نے اپنی زندگی کے ہر پہلو میں یہ ثابت کیا کہ اسلام نہ صرف امن و سلامتی کا دین ہے بلکہ تمام انسانیت کے لیے رحمتِ کاملہ ہے۔
آپ نے فرمایا:”محبت سب سے کرو، نفرت کسی سے نہ کرو۔”
یہ الفاظ نہیں بلکہ ایک فلسفۂ حیات ہیں، جو دلوں کے بند دروازے کھول دیتے ہیں اور انسانیت کو امن و آشتی کی شاہراہ پر گامزن کرتے ہیں۔
بین المذاہب ہم آہنگی، خواجہ غریب نواز کی حکمت کا شاہکار:
حضور خواجہ غریب نواز علیہ الرحمہ نے جس وقت ہندوستان کی سرزمین پر قدم رکھا، اس وقت یہاں ذات پات، مذہبی منافرت اور طبقاتی کشمکش عروج پر تھی۔ ایسے میں آپ نے اپنی بصیرت، علم اور محبت سے نہ صرف مسلمانوں کو دینِ حق کی طرف راغب کیا بلکہ غیر مسلموں کے دلوں کو بھی اپنی طرف کھینچا۔
آپ کے دربار میں ہر مذہب کے لوگ حاضر ہوتے، آپ کی خدمت میں بیٹھتے، اور آپ کے کردار سے متاثر ہو کر اسلام کی حقانیت تسلیم کرتے۔ آپ نے کبھی کسی پر جبر نہیں کیا بلکہ دلوں کو محبت، حلم اور اخلاق کے ذریعے فتح کیا۔
غریبوں کا سہاراایک عالمگیر درس:
آپ کا لقب "غریب نواز” اس بات کی گواہی دیتا ہے کہ آپ نے ہمیشہ غربا، مساکین اور مظلوموں کے حقوق کے لیے جدوجہد کی۔ آپ نے لوگوں کو یہ درس دیا کہ حقیقی دین وہ ہے جو کمزوروں کا سہارا بنے اور ظالموں کے خلاف ڈٹ جائے۔ یہی وجہ ہے کہ آپ کی خدمتِ خلق سے متاثر ہو کر ہزاروں غیر مسلموں نے اسلام قبول کیا۔
خواجہ غریب نواز علیہ الرحمہ کی زندگی کا ہر لمحہ اس بات کا گواہ ہے کہ اسلام دلوں کو جیتنے کا دین ہے، نہ کہ تلوار سے مسلط کرنے کا۔ آپ کے کردار کی روشنی میں ہزاروں غیر مسلموں نے اسلام قبول کیا اور یہ ثابت کیا کہ محبت کی زبان ہر دور میں سب سے زیادہ مؤثر ہوتی ہے۔
آپ کی کرامات اور روحانی فیوض و برکات نے ان دلوں کو بھی موم کر دیا جو پتھر سے زیادہ سخت تھے۔ آپ کے دستِ مبارک سے شفا پانے والے اور آپ کی دعاؤں سے زندگی کی نئی راہ پانے والے لوگ اس بات کی گواہی دیتے ہیں کہ اسلام واقعی دینِ حق ہے۔
خواجہ کا پیغام، امن کی ضمانت:
حضور خواجہ غریب نواز علیہ الرحمہ کی زندگی ہم سب کے لیے ایک درس ہے کہ محبت، حلم اور رواداری سے نہ صرف دلوں کو جیتا جا سکتا ہے بلکہ اسلام کے حقیقی پیغام کو بھی عام کیا جا سکتا ہے۔ آپ کا پیغامِ امن آج بھی دنیا کے لیے مشعلِ راہ ہے، اور اگر ہم اس پر عمل کریں تو نہ صرف غیر مسلم اسلام کی حقانیت کو تسلیم کریں گے بلکہ دنیا ایک بار پھر امن و سکون کا گہوارہ بن جائے گی۔
"خواجہ کی تعلیم آج بھی زندہ ہے
دلوں کو جیتنے کا یہی ہنر کافی ہے”