کانپور (محمد عثمان قریشی) اترپردیش میں انڈین یونین مسلم لیگ کے بانی، پارٹی کے سینئر رہنما اور اندرا گاندھی اوپن یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر پروفیسر بصیر احمد نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ریاست میں پارٹی کو کس طرح مضبوط کیا جائے اور کارکنان کو معاشرے کے تئیں اپنی ذمہ داریوں کو کیسے پورا کرنا چاہیے تاکہ مسلم سماج کے آئینی حقوق کا تحفظ کیا جا سکے.
موجودہ حالات میں ہم اپنے ملک کے موجودہ حالات کے بارے میں معلومات حاصل کر سکتے ہیں۔ جب اتر پردیش میں ذمہ دار عہدوں پر فائز لوگ دوہرا معیار اپنا رہے ہوں، جب ایک سیکولر ریاست میں حکمران کسی خاص مذہب کی بنیاد پر کام کرنے لگیں، تو ملک کی یکجہتی، سالمیت اور آئین کی حفاظت ہماری اولین ذمہ داری ہے۔ اس کے لئے ہمیں ہندوستانی آئین پر یقین رکھنے والوں کے ساتھ ہاتھ ملا کر آئین کی حفاظت کرنا ہو گی، خاص کر اقلیتوں کو ساتھ لے کر۔ ہمیں اسلام اور مسلمانوں کے بارے میں ملک میں پھیلی غلط فہمیوں کو دور کرنا ہوگا، اس کی سب سے بڑی مثال کیرالہ ہے۔ جہاں ہندو، مسلمان، سکھ اور عیسائی آپس میں پیار و محبت کے ساتھ رہتے ہیں، وہاں مسلم سماج میں اتحاد لانے کی کوششیں کرنی ہوں گی کیونکہ آج سنگھ نے کچھ برائے نام مسلمانوں کو آگے لاکر منصوبہ تیار کیا ہے آج جو دوسری نسل ہیں ہمیں معاشرے کو ان لوگوں سے آگاہ کرنا ہو گا جو مسلمانوں کو دھوکہ دے رہے ہیں۔ پروفیسر صاحب یہ پیغام لے کر ریاست کے دورے کر رہے ہیں۔ اسی سلسلے میں کانپور کے ضلع صدر عتیق احمد نے مزید کہا کہ پروفیسر بصیر احمد خان ایک جانی پہچانی شخصیت ہیں جنہوں نے اتر پردیش میں مسلم لیگ کے لئے بہت بڑی قربانی دی ہے۔ مستقبل میں وہ چاہتے ہیں کہ کیرالہ فارمولہ کو اتر پردیش میں بھی لاگو کیا جائے۔
پروفیسر صاحب نے کہا کہ ہم یقین دلانا چاہتے ہیں کہ مسلم کمیونٹی کے ساتھ ساتھ مختلف مذاہب کے درمیان ہم آہنگی بڑھانے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ ریاستی نائب صدر حاجی اشتیاق نظامی، شہری صدر اسرار احمد، حاجی رضوان انصاری، ضلعی جنرل سیکرٹری محمد۔ کمیل انصاری، یوتھ ضلعی صدر ڈاکٹر شارق انصاری وغیرہ نے شرکت کی۔