نبی ﷺ سے عشق کا اظہار ہمارے کردار و عمل سے ہونا چاہئے
علماء و ائمہ باطل فتنوں کے تعاقب کے لئے دلائل کے ساتھ تیار رہیں: مفتی ابو القاسم نعمانی
کانپور (محمد عثمان قریشی):
مجلس تحفظ ختم نبوت و شہری جمعیۃ علماء جامعہ عربیہ اشاعت العلوم قُلی بازار کانپور کے زیر اہتمام ایک روزہ عظیم الشان تحفظ ختم نبوت کانفرنس پریڈ گراؤنڈ کانپور میں زیرِ سرپرستی قائدِ ملت، امیر الہند، جانشینِ شیخ الاسلام حضرت مولانا سید ارشد مدنی صدر جمعیۃ علماء ہند و رکن رابطہ عالم اسلامی مکہ مکرمہ اور زیرِ نگرانی قاضیِ شہر کانپور الحاج حافظ و قاری عبد القدوس ہادی صدر مجلس تحفظ ختم نبوت و نائب صدر جمعیۃ علماء اتر پردیش منعقد ہوئی۔
کانفرنس میں ہزاروں کی تعداد میں عاشقانِ رسول ﷺ شریک ہوئے۔
ابتدائی مرحلے میں تلاوتِ قرآنِ پاک قاری محی الدین کانپوری نے کی، نعتِ رسولِ مقبول ﷺ مفتی طارق جمیل قنوجی نے پیش کی، اور نظامت کے فرائض مفتی محمد معاذ قاسمی نے انجام دیئے۔
مولانا ارشد مدنی کا کلیدی خطاب
کانفرنس کے سرپرست حضرت مولانا سید ارشد مدنی نے اپنے کلیدی خطاب میں فرمایا کہ حضرت محمد ﷺ کی ہر بات امت کے لیے ہدایت ہے، اور یہی ہدایت اللہ کے عذاب سے بچاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے نبی ﷺ آخری نبی، رسول اور پیغمبر ہیں، اور ان کے بعد قیامت تک کوئی نبی نہیں آئے گا۔ دین وہی ہے جو حضور ﷺ نے دیا اور صحابہؓ نے حاصل کیا۔
مولانا مدنی نے فرمایا کہ "نفرت کی سیاست وقتی ہے، لیکن محبت کی طاقت دائمی ہے۔ نبی ﷺ سے عشق کا اظہار ہمارے کردار، اخلاق اور عمل سے ہونا چاہئے۔”
انہوں نے کہا کہ حضور ﷺ نے اپنے دشمنوں کے ساتھ بھی عدل و احسان کا معاملہ کیا، ہمیں بھی انہی تعلیمات پر عمل کرنا چاہئے، کیونکہ انسانیت کو بچانے کا واحد راستہ نبی ﷺ کی سیرت پر عمل ہے۔
مولانا مدنی نے مسلمانوں کو تلقین کی کہ وہ اپنے جذبات پر قابو رکھیں، صبر و تحمل سے کام لیں، اور اپنی عملی زندگی سے نبی ﷺ کی محبت کو ظاہر کریں۔ انہوں نے کہا:
“نبی ﷺ سے عشق کا مطلب یہ نہیں کہ ہم سڑکوں پر نعرے لگائیں، بلکہ یہ کہ ہمارا ہر عمل نبی کی تعلیمات کا عکاس ہو۔”
مولانا مدنی نے جمعیۃ علماء ہند کی فلاحی خدمات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ تنظیم بلا تفریق مذہب و ملت ہر ضرورت مند کی مدد کرتی ہے۔ حالیہ پنجاب کے سیلاب میں بھی جمعیۃ نے ہزاروں متاثرین کی اعانت کی، جن میں اکثریت غیر مسلم بھائیوں کی تھی۔
مفتی ابو القاسم نعمانی کا خطاب
دارالعلوم دیوبند کے مہتمم اور صدر مجلس تحفظ ختم نبوت حضرت مولانا مفتی ابو القاسم نعمانی نے فرمایا کہ "کلمہ طیبہ کا مفہوم صرف اللہ کو معبود ماننا نہیں بلکہ یہ بھی یقین رکھنا ہے کہ محمد ﷺ اللہ کے آخری نبی ہیں۔"
انہوں نے کہا کہ "باطل فتنوں کے خلاف علماء، ائمہ اور خطباء کو دلائل کے ساتھ تیاری کرنی ہوگی، تاکہ عقائد میں بگاڑ پیدا کرنے والوں کا علمی جواب دیا جا سکے۔”
دیگر اکابرینِ ملت کے خطابات
حضرت مولانا سید بلال عبد الحی حسنی ندوی نے کہا کہ ختمِ نبوت عقیدۂ رسالت کی ریڑھ کی ہڈی ہے۔
مفتی محمد صالح الحسنی نے کہا کہ "اسلام کو کامل و مکمل بنایا گیا اور حضور ﷺ کو خاتم الانبیاء قرار دیا گیا۔”
مولانا سید معصوم ثاقب قاسمی نے کہا کہ "کوئی عمل ایمان کے بغیر قبول نہیں اور ایمان محمد ﷺ کے بغیر مکمل نہیں۔”
مولانا اشہد رشیدی نے کہا کہ "جس دل میں نبی ﷺ کی محبت ہوگی، وہ کسی جھوٹے مدعیِ نبوت کو برداشت نہیں کرسکتا۔”
مولانا ازہر مدنی نے کہا کہ "کمالِ ایمان کا مدار رسول ﷺ کی محبت اور درود شریف کی کثرت پر ہے۔”
مولانا یحییٰ نعمانی نے علماء کو نصیحت کی کہ وہ عوام میں دینی شعور بیدار کریں۔
مولانا عبد الباری فاروقی نے کہا کہ "نبوت کا دروازہ محمد ﷺ کے بعد ہمیشہ کے لئے بند ہوچکا ہے۔”
مفتی اقبال احمد قاسمی نے باطل فرقوں کے تعاقب میں علمائے کرام کو فکری اور علمی تیاری کی تاکید کی۔
کانفرنس کا اختتام
اختتامی موقع پر مولانا سید ارشد مدنی نے قاضیِ شہر کانپور کے فرزند مولانا مفتی عمر فاروق ہادی قاسمی کا نکاح پڑھایا۔
بعد ازاں قاضیِ شہر کانپور حافظ و قاری عبد القدوس ہادی نے کانفرنس کی کامیابی پر تمام منتظمین اور کارکنان کا شکریہ ادا کیا۔
مولانا ارشد مدنی نے اپنے خطاب میں کہا کہ اگر مسلمان اپنے کردار و اخلاق سے اسلام کی اصل روح کو زندہ کردیں تو نفرت کی آگ خود بخود بجھ جائے گی۔
“ان کا جو کام ہے وہ اہلِ سیاست جانیں،
میرا پیغام ہے محبت جہاں تک پہنچے۔”