کانپور (محمد عثمان قریشی) الجامعتہ الاسلامیہ اشرف المدارس گدیانہ میں منعقد ہونے والی 35 ویں سالانہ اشرف الانبیاء کانفرنس وجلسہ دستار فضیلت و الجامعتہ الاسلامیہ اشرف البنات(نسواں) گدیانہ میں منعقد ہونے والی ساتویں بارسالانہ اہل بیت کانفرنس و جشن رداءفضیلت سے قبل جشن ختم بخاری وجشن تکمیل قرآن کا انعقاد ہوا بخاری شریف کی آخری حدیث کا درس مفتی قاری حسیب اختر شاہدی نے دیا ۔
انہوں نے بخاری شریف کی آخری حدیث کا ترجمہ کراتے ہوئے کہا دو کلمے ایسے ہیں جو زبان پر بہت ہلکے اور میزان عمل پر بہت بھاری اور خدائے رحمان کو بہت محبوب ہیں سبحان اللہ وبحمدہ سبحان اللہ العظیم
انہوں نے امام بخاری کی خدمات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ آپ نے فنون حدیث میں بہت ساری کتابوں کی تصنیف وتالیف کی امام بخاری کو تقریبا چھ لاکھ حد یثیں زبانی یاد تھیں، انہوں نے طلبہ کو امام بخاری کی زندگی کو نمونہ عمل بنانے کی ترغیب دلائی ۔
مولانا محمد ہاشم اشرفی سربراہ اعلی جامعہ ہذا نے طلبہ کو نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ فنون حدیث کا قیمتی خزانہ ہم تک یونہی نہیں پہونچا ان کو جمع کرنے میں محدثین عظام نے بڑی مصیبتیں اور تکلیفیں برداشت کی ہیں ۔ آج کی طرح اس وقت پرنٹنگ پریس نہیں تھے محدثین اپنے ہاتھوں سے حدیثیں تحریر کرتے دور دراز کا سفر کرتے ۔بسا اوقات درخت کے پتوں پر گذاراکرنے کی نوبت آجاتی۔
لہٰذا طلبہ کومحدثین عظام کی زندگی سے درس لینا چاہئے اوحصول علم کی راہ میں آنے والی پریشانیوںکو برداشت کرتے ہوئے حصول علم میں محنت کرنی چاہئے طلبہ دینی علوم کے ساتھ ساتھ عصری علوم بھی حاصل کریں انہوں نے فارغ ہونے والے طلبہ و طالبات کو نصیحت کرتے ہوئے کہا بیٹا تم پہلے عام شخص تھے اب بحیثیت عالم دنےا کے سامنے جا رہے ہو تمھارے اٹھنے بیٹھنے کو لوگ دین سمجھیں گے لہٰذا تم ایسا کام نہ کرنا جو دین نہ ہو اور لوگ دین سمجھ بیٹھے ایک مشہور کہاوت ہے عالم کا پھسلنا عالم کا پھسلنا ہے اس لئے ایک ایک قدم پھونک پھونک کر رکھنا کوئی خلاف اولیٰ خلاف شرع کام سرزد نہ ہونے پائے اور اپنی پوری زندگی شریعت و سنت کے سانچے میں ڈھال کر گزارنا
اس سے قبل مفتی ثاقب ادیب مصباحی نے مدرسہ الجامعتہ الاسلامیہ اشرف المدارس گد یانہ کے خدیجةالکبریٰ ہال میں10 فروری کو منعقد ہونے والی اشرف الانبیاءکانفر نس وجلسہ دستار فضیلت کے پہلے پروگرام منعقدہ جشن تکمیل حفظ قرآن میں فرمایا کہ قرآن اللہ کا کلام ہے ہدایت ورحمت کا سرچشمہ ہے قیامت تک آنے والی نسلیں قرآن سے ہدایت حاصل کرتی ر ہیں گی قرآن بندے کو رب تک پہچانے کا راستہ ہے حضور علیہ السلام نے ارشاد فرمایا کہ قرآن اللہ کی لٹکتی ہوئی رسی ہے جس کا ایک سرا تمہارے ہاتھ میں اور دوسرا سرا تمہارے رب کے دست قدرت میں ہے اس سے پہلے اور بھی آسمانی کتابیں اور صحیفے اترے لیکن لوگوں نے اس میں ردو بدل کردیا ۔ لیکن قر آن اس تغیر و تبدیلی سے محفوظ ہے اس لئے کہ اس کی حفاظت کی ذمہ داری اللہ تعالی نے اپنے ذمہ کرم میں لی ہے اس کی حفاظت کا اہم ذریعہ حفاظ قرآن بھی ہیں۔
جن کے سینوں میں 30 پارے محفوظ ہیں محفل کے اختتام پر مفتی صاحب قبلہ نے عالم اسلام اور ملک میں امن و امان اورخوشحالی کی دعا فرما ئی اس محفل میں مہمان خصو صی کی حیثیت سے آئے ہوئے جناب الحاج مزمل حسین صاحب کا استقبال گل پوشی کے ذریعہ کیا گیا اس سے قبل محفل کا آغاز قاری محمد احمد اشرفی نے تلاوت قرآن سے کیا طلبہ و طالبات نے نعتیہ کلام پیش کیاحافظ محمد ارشد اشرفی نے نظامت کی۔
اس موقع پر سینکڑوں لوگوں نے شرکت کی ،مولانا فتح محمد قادری ،مولانا محمود حسان اخترعلیمی، مولانا قاسم مصباحی ،مولانا گل محمد جامعی ،مولانا سفےان احمد مصباحی،مولانا شبیر عالم مصباحی ،مولانا محمد کلیم قادری ،قاری سیدقاسم برکاتی ،حافظ محمد ارشد اشرفی،قاری محمد آزاد اشرفی،حافظ مسعود اشرفی ،حافظ محمد مشتاق اشرفی،مولانا مسعود مصباحی ،حافظ حشمت اللہ ،جمال احمد،عقیل حسن بون،حاجی عبد الحمید اشرفی،حاجی محمد سلیمان اشرفی،حاجی حیدر علی ،صبا علی اشرفی، وغیر ہ کثیر تعدادلوگ موجود رہے