وسئی(قمرانجم فیضی) نور و نکہت میں ڈوبی ہوئی ایک حسین رات، جشن فیضان واحدی و اصلاح معاشرہ کانفرنس بروز بدھ بعد نماز عشاء مارکیٹ نوجیون شانتی نگر وسئی میں جامع شریعت و طریقت وارث علوم میر عبدالواحد بلگرامی پیر طریقت حضرت سید میر محمد سہیل میان قادری واحدی چشتی مدظلہ العالی سجادہ نشین خانقاہ عالیہ واحدیہ طیبیہ بلگرام شریف کی سرپرستی میں منعقد ہوا۔
جس میں خصوصی خطاب ماہر درس وتدریس مسیح العلماء علامہ مفتی محمد مسیح الدین حشمتی جامعہ غوثیہ عربی کالج اترولہ نے اپنے بیان میں کہا کہ مومن عیب نکالنے والا، لعنت کرنے والا، فحش گو اور بے حیا نہیں ہوتا‘‘(جامع ترمذی)
معاشرہ کی اصلاح کا پہلا اصول زبان کی حفاظت کرنا، دوسرا اہم پہلو امانت داری ہے، اخوت، محبت اور رحمدلی وہ چیزیں ہیں جو زندگی کو خوبصورت بنانے کا باعث بنتی ہیں معاشرتی اصلاح کا اہم ترین اصول رزق حلال ہے، اللہ تعالیٰ نے فرمایا: اے لوگو! زمین کی چیزوں میں سے جو حلال اور پاکیزہ ہے کھاؤ، اور شیطان کے راستوں پر نہ چلو، بیشک وہ تمہارا کھلا دشمن ہے‘‘(سورہ البقرہ)
خطیب اہلسنت علامہ مولانا محمد احمد مصباحی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ معاشرے کو ترقی کی راہ پرگامزن کرنے اور اسے امن و آشتی کا گہوارہ بنانے کیلئے اخلاق حسنہ سے تمسک اور اخلاق رذیلہ سے اجتناب ضروری ہے۔ اچھے اخلاق ذہن وفکر اور دل ودماغ پر پاکیزہ اثرات مرتب کرتے ہیں، دین اسلا م سے تعلق و ہم آہنگی کی راہیں استوار کرتے ہیں۔ اس کے بر عکس برے اخلاق نہ صرف انسان کے سیرت و کردار کو گدلا کرتے ہیں بلکہ معاشرے کے امن و سکون کو بھی تہہ و بالا کر دیتے ہیں۔ ایک اچھے معاشرہ کی تشکیل میں ہر شعبہ زندگی کیلئے ایک ایسا ہی ضابطہ اخلاق ناگزیر ہے جو قرآن و سنت کی تعلیمات میں موجود ہے اور جس پر عمل پیرا ہوکر ہمارے اسلاف نے نہ صرف اپنے زمانے کی اصلاح فرمائی، بلکہ اُن کے کردار کی خوشبو سے آج بھی زمانہ معطر ہے۔ اس ضابطہ اخلاق پر عمل میں ہی معاشرہ کی بقا کا راز مضمر ہے۔ ذیل میں ایک اعلیٰ معاشرہ کی تشکیل کیلئے چند بنیادی اصول بیان کئے جاتے ہیں۔
جب کہ خلیفہ حضور طاہر ملت علامہ مولانا مفتی محمد اسرار فیضی واحدی نے اصلاح معاشرہ پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ معاشرہ کی اصلاح کا پہلا اصول زبان کی حفاظت کرنا ہے۔ زبان کا اچھا یا برا استعمال افرادِ معاشرہ کی تربیت کو ظاہرکرتا ہے۔ سب سے زیادہ غلطیاں انسان زبان سے ہی کرتا ہے لہٰذا عقلمند لوگ اپنی زبان کو سوچ سمجھ کر اور اچھے طریقے سے استعمال کرتے ہیں۔ زبان کا سائز چھوٹا لیکن اس کی اطاعت اور نافرمانی بڑی ہے، اس لئے کہ کفر و ایمان کا اظہار صرف زبان کی شہادت کے ساتھ ہوتا ہے۔زبان کی آفات، فتنے و فسادات انتہائی خطرناک ہیں۔ اس کی حفاظت کے چند طریقے احادیث مبارکہ کی روشنی میں بیان کیے جاتے ہیں۔
زبان کی آفات سے بچنے کا بہترین راستہ خاموشی ہے اسی وجہ سے شریعت نے خاموشی کی تعریف کی ہے اور اس کی ترغیب دی ہے۔ نبی کریمﷺ نے فرمایا: ’’جو چپ رہااس نے نجات پائی‘‘ ۔ایک اور حدیث مبارکہ میں ہے: ’’خاموشی حکمت ہے مگر اس کواختیار کرنے والے تھوڑے ہیں‘ جب کہ نظامت کے فرائض نباض قوم وملت حضرت مولانا اظہار شاہجہان پوری، نے انجام دیا۔ قاری محمد علی فیضی واحدی ،قاری ابوالحسن بلگرامی، جناب فیضان رضا، مولانا عاشق علی، مولانا علی احمد علیمی، نے نعت ومناقب کے اشعار پیش کرکے سامعین سے خوب داد وتحسین وصول کئے۔ جب کہ صدارت حضرت علامہ محمد احمد مصباحی، قیادت علامہ سید محمد ایوب برکاتی، اور تلاوت قرآن پاک علامہ مولانا عاشق علی نے فرمائی تھی۔۔ان کے علاوہ علامہ نعیم رضوی، علامہ عنادل رضا حشمتی، حضرت علامہ غلام محمد نایاب رضا، علامہ سراج احمد حشمتی، مولانا حضرت غلام، علامہ نفیس احمد ،مولانا عاشق علی، مولانا رفیع اللہ خان، مولانا محمد اقبال ،مولانا عبدالسبحان، وغیرہ منبر رسول پر تشریف فرما تھے۔۔ اخیر میں
پیر طریقت حضرت سید میر محمد سہیل میان قادری واحدی چشتی مدظلہ العالی سجادہ نشین خانقاہ عالیہ واحدیہ طیبیہ بلگرام شریف کی دعاؤں میں محفل کا اختتام ہوا۔