کانپور: آل انڈيا غریب نواز کونسل کے زیر اہتمام منعقدہ 20 ویں عظیم الشان مرکزی قل شریف بڑا امام چوک کنگھی محال میں کونسل کے قومی صدر مولانا محمد ہاشم اشرفی نے نم آنکھوں سے دعا کرائی.
عوام بھی حضور قلبی کے ساتھ دعا میں مشغول رہے ہاتھوں کو اٹھاے اللہ کی طرف رجوع کرکے اپنی فریادیں کر رہے تھے
اس سے قبل درجنوں علمائے کرام نے خطاب فرماتے ہوے پر زور مطالبہ کیا کہ وزیراعظم ہند پورے ملک میں خواجہ غریب نواز رحمةاللہ علیہ کے عرس چھ رجب کی چھٹی کو یقینی بنائیں
واضح ہوکہ آل انڈیا غریب نواز کونسل کے ممبران اس وقت تک چپ نہیں بیٹھیں گے اور چھٹی کی تحریک جاری رکھیں گے جب تک پورے ملک میں چھٹی کا اعلان نہ کردیا جائے۔ مولانا اشرفی نے کہا کہ خواجہ غر یب نواز کا دربار ایسا دربار ہے کہ جہاں سلاطین مغلیہ سے لیکر امریکی صدر اوبامہ تک سیکڑو ں حکمرانوں نے حاضری دی اور چادر پیش کرکے اپنی کا میابی کیلئے دعائیں ما نگی ہیں اسی لئے پنڈت جواہر لا ل نہرو جیسے لیڈ ر نے کہا تھا کہ دنیا کے مختلف حصوں سے خواجہ غریب نواز کی درگاہ کی حفاظت کے سلسلے میں ہزاروں خطوط موصول ہوئے ہیں.
اس کے مد نظر میں پوری ذمہ داری کے ساتھ یہ اعلان کرتا ہوں کہ اس مقدس درگاہ کی حفاظت ہر قیمت پر کی جائے گی اور اس کے تقدس و احترام پر آنچ نہیں آنے دی جائے گی یہ برکت کا مرکز ہے امن کا آستانہ ہے خواجہ غریب نواز عالم اسلام ہی نہیں بلکہ تمام دنیا کے لئے چراغ ہدایت ہیں

اشرفی صاحب نے زوردیتے ہوئے کہا کہ ہمارے آقا ﷺ نے خواجہ غریب نواز کو عطا ئے رسول بنا کر ہندوستان بھیجا اور جو تعلیم پیغمبر اسلام نے دیا ہے اس کو غریب نواز نے ہندوستان میں عام کیا ہے غریب نواز کی تعلیم ہے کہ ماں باپ کا دل نہ دکھاﺅ نشہ آورچیز وں یعنی شراب ،گانجہ، افیم، اسمیک سے باز رہو مولانا اشرفی نے دہشت گردی کی مذمت کی اور کہا کہ اسلام کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں ۔علما ءنے کہا آج بھی خواجہ غریب نواز کا آستانہ ہندو مسلم، سکھ، عیسائی کی محبت وعقیدت کا مرکز ہے لہذا خواجہ غریب نواز کے پیغام انسانیت کوعام کرنے کی ضرورت ہے غریب نواز کے پیغام محبت کوعام کرکے دہشت گردی اور فرقہ پرستی کا خاتمہ ممکن ہے کیونکہ خواجہ غریب نواز کا پیغام مساوات محبت اپنے آپ میں ایک مثال ہے جن بے سہار وں مجبوروں محتاجوں کا نہ کوئی گھر ہے نہ کوئی والی وارث ہے ایسے لوگوں پر کتنے مہربان ہیں خواجہ صاحب اپنے دربار میں صبح وشام ان کو لنگر کھلا ر ہے ہیں ۔ مولانا اشرفی نے حصول تعلیم کے لئے لوگوں کو پیغام دیا اور کہا کہ پورے ملک میں کوئی بھی جاہل نہ رہے بلکہ سارا سماج پڑھ لکھ کر وطن کے سپاہی بنیں انھوں نے کہا کہ شادیوں میں کم خرچ کریں ڈھول ،باجا،آتش بازی،کھڑے ہو کر کھانا جیسی غیر شرعی چیزوں سے اجتناب کریں محمد شبیر بھیا، شاہ عالم ،فخر الحسن ،محمد زبیروارثی، محمد واصف اشرفی،سمیع قریشی،محمد سعید گڈو نے مہمانوں کا ہار وپھول سے شاندار استقبال کیا۔
اس دوران لوگ نعرہ تکبیر اللہ اکبر ،نعرہ رسالت یارسول اللہ ،خواجہ کا ہندوستان زند ہ بادکے نعرے بلند کرتے رہے اس سے قبل جشن کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے قاری محمد احمد اشرفی نے کیا نظامت کے فرائض حافظ نیاز اشرفی وحافظ محمد ارشداشرفی نے انجام دیا بعدہ شعرائے کرام نے بارگاہ غریب نواز میں منقبت پیش فرمایا قل شریف کا اہتمام نہایت ہی تزک واحتشام کے ساتھ ہوا اور ہر خاص وعام کو بیٹھا کر اہتمام کے ساتھ لنگر کھلا یا اس موقع پر خاص طور سے مولانا مہتاب عالم مصباحی ،حافظ منھاج الدین قادری، قاضی سعید احمد،حاجی محمد عامر،محمد حسن شبلی ،فخر الدین بابو،حافظ عبد الرحیم بہرائچی سمیت ہزاروں کی تعداد میں لوگ موجود تھے ۔